
زکوٰۃ کی رقم، جنازہ گاہ کی تعمیر میں خرچ کر نا
سوال: کیا زکوة کی رقم کو جنازہ گاہ کی تعمیر میں خرچ کر سکتے ہیں یا نہیں؟
عیدگاہ کی طرف جاتے ہوئے تکبیرات کہنے کا حکم
سوال: عید گاہ کی طرف جاتے ہوئے تکبیرات کہنا واجب ہے یا مستحب؟ راہنمائی فرمادیں۔
جواب: گاہ دونوں میںاور عیدین کے بعد فقط عید گاہ میں نوافل ادا کرنا عامۃ الفقہاء کے نزدیک مکروہ ہے ،لیکن یہ حکم خواص کے لئے ہے ،بہر حال عوام کو تکبیرات اوران...
بادلوں میں گرج چمک پیدا ہونے کا سبب
جواب: کافروں کو ناپسند ہو۔ (القرآن الکریم، پار 24، سورۃ المومن، آیت: 13 ، 14) اس کے تحت صراط الجنان میں مختلف تفاسیر سے منقول ہے(هُوَ الَّذِیْ یُرِیْكُمْ ا...
جواب: عبادت کرنا، اُسے افضل یہ ہے کہ پہلی اور پچھلی تہائی میں سوئے اور بیچ کی تہائی میں عبادت کرے اور اگر نصف شب میں سونا چاہتا ہے اور نصف جاگنا تو پچھلی...
ریاکاری کے ساتھ کی گئی عبادت پر بعد میں اخلاص کی نیت کرنا
سوال: ریاکاری سے کی گئی عبادت پر بعد میں اخلاص کی نیّت کے سکتے ہیں ؟
پتوجڑی کی خرید و فروخت کا حکم؟
جواب: عبادت کی نیت سے جانور کو کاٹا اور وہ مرتد ہوگیا، تب بھی جانور حرام ہوگا، مگر اس کا چمڑا نجس نہ ہوگا، امام قاضی خان کے نزدیک راجح بات یہی ہے کہ ذبح مطل...
پاکستان سیکولراِزم کی بنیاد پر بنا تھا؟
جواب: عبادت گاہ تک محدود کرنا چاہتا ہے اور کاروبار میں حرام کو عام کرکے سیاست میں بھی دینی احکام کو ختم کرنے کی مذموم کوشش میں ہے اور یہ فریب دیتا ہے کہ قائ...
چھت کے نیچے نمازجنازہ ادا کرنا
جواب: گاہ،عید گاہ وغیرہ دونوں طرح کی جگہوں میں ادا کیا جاسکتا ہے۔ یہ بیان کردہ حکم کہ نماز جنازہ چھت کے نیچے اور کھلے آسمان تلے دونوں جگہ ہی ادا کیا ...
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب ایک خط کی حقیقت
سوال: رحمۃ للعالمین، خاتم النبیین،رسو ل اللہ ﷺکی طر ف سےعیسائیوں کے نام لکھا گیا خط یہ پیغام محمدبن عبداللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے عیسائیت قبول کرنے والوں کے لیے ہے،خواہ دور ہوں یا نزدیک ۔یہ ایک عہد ہے کہ ہم ان کے ساتھ ہیں،بے شک میں، میرے خدمتگار،میرے مددگار اورپیروکار ان کا تحفظ کریں گے،کیونکہ عیسائی بھی میرے شہر ی ہیں اور خدا کی قسم میں اس سے پرہیز کروں گا جو ان کو ناخوش کرے، ان پر کوئی جبر نہیں ہوگا،نہ ان کے منصفوں کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے گا اور نہ ہی ان کے راہبوں کوان کی خانقاہوں سے۔ ان کی عبادت گاہوں کو کوئی بھی تباہ نہیں کرے گا ، نقصان نہیں پہنچائے گا اور نہ ہی وہاں سے کوئی شے مسلمانوں کی عبادت گاہوں میں لے جائی جائے گی،اگر کسی نے وہاں سے کوئی چیز لی،تو وہ خدا کا عہد توڑنے اور اس کے نبی کی نافرمانی کا مُرتکب ہوگا ، بے شک وہ میرے اتحادی ہیں اورانہیں ان تمام کے خلاف میری امان حاصل ہے،جن سے وہ نفرت کرتے ہیں،کوئی بھی انہیں سفر یا جنگ پر مجبور نہیں کرے گا،بلکہ مسلمان ان کے لیے جنگ کریں گے، اگر کوئی عیسائی عورت کسی مسلمان سے شادی کرے گی، تو ایسا اس کی مرضی کے بغیر ہرگز نہیں ہوگااوراس عورت کو عبادت کے لیے گِرجا گھر جانے سے نہیں روکا جائے گا،ان کے گرجا گھروں کا احترام کیا جائے گا،انہیں گرجا گھروں کی مرمّت یا اپنے معاہدو ں کے احترام سے نہیں روکا جائے گا،قوم میں سے کوئی بھی فرد ، یعنی کوئی بھی مسلمان روزِ قیامت تک اس معاہدے سے رُو گردانی نہیں کرے گا ۔( ) (1)اس خط کے تناظر میں سوال یہ ہے کہ کیا نبی پاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے عیسائیوں کے ساتھ ایسا کوئی معاہدہ فرمایا تھا؟ (2)اگر کوئی معاہدہ فرمایا تھا ،تو اس کی اصل اور حقیقت کیا ہے؟ (3)کیا اسلامی ریاست میں عیسائیوں کو ہرمعاملے میں کھلی آزادی ہے اورکسی بھی صورت میں کسی عیسائی کو قانوناً سزا نہیں دی جاسکتی؟ (4)کیاہرفرداپنی مرضی اور چاہت سے کوئی بھی دین اختیار کرسکتا ہے،چاہے دین اسلام کے علاوہ ہو اور پھر بھی وہ حق پر ہو گا؟اور کیا تمام مذاہبِ عالَم دُرست اور قابلِ احترام ہیں؟