
جواب: مانگنا جائز نہیں اس میں سے یہ بھی ہے کہ محالات عادیہ کی دعا کرے ،حالانکہ نہ وہ نبی ہے اور نہ فی الحال وہ ولی ہے، جیسے یہ مانگنا کہ مجھے ہوا میں سانس...
یا رسول اللہ مدد، یا علی مدد، یا غوث المدد کہنا کیسا؟
سوال: غیر اللہ سے مدد مانگنا جائز ہے یا نہیں ؟ یہ شرک تو نہیں ہے؟ نیز یا رسول اللہ مدد، یا علی مدد، یا غوث اعظم مدد کہنا جائز ہے یا نہیں ؟
جمعرات کے دن اہتمام کے ساتھ دعا کرنے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ جمعرات کے دن یا رات کو دعا مانگنا کیسا ہے؟ ہر ہفتے میں جمعرات کے ہی دن کو خاص کر کے ، دن مقرر کر کے دعا مانگنا کیسا ہے؟کیا حدیثِ پاک میں جمعرات کے دن کی کوئی خصوصیت ہے؟ سائل: افتخا احمد عطاری (چکوٹھی، جہلم ویلی، کشمیر)
بچے کو امام حسین رضی اللہ عنہ کا منگتا بنانا کیسا اور ایسے کو بھیک دینا کیسا ؟
جواب: مانگنا حرام ہے کیونکہ بلاضرورتِ شرعی بھیک مانگنا،ناجائزوحرام ہےاورسوال میں بیان کردہ صورت جس طرح لوگوں میں رائج ہےاس اعتبارسےیہ مَنت باطل وممنوع اورج...
زندہ شخص کے وسیلے سے دعا مانگنا کیسا ؟
سوال: کسی کے وسیلے سے دعا مانگنا جائز ہے،تو کیاجو زندہ ہے اس کا وسیلہ بھی پیش کیا جاسکتا ہے مثلا علمائے دین کے وسیلے سے دعا مانگی جائے؟
نفلی طواف بیٹھ کر کرنے سے دَم یا صدقہ لازم آئے گا؟
جواب: واپس آ جائیں ، تو سوار ہو کر کیے گئے فرض وواجب طواف کے بدلے میں دَم ، جبکہ نفل طواف میں ہر چکر کے بدلے میں ایک ایک صدقۂ فطر یعنی سات چکروں کے بدلے م...
الیکٹرک بائیک یا ویل چیئر پر بیٹھ کر طواف کرنے کا شرعی حکم نيز دم يا صدقہ کا حکم
جواب: واپس آ جائیں، تو سوار ہو کر کیے گئے فرض وواجب طواف کے بدلے میں دَم، جبکہ نفل طواف میں ہر چکر کے بدلے میں ایک ایک صدقۂ فطر یعنی سات چکروں کے بدلے میں ...
اللہ تعالی کے نیک بندوں سے مانگنا
سوال: کچھ لوگ کہتے ہیں کہ غیر اللہ سے دعا مانگنا شرک ہے کیونکہ دعا عبادت ہے اور غیر اللہ کی عبادت کرنا شرک ہے،تو آپ اس کے متعلق رہنمائی فرمائیں؟
قسط وقت پر ادا نہ کرنے کی وجہ سے دکان واپس لینا یا قسطوں کے ساتھ کرایہ لینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ دکانوں کی خریدو فروخت میں بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ مثلا :ً زید نےکسی کو موبائل مارکیٹ یا دوسری کسی مارکیٹ میں اپنی دکان70 لاکھ روپے میں بیچ دی اور یہ طے پایا کہ خریدار اس رقم کی ادائیگی 6 ماہ میں کرے گا ،اس طرح دکان خریدنے والے کو وہ دکان دے دی جاتی ہے اور وہ اس میں اپنا کام کرنا شروع کردیتا ہے یا آگے کسی کو کرایہ پر دے دیتا ہے اور ہر ماہ زید کو دکان کی قیمت کی ادائیگی بھی کرتا رہتا ہے ،اگر خریدار وقت پر مقررہ رقم کی ادائیگی کردے تو ٹھیک ،ورنہ اگر وہ مقررہ وقت میں رقم مکمل ادا نہ کرے،تو زید اس سے یہ معاہدہ کرتا ہے کہ میں آپ کو مزید تین ماہ کی مہلت دے رہا ہوں ،لیکن اس میں یہ شرط ہوگی کہ اس دوران مجھے اس دکان کا رائج کرایہ دیتے رہنا ، اب یہ کرایہ بھی ایسی مارکیٹوں میں کوئی معمولی نہیں ہوتا ،بلکہ 50 ہزار سے لاکھ بلکہ اچھی لوکیشن پر اس سے بھی زیادہ ہوتا ہے،چنانچہ وہ خریدار بقیہ قسطوں کی ادائیگی کے ساتھ ان تین مہینوں کا کرایہ بھی دیتا ہے،کیونکہ اگر وہ کرایہ والے معاہدہ پر راضی نہ ہو تو دکان اس سے واپس لے لی جاتی ہے اور خریدار نے قسطوں میں جتنی رقم ادا کی ہوتی ہے ،اس میں سے چند فیصد کٹوتی کرکے اس کو دے دی جاتی ہے یا پھر اس کو کہا جاتا ہے کہ آپ نے ان گزشتہ مہینوں میں اس دکان کو کرائے پر دے کر جتنا بھی کرایہ حاصل کیا ہے اگر وہ سب ہمیں دے دو ،تو آپ کو اد ا شدہ قسطوں کی رقم مکمل واپس کردی جائے گی ۔ پوچھنا یہ ہے کہ کیا قسطیں وقت پر ادا نہ کرنے کے سبب خریدار سے دکان کو واپس لینا اور اس کی ادا شدہ رقم بھی پوری واپس نہ کرنا یا اس کا حاصل شدہ کرایہ اس سے لے لینا شرعاً جائز ہے ؟اسی طرح مزید مہلت دینے کی صورت میں قسطوں کے ساتھ ساتھ کرایہ لینا کیسا ؟