
حضرتِ ام سلمہ و حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہما کا اصل نام
موضوع: Hazrat Umme Salma Aur Hazrat Umme Habiba Ka Naam
شہزادہ رسول علیہ الصلوۃ والسلام،حضرت ابراہیم رضی اللہ تعالی عنہ کی والدہ کانام
موضوع: Shahzada e Rasool علیہ الصلوۃ والسلام Hazrat Ibrahim رضی اللہ تعالی عنہ ki walida ka naam
مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب
سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟
اقوال غوث اعظم قدمی ھذہ علیٰ رقبۃ کلِ ولیِ اللہ کی شرعی حیثیت؟
جواب: رضی اﷲتعالی عنہ سےسندمحدثانہ کے ساتھ بہ تواترمنقول ہے ، جس کے حق ہونے میں کوئی شبہ نہیں ۔ جماہیر اولیائے عظام زمانہ ٔ مبارکہ سے آج تک اس فرمان وال...
کونڈوں کا ختم اور کونڈوں کی حقیقت کیا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کونڈوں کا ختم شریف حضرت امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ کے لیے ہے یا حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے لیے ؟کیا یہ ختم دلانا ، جائز ہے ؟بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ 22 رجب کو حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کا وصال ہوا ہے ، حضرت امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ کا نہیں ہوا ،کونڈوں کا ختم دلانا بدمذہبوں کاطریقہ ہے ۔ یعنی وہ اس کے ذریعے حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ عنہ کے وصال کی خوشی مناتے ہیں ، لہٰذا ہمیں اس سے بچنا چاہئے کہ ان سے مشابہت نہ ہو۔جبکہ سنی بہشتی زیور میں لکھا ہے کہ کونڈوں کا ختم دلانا ، جائز ہے۔ اب آپ رہنمائی فرمادیں کہ صحیح کیا ہے ؟
حضرت یحییٰ والدہ کے پیٹ میں حضرت عیسیٰ علیھما السلام کی تعظیم کیا کرتے تھے؟
موضوع: Hazrat Yahya Walida Ke Pait Mein Hazrat Isa Ki Tazeem Karte The ?
علی رضی اللہ عنہ کو دیکھنا عبادت ہے۔
موضوع: Hazrat Ali Ka Chehra Dekhna Ibadat
حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ تعالی عنہ پراعتراض کا جواب
موضوع: Hazrat Ameer Muawia رضی اللہ تعالی عنہ Par Aitiraz Ka Jawab
نماز غوثیہ کا طریقہ اور شرعی حیثیت و حقیقت
سوال: نمازِ غوثیہ کی حقیقت کیا ہے اور یہ کس دلیل سے ثابت ہے؟ نیز اس نماز کو غوث پاک رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب کیا جاتا ہے، حالانکہ عبادت تو اللہ تعالیٰ کے لئے ہوتی ہے، تو اس کی نسبت غوث پاک رضی اللہ عنہ کی طرف کرنا کیسے در ست ہے؟
گوشت، جگر، تلی اور دل کے خون کا حکم
جواب: رضی رضی اللہ تعالی عنہاسے مروی ہوا کہ ”اگر ہنڈیا میں گوشت پکایا گیا اور گوشت کی وجہ سے پانی میں زردی یا سرخی پیدا ہوگئی تو اس میں کوئی حرج نہیں ۔“ ب...