
مسافر کے لیے تراویح اور دیگر سنتیں چھوڑنے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم جس جگہ کام کرتے ہیں وہ جگہ کراچی سے تین سو کلو میٹر دور واقع ہے اور آس پاس کوئی مستقل آبادی بھی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی باقاعدہ مسجد ہے، یہ جگہ بھٹ کا پہاڑی سلسلہ کہلاتاہے اور اس کے قریب کوئی شہر یا بڑی آبادی نہیں، البتہ 45کلومیٹر کے فاصلے پر سہون شریف واقع ہے۔ کمپنی کے اندر دو جگہیں نماز کے لیے مخصوص کی ہوئی ہیں، جن میں سے ایک کو مستقبل میں باقاعدہ مسجد بنانے کا ارادہ ہے، ان دونوں جگہوں پر پنج وقتہ نماز ادا کی جاتی ہے اور ایک جگہ پر جمعہ کی نماز بھی ادا کی جاتی ہے۔ ہماری ڈیوٹی کا شیڈول کچھ اس طرح ہوتا ہے کہ ہمیں چودہ دن سائٹ پر رہنا ہوتا ہے اور چودہ دن ہم فیلڈ بریک پر گھر آجاتے ہیں، لیکن کبھی کبھار طے شدہ پروگرام کے تحت اور کبھی ایمرجنسی میں سائٹ پر چودہ دن سے زیادہ بھی رکنا پڑتا ہے۔ ہماری آمد و رفت اکثر ہوائی جہاز کے ذریعے ہوتی ہے۔ جہاں ہماری رہائش کا انتظام کیا گیا ہے، وہ ہائی کلاس سٹینڈرڈ کے مطابق ہے اور ہر طرح کی بنیادی سہولیات ہمیں میسر ہیں ، ہمارا ضروری سامان وہیں رکھا رہتا ہے۔اس کمپنی میں تقریباً ڈیڑھ سو ملازمین مذکورہ طریقے کے مطابق کام کرتے ہیں، جبکہ پینتیس سے چالیس افراد وہاں مستقل رہائش پذیرملازم ہیں ،جو چند مخصوص ایام میں ہی چھٹی پر گھر جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ جگہ ہر ایک کے گھر سے شرعی سفر یعنی تقریباً92 کلومیٹر سے زائد فاصلے پر واقع ہے، لہٰذا مذکورہ صورتِ حال کے پیشِ نظر درج ذیل اُمور میں رہنمائی فرما دیں: (1)کیا ہمیں تراویح اور دیگر سنتیں چھوڑنے کی اجازت ہو گی؟ (2)مذکورہ فیکٹری میں جمعہ کی ادائیگی کا کیا حکم ہے؟
کیا اپنی زکوٰۃ کی رقم سے مستحق زکوٰۃ کو ادھاردیا جاسکتا ہے؟
جواب: شرعی زکوٰۃ کی ادائیگی میں تاخیر کرنا شرعاً ناجائز و گناہ ہے جس سے بچنا ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے۔ ہاں! اگر یوں ہو کہ ایک شخص نے عارضی طور پر ایڈوانس ...
جمعہ میں سجدہ سہو لازم ہوا اور نہیں کیا تو کیا نماز دوبارہ پڑھنی ہوگی ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اس جمعۃ المبارک کو میں جماعت کروا رہا تھا، تو میں نے بھول کر آہستہ آواز میں قراءت شروع کر دی، مقتدیوں میں سے کسی نے لقمہ نہیں دیا، یہاں تک کہ ﴿صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْهِمْ ﴾ پڑھ کر مجھے یاد آیا اور پھر میں نے اس کے بعد باقی سورہ فاتحہ اور سورت جہری پڑھی، لیکن آخر میں سجدہ سہو نہیں کیا اور نماز مکمل کر لی۔ میرے ذہن میں تھا کہ جمعہ و عیدین میں سجدہ سہو لازم ہوجائے تو سجدہ سہو نہ کرنے کی اجازت ہوتی ہے، اس وجہ سے میں نے سجدہ سہو نہیں کیا۔شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اس واقعہ کوکچھ دن گزر گئے ہیں، ہماری اس نماز کا کیا حکم ہے؟ نوٹ: اس مسجد میں جمعہ کی نماز اسپیکر پر پڑھائی جاتی ہے اوربآسانی آواز تمام نمازیوں تک پہنچ جاتی ہے، کسی قسم کا اشتباہ نہیں ہوتا۔
مقدس اشیاء قرآن، کعبہ شریف وغیرہ کی قسم کھانے کا حکم
جواب: شرعی نہ ہوگا،مثلاً: کہے کہ میں قرآن مجید پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں کہ ایساکروں گا اور پھر نہ کیا تو کفارہ نہ آئے گا۔‘‘ (فتاوی رضویہ ،ج13،ص574،575،رضا فا...
میت کو امانتاً دفن کرنے اور پھر نکالنے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کےبارے میں کہ ایک شخص اپنے گھر سے غائب ہو گیا، تلاش کے باوجود نہ ملا، کچھ ماہ بعد گھر والوں نے اخبار میں اس کے انتقال کی خبر پڑھی، تو متعلقہ تھانے پہنچے، معلومات کرنے پر پتہ چلا کہ ادارے والوں نے خود ہی اس کی تجہیز وتکفین کے بعد نمازِ جنازہ ادا کر کے قریبی قبرستان میں امانتاً دفن کر دیا ہے، اب اس کے گھر والے چاہتے ہیں کہ ہم میّت کو قبر سے نکال کر اپنے علاقے کے قبرستان میں دفن کریں، شرعی رہنمائی فرمائیں کہ کیا میّت کو امانتاً دفن کیا جا سکتا ہے تاکہ بعد میں نکال کر دوسری جگہ منتقل کیا جا سکے؟ اور کیا مذکورہ صورت میں اہلِ خانہ میّت کو قبر سے نکال کر اپنے علاقے کے قبرستان میں منتقل کر سکتے ہیں؟
مسلمان عورت کا غیر مسلم مرد سے نکاح کرنے کا حکم
جواب: طلاق کافر مرد، خواہ وہ کتابی ہو یا مشرک، کے ساتھ نکاح کے ناجائز ہونے کی وجہ یہ ہے کہ مشرک مرد اور عورتیں، کفر اور واصل جہنم کرنے والے اعمالِ شرکے داعی...
بہن کے گھر نہ جانے کی قسم کھانے کے متعلق تفصیل
جواب: شرعی طور پر قسم واقع ہو چکی ہے کہ قرآن کی قسم کھانا بھی شرعا قسم ہے۔ اور جب کوئی کسی بات پر قسم اٹھا لے اور اس قسم کا خلاف اس کے لئے بہتر ہو تو اسے ...
جواب: طلاق خُنثیٰ، مخنث ،خصی اور مجبوب وغیرہ پر ہوتا ہے، ان سے پردے کے متعلق حکم یہ ہے کہ جس میں مرد اور عورت دونوں کی علامتیں ہوں یا دونوں نہ ہو ں تو ...
قرآنی آیت والے فریم کو بغیر وضو چھونے کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے كے بارے میں کہ ہمارے گھر کی دیواروں پر آیت قرآنیہ پر مشتمل کچھ پلیٹیں اور فریم آویزاں ہیں،جن پرصرف آیات قرآنیہ کندہ ہیں اوران کے ساتھ مزید کچھ نہیں لکھا ہوا، اب ہمیں صفائی ستھرائی کے لیے انہیں اتارنے کی ضرورت پیش آتی ہے اوربسا اوقات ہمارا وضو بھی نہیں ہوتا، ایسی صورت میں انہیں بلا حائل چھونا، جائز ہے یا نہیں؟ واضح رہے کہ مذکورہ فریم بلکل کَوَر ٹائپ ہے اوراس کےسامنے کی جانب شیشہ لگا ہواہے، نیز ان کے درمیان میں خالی جگہ بھی ہے، جہاں سے اس کے اندر صفحہ یا گتا ڈالا جاتا ہے، یہیں سے فریم کے اندر آیت سے کندہ گتّا ڈالا گیا ہے، اور اسے فریم کے کسی حصے کے ساتھ چپکایا نہیں گیا، اگر چاہیں تو اسے بآسانی نکال بھی سکتے ہیں۔ باقی پلیٹوں کا معاملہ اس سے بلکل جدا ہے، ان کے ساتھ کوئی کَوَر یا شیشہ نہیں لگا ہوا، لہذا اس تفصیل کو مد نظر رکھتے ہوئےدونوں چیزوں کے حوالے سے شرعی رہنمائی فرمادیں، نیز یہ بھی بتادیں کہ اگر انہیں چھونا منع ہے، تو صرف آیت لکھے ہوئےحصے کو نہیں چھوسکتے یا ہر حصے کوچھونا منع ہے؟
مغرب کے وقت بچوں کا گھرسے باہر جانا
جواب: رہنمائی کرنے کے لئے ہے تو مناسب ہے کہ اس پر عمل کیا جائے اور زیادہ سے زیادہ اسے مستحب کہہ سکتے ہیں۔ مرقاۃ المفاتیح میں ہے: ”قال القرطبي: جميع أوامر هذ...