معذورِ شرعی کا وضو کب ٹوٹتا ہے؟

معذور شرعی کا وضو نماز کا وقت ختم ہونے سے ٹوٹ جاتا ہے

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

ایک معذور شرعی نے فجر کی نماز کے لیے وضو کیا تو کیا سورج نکلتے وقت اس کا وضو ٹوٹ جائے گا یا نہیں؟ یونہی اگر وہ ظہر کا وقت شروع ہونے سے پہلے وضو کر لے تو کیا ظہر کا وقت شروع ہونے کے بعد اسے دوبارہ وضو کرنا پڑے گا یا نہیں؟ برائے کرم اس متعلق رہنمائی فرما دیں۔

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

اگر معذور شرعی نے فجر کی نماز کے لیے وضو کیا تو سورج نکلتے ہی اس کا وضو ٹوٹ جائے گا کہ شرعی معذور کا وضو فرض نماز کا وقت ختم ہونے سے ٹوٹ جاتا ہے۔ اور اگر کسی معذور شرعی نے طلوع آفتاب کے بعد وقت ظہر سے پہلے وضو کیا تو محض ظہر کا وقت شروع ہونےسے اسے دوبارہ وضو نہیں کرنا پڑے گا کہ ابھی تک کسی فرض نماز کا وقت نہیں گیا، البتہ! جب ظہر کا وقت ختم ہوگا تو اس کا وضو ٹوٹ جائے گا۔ نیز یہ بھی واضح رہے کہ جس عذر کے سبب سے وہ معذور ہے، وضو کے دوران اور وضو کے بعد آخر وقت تک وہ عذر نہ پایا جائے، تو اس صورت میں وقت ختم ہونے سے اس کا وضو نہیں ٹوٹے گا بشرطیکہ کوئی اور ناقض وضو چیز نہ پائی جائے۔

در مختار میں ہے

(فإذا خرج الوقت بطل) أي ظهر حدثه السابق، حتى لو توضأ على الانقطاع و دام إلى خروجه لم يبطل بالخروج ما لم يطرأ حدث آخر أو يسيل كمسألة مسح خفه. و أفاد أنه لو توضأ بعد الطلوع و لو لعيد أو ضحى لم يبطل إلا بخروج وقت الظهر

ترجمہ: پس جب فرض نماز کا وقت ختم ہوا تو معذور کا وضو باطل ہو گیا یعنی اس کا حدث سابق ظاہر ہو گیا، یہاں تک کہ اگر اس نے عذر کے رک جانے پر وضو کیا اور وقت نکلنے تک عذر نہ پایا گیا تو محض وقت ختم ہونے سے وضو باطل نہیں ہو گا جب تک کہ کوئی دوسرا حدث نہ پایا جائے یا وہی عذر جاری نہ ہو جیسا کہ اس کے موزوں پر مسح کے مسئلے میں ہوتا ہے۔ اس سے یہ فائدہ حاصل ہوا کہ اگر طلوع شمس کے بعد نمازِ عید یا نمازِ چاشت کے لئے وضو کیا تو اس کا وضو ظہر کا وقت ختم ہونے پر ہی ختم ہو گا۔ (نہ کہ ظہر کا وقت شروع ہونے پر۔) (الدر المختار، صفحہ 46، دار الکتب العلمیۃ، بیروت)

 بہار شریعت میں ہے ”فرض نماز کا وقت جانے سے معذور کا وُضو ٹوٹ جاتا ہے جیسے کسی نے عصر کے وقت وُضو کیا تھا تو آفتاب کے ڈوبتے ہی وُضو جاتا رہا اور اگر کسی نے آفتاب نکلنے کے بعد وضو کیا تو جب تک ظہر کا وقت ختم نہ ہو وضو نہ جائے گا کہ ابھی تک کسی فرض نماز کا وقت نہیں گیا۔ وُضو کرتے وقت وہ چیز نہیں پائی گئی جس کے سبب معذور ہے اور وُضو کے بعد بھی نہ پائی گئی یہاں تک کہ باقی پورا وقت نماز کا خالی گیا تو وقت کے جانے سے وُضو نہیں ٹوٹا۔“ (بہار شریعت، جلد 1، حصہ 2، صفحہ 386، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: ابو شاہد مولانا محمد ماجد علی مدنی

فتوی نمبر: WAT-4305

تاریخ اجراء: 10 ربیع الآخر 1447ھ / 04 اکتوبر 2025ء