
قعدۂ اخیرہ میں غلطی سے کھڑے ہوجائے تو؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں امامِ مسجد ہوں، نمازِ عصر کی چوتھی رکعت میں قعدہ کے بجائے میں پورا کھڑا ہو گیا لیکن فوراً یاد آگیا اور خود ہی بیٹھ گیا،کسی نے لقمہ نہیں دیا تھا،سجدۂ سہو بھی کیا تھا۔کیا اس طرح نماز دُرست ہوگئی یا دوبارہ پڑھنا ضروری ہوگی؟ (سائل:حیدر علی، قاسم آباد سٹیزن کالونی، زم زم نگرحیدر آباد)
امام قصداً دو رکوع کرکے سجدہ سہو کرلے، تو نماز کا کیا حکم ہے؟
جواب: رکعت میں ایک ہی بار رکوع کرنا واجب ہے اور قصداً اگر کسی واجب کو ترک کیا جائے تو اس کی تلافی سجدہ سہو سے نہیں ہوسکتی بلکہ اس نماز کا اعادہ لازم ہوتا ہے...
عشا کی سنتِ قبلیہ میں بھول کر دو رکعت پر سلام پھیر دیا پھر فوراً یاد آگیا تو؟
سوال: عشاء کی سنتِ قبلیہ میں بھول کر دو رکعت پر سلام پھیرا فورا یاد آگیا اور بغیر تاخیر مزید دو رکعات مکمل کرنے کے بعد آخر میں سجدہ سہو کرنا لازمی ہے؟
عصرمیں امام تیسری رکعت پربیٹھ جائے تولقمہ کی تفصیل
سوال: امام صاحب عصر کی نماز میں تیسری رکعت کو چوتھی سمجھ کر بیٹھ گئے، مقتدی کو بعد میں یاد آیا ۔تو اب مقتدی کیا کرے ؟
امام کا مغرب میں قعدہ اولیٰ نہ کرنا پھر لقمہ ملنے پر واپس بیٹھنا
سوال: امام صاحب مغرب کے تین فرض پڑھا رہےتھے، دو رکعتوں کے بعد قعدہ اولیٰ میں بیٹھنا واجب ہے لیکن وہ نہ بیٹھے اور تیسری رکعت کے لیے بالکل سیدھے کھڑے ہو گئےاس کے بعد مقتدی نے لقمہ دیا تو امام صاحب سید ھا کھڑا ہونے کے بعد واپس بیٹھ گئے اور تشہد پڑھی، پھر تیسری رکعت کے لیے کھڑے ہوئے۔ یہ ارشاد فرمائیں کہ اس نماز کا کیا حکم ہوگا؟
مسافر92 کلو میٹر سے پہلے ہی واپسی کا ارادہ کر لے تو مسافر نہیں رہتا، مقیم ہوجاتا ہے
سوال: میرا گھر چکوال میں ہے، عید کی چھٹیوں کے بعد بسلسلہ ملازمت لاہور جانے کے لئے شام تقریبا 5 بجے جب اڈے پر پہنچا ،تو معلوم ہوا کہ سواریاں زیادہ ہونے کی وجہ سے ساری گاڑیاں وقت سے پہلے ہی چلی گئی ہیں ،مزید معلومات کرنے پرمعلوم ہوا کہ اب صبح ہی گاڑی ملے گی ،لیکن میری کوشش تھی کہ میں آج ہی واپس اپنی ڈیوٹی پر پہنچ جاؤں، لہٰذا میں بلکسر انٹر چینج پر چلا گیا ،جوتقریبا 25 کلومیٹر چکوال سے دور ہے، وہاں تقریبا 1 گھنٹہ انتظار کرنے کے بعد بھی گاڑی نہ ملی، تو میں واپس چکوال اپنے گھر کی طرف چل پڑا ۔ اس وقت تقریبا ًساڑھے چھ ہو چکے تھے اور عصر کے وقت میں تقریباً آدھا گھنٹہ باقی تھا، اب اگر میں چکوال جا کر نماز پڑھتا، تو قضا ہونے کا غالب گمان تھا اس لئے میں نے واپسی آتے ہوئے راستے میں عصر کی نماز دو رکعت ادا کی ۔ جس پر میرا اور میرے دوست کا اختلاف ہو گیا، میرا کہنا تھا کہ میں مسافر ہوں اس لئے دو رکعت پڑھوں گا، جبکہ دوست کا کہنا تھا کہ آپ نے 92 کلو میٹر سفر نہیں کیا اس لئے آپ مقیم ہیں۔اب پوچھنا یہ چاہتا ہوں کہ اس صورت حال میں میرے لیے دو رکعت پڑھنا لازم تھا یا چاررکعت ؟
جمعہ کی مکمل نماز میں نیت کرنے کا طریقہ
جواب: رکعتیں ہیں: فرضِ جمعہ سے پہلے چار رکعت سنت مؤکدہ ہیں ،پھر دو رکعت فرضِ جمعہ ہیں ، اس کے بعدپھرچاررکعت سنت مؤکدہ،پھر دو رکعت سنت غیر مؤکدہ اور دو نفل ...
عصر و عشاء کی سنت قبلیہ پڑھنے کے دوران جماعت کھڑی ہوجائے تو کیا کریں؟
جواب: تیسری رکعت کے لئے کھڑا نہ ہوا ہو کیونکہ سنتِ غیر مؤکدہ نفل کے حکم میں ہیں اور نفل میں ہر دو رکعتیں جداگانہ شمار کی جاتی ہیں۔ اگر تیسری کے لئے کھڑا ...
طواف کی دو رکعت فوراً پڑھنا لازم ہیں یا بعد میں بھی پڑھ سکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ طواف عمرہ مکمل ہوجانے کے بعد جو دو رکعت نماز ادا کی جاتی ہے، اس نماز کو طواف کے فورا ً بعد پڑھنا ضروری ہے یا تاخیر سے بھی پڑھ سکتے ہیں؟ نیز اگر کسی نے طواف کے بعد سعی کرلی پھر حلق کروالیا اور ان دو رکعتوں کو اگلے دن ادا کیا تو کیا اس پر دم لازم ہوگا؟
تنہا نماز پڑھنے والا کن نمازوں میں بلند آواز سے قراءت کر سکتا ہے ؟
جواب: وتر رمضان کی سب میں امام پر جہر واجب ہے اور مغرب کی تیسری اور عشا کی تیسری چوتھی یا ظہر و عصر کی تمام رکعتوں میں آہستہ پڑھنا واجب ہے۔ ۔۔دن کے نوافل می...