
مجیب:مولانا محمد شفیق عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3645
تاریخ اجراء:03 رمضان المبارک 1446 ھ/ 04 مارچ 2025 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
جمعہ کی مکمل نماز میں نیت کس طرح کی جائے گی؟ تفصیل بتا دیں۔
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جمعہ کی نمازمیں ٹوٹل 14 رکعتیں ہیں: فرضِ جمعہ سے پہلے چار رکعت سنت مؤکدہ ہیں ،پھر دو رکعت فرضِ جمعہ ہیں ، اس کے بعدپھرچاررکعت سنت مؤکدہ،پھر دو رکعت سنت غیر مؤکدہ اور دو نفل ہیں۔
ان کی نیت کے متعلق تفصیل:
فرض جمعہ میں د ورکعت فرض جمعہ کی نیت کریں گے اور اس کے علاوہ بقیہ تمام سنتوں اور نفل میں جمعہ کی سنت اور جمعہ کے نفل کی نیت کریں گے۔فرض سے پہلے کی چار رکعت سنت میں ،جمعہ سے پہلے کی سنت اور فرض کے بعد کی چھ سنتوں میں جمعہ کے بعد کی سنت کی نیت کریں گے، اورنفل میں نفل کی نیت کریں گے۔
جمعہ کی سنتوں کے متعلق سیدی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فتاوی رضویہ میں ارشاد فرماتے ہیں: ’’(نمازِ جمعہ میں ) دس سنتیں ہیں۔ چار پہلے، چار بعد۔۔۔ اور دو بعد کو اور، کہ بعدِ جمعہ چھ سنتیں ہونا ہی حدیثًا و فقہًا اَثْبَت واَحْوَط، مختار ہے، اگرچہ چار کہ ہمارے ائمہ میں متفَق علیہ ہیں، ان دو سے مؤکد تَر ہیں۔“ (فتاوی رضویہ، جلد 8، صفحہ 292، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)
بہار شریعت میں ہے "جمعہ کے دن جمعہ پڑھنے والے پر چودہ (14) رکعتیں ہیں، اور علاوہ جمعہ کے باقی دنوں میں ہر روز بارہ رکعتیں ہیں۔‘‘(بہار شریعت، جلد 1، حصہ 4، صفحہ 663، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
جمعہ کی سنتوں میں نیت کے متعلق سیدی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فتاوی رضویہ میں ارشاد فرماتے ہیں: ’’فرضِ جمعہ کے بعد چھ رکعت سنت پڑھیں،چار پھر دو اور ان میں سنت بعدِ جمعہ کی نیت کریں اور پہلی چار میں قبلِ جمعہ کی۔‘‘(فتاوی رضویہ، جلد6 ، صفحہ 191، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم