
نماز میں پاؤں کی انگلیاں چٹخانے کا حکم
جواب: حالت میں بیوی سے ہمبستری،اور قبرستان میں ہنسنا۔( تبیین الحقائق ،جلد 01،صفحہ 162،مطبوعہ: القاهرة) بحر الرائق میں ہے:” تقليب الحصا والفرقعة والتخصر ...
گوشت، جگر، تلی اور دل کے خون کا حکم
جواب: حالت میں اس کی کراہت کو ، کراہت تنزیہی پر محمول کیا جائے کیونکہ جواز کے جزئیات کراہتِ تنزیہی کے منافی نہیں ہیں۔ اس کا تقاضا یہ ہوگا کہ گوشت ، جگر وغی...
مقیم امام کے پیچھے مسافر کتنی رکعتیں پڑھے گا؟
جواب: حالت کو دیکھا جائے گا، اگر آخری وقت میں مقیم تھا، تو چار رکعتوں کی قضا کرے گا اور اگر آخری وقت میں مسافر تھا، تو دو رکعتوں کی قضاکرے گا۔اورمسافراپن...
امامت کی کتنی شرائط ہیں اور کیا امامت کے لیے داڑھی ہونا ضروری ہے ؟
جواب: نماز ہوجائے گی اگرچہ بوجہ فسق وغیرہ مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہو۔“ (فتاوی رضویہ،جلد6،صفحہ515،رضا فاؤنڈیشن،لاهور) مزید تفصیل کے لیے بہارشریعت حص...
مسجد بیت کیا ہے ؟ اس کی فضیلت وغیرہ سے متعلق چند احکام
جواب: نماز پڑھنے کے لیے جو جگہ مختص کی ہو ، اسے مسجدِ بیت کہتے ہیں اور اس کا بنانا مستحب ہے ۔ بہتر یہ ہے کہ دوسری جگہ کی نسبت اسے قدرے اونچا ، پاک صاف اور خ...
عذر کے سبب پاؤں کی انگلیاں زمین پر نہ لگنے والے شخص کے پیچھے نماز کا حکم
سوال: ہماری مسجد کے امام صاحب کی ٹانگ کا آپریشن ہوا ہے ، تکلیف کی وجہ سے سجدے میں ان کے پاؤں کی انگلیوں کا پیٹ زمین پر نہیں لگتا اور تشہد میں بھی سیدھاپاؤں کھڑا نہیں کرتے، کیا اس عذر کی حالت میں ان کے پیچھے نماز ہوجائے گی؟
حدیث میں وارد ہونے والے اورادنماز میں ثنا کے بعدپڑھنا کیسا ہے ؟
سوال: حیح مسلم شریف میں حضرت ابنِ عمررضی اللہ عنہما سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ ایک دن ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھ رہے تھے ، لوگوں میں سے ایک آدمی نے کہا:”اللہ اکبر کبیرا والحمد للہ کثیرا وسبحان اللہ بکرۃ و اصیلا“۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا:فلاں ، فلاں کلمات کہنے والا کون ہے؟تو اس آدمی نے کہا :یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !میں ہوں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے ان کلمات پر بہت حیرت ہوئی کہ ان کے لئے آسمان کے دروازے کھول دئیے گئے۔ (صحیح مسلم،حدیث 601) مذکورہ بالا روایت میں جو تسبیحات پڑھنے کا ذکر ہے ،کیا یہ تسبیحات ثنا پڑھنے کے بعد نماز میں پڑھی جا سکتی ہیں؟
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔