
بیٹے باپ کے کام میں معاون ہیں تو کیا ان پر بھی قربانی واجب ہوگی؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کےبارے میں کہ ایک شخص کے پاس دس ایکڑ زمین ہے اور اس کے دوبیٹے ہیں جووالد کےماتحت رہتےہیں ،اور والد کے ساتھ کھیتی باڑی میں ہاتھ بٹاتے ہیں ،زمین سے آنے والی ساری آمدنی والد کے پاس ہوتی ہے ،بیٹوں کو ضرورت کے مطابق خرچہ دیا جاتا ہے،باپ نے نہ تو ان کو جائیداد کا مالک بنایا ہے اور نہ ہی ان کے اپنے پاس نصاب کی مقدار کوئی دوسرا مال یا زمین ہے تو کیا ان پر قربانی واجب ہوگی ؟ سائل:مولانا نعیم فیض عطاری (جوہر ٹاون لاہور)
اجنبی مرد سے عورت کا اپنے کان چھدوانا کیسا؟
جواب: ضرورتِ شرعیہ کسی بالغہ عورت یا مشتہاۃ (قابلِ شہوت) لڑکی کے اعضائے ستر کو دیکھنا یا اُن اعضاء کو چھونا سخت ناجائز و حرام ہے، احادیثِ مبارکہ میں اس کی ش...
جس کا ختنہ نہیں ہوا، اس کی نماز اور روزوں کا حکم
جواب: ضرورت کے وقت بقدرِضرورت ستردیکھنادکھاناجائزہے۔ بہار شریعت میں ہے” جس کا ختنہ نہ ہوا ہوتو اگر کھال چڑھ سکتی ہو تو چڑھا کر دھوئے اور کھال کے اندر پا...
کیا قرآن پاک کا سچا حلف اٹھانے سے کوئی نقصان ہوتا ہے؟
جواب: ضرورت کے قرآن پاک کا حلف بھی نہیں اٹھانا چاہیے اور ضرورت ہو تو اٹھا سکتے ہیں تاکہ سامنے والے کو یقین حاصل ہوجائے ،یہ حکم تو سچی قسم و حلف کا ہے اور ج...
دو بیویاں ہوں ، تو دن کا کچھ حصہ بھی ان کو ٹائم دینا لازم ہے یا نہیں؟
جواب: ضرورت دوسری بیوی کے پاس نہیں جاسکتا ، البتہ جب دوسری بیمار ہو تو پوچھنے رات میں بھی جاسکتا ہے اور مرض شدید ہوتو اس کے یہاں رہ بھی سکتا ہے جبکہ اس ...
امام کے پیچھے تشہد مکمل کریں یا امام کی پیروی کریں؟
جواب: ضرورت شرعی کی بِناپر ہےلہذا اس میں کچھ حرج نہیں اور کوشش کرے تشہد جلد پورا پڑھ کر امام کے ساتھ مل جائے ۔ واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی ا...
غسل کے دوران کوئی بات کرنا یا کوئی چیز مانگنا
جواب: ضرورت بولنا گناہ نہیں بلکہ خلاف مستحب و مکروہ تنزیہی ہے ،البتہ اگر کوئی ضرورت ہوتو بولنا جائز ہے مثلا صابن نہیں ہے صابن مانگنے کے لئے بولنا یا پانی خت...
موبائل ریپئرنگ کے کام کی وجہ سے ناخن بڑھانا کیسا؟
جواب: ضرورت ہونا کوئی عذر نہیں ،کیونکہ آج کل بازار میں ایسے اوزار دستیاب ہیں ،جن سے یہ کام بآسانی لیا جا سکتا ہے،لہذا انہی کا استعمال کیا جائے۔ و...
احرام کی حالت میں بیوی کا ہاتھ پکڑنے/چھونےکا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلےکےبارے میں کہ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ جب کسی لڑکے اور لڑکی کی نئی نئی شادی ہوتی ہے، تو ایسے جوڑوں کو گھر والوں کی طرف سے حاضریِ حرمین طیبین اور عمرہ کے لیے بھیجا جاتا ہے، تو احرام کی حالت میں ان کا اکھٹے اٹھنا بیٹھنا، ایک دوسرے کو چھونا، عمومی سا امر ہے، سوال یہ ہے کہ احرام کی حالت میں میاں بیوی کا ایک دوسرے کو چھونا کیسا؟ نیز کیا میاں، بیوی احرام کی حالت میں یا طواف کے دوران کسی ضرورت کے سبب یا بلا ضرورت ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ سکتے ہیں؟
چوڑیاں بیچنے والے کا عورتوں کو چوڑیاں پہنانا کیسا؟
جواب: ضرورت اور بلوائے عام ہے، چھونے کی ضرورت نہیں، لہٰذا چھونا حرام ہے۔(بہار شریعت، جلد 3، حصہ 16، صفحہ 446، مکتبۃ المدینہ)...