
غیر مسلم کے ہوٹل میں حرام چیزیں کِھلانے کی نوکری کرنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ زید اٹلی میں کفار کے ایک ریسٹورنٹ میں نوکری کرتا ہے، اس کے ذمے فوڈ ڈیلیوری کا کام ہے، اس ریسٹورنٹ میں حلال و حرام ہر طرح کا گوشت پکایا جاتا ہے اور جن کو ڈیلیور کرنا ہوتا ہے ان میں مسلمان بھی ہوتے ہیں اور کفار بھی۔ زید کا کام صرف وہاں سے پیک شدہ ڈبہ اٹھا کر مطلوبہ گھر تک پہنچانا ہوتا ہے ۔ اسے کبھی تو معلوم ہوتا ہے کہ اس پیک میں شراب یا حرام گوشت پر مشتمل کوئی چیز ہے ، لیکن اکثر یہ بھی معلوم نہیں ہوتا ہے کہ اس میں کیا ہے، تو کیا زید کے لیے یہ نوکری کرنا ، جائز ہے؟
مضاربت میں نقصان کیا ہے اور اس کے اصول کیا ہیں؟
جواب: شدہ تناسب سے تقسیم کردیا جائے گا ، نفع نہ بچنے کی صورت میں کسی فریق کو نفع کے طور پر کچھ بھی نہیں ملے گا۔ ( 2 )اگر فریقین دورانِ کاروبار حساب کرک...
جوتا چھپائی کی رسم کرنا کیسا ہے ؟
جواب: جمع ہوکر دُولھا کے اُبٹن ، مہندی لگاتی ہیں ، آپس میں ہنسی مذاق ، دل لگی ، دُولھا سے مذاق وغیرہ بہت بے عزّتی کی باتیں ہوتی ہیں ۔‘‘(اسلامی زندگی ، ص 35...
دوکان کے لئے دئیے گئے ایڈوانس پر زکوٰۃکا حکم
جواب: رقم قرض کی حیثیت رکھتی ہے اور قرض کی رقم پر سال بہ سال زکوٰۃ فرض ہوتی رہتی ہے ، البتہ ادائیگی فی الحال فرض نہیں ہو گی، ہاں جوں ہی کم از کم نصاب کا پان...
میت کی تدفین میں تاخیر کرنے کا حکم
جواب: جمعہ کے دن میت کی تجہیز و تکفین کے معاملات مکمل ہوں ،تونمازِ جنازہ کی ادائیگی کو جمعہ کی نماز کے بعد تک فقط اس وجہ سے مؤخر کرنا،تاکہ جنازہ میں زیادہ ل...
نمازِ عصر کے بعد سجدۂِ شکر اور سجدۂِ تلاوت کرنے کا حکم ؟
جواب: شدہ نمازوں کی قضا کرنا اور سجدہ تلاوت کرنا مکروہ نہیں، نماز فجر اور نماز عصر کے بعد۔ (تنویر الابصار ودر مختار مع رد المحتار ،ج 02،ص 44تا45، مطبوعہ ک...
بچوں کی شادی کے لئے رکھے ہوئے پلاٹ پر قربانی کا حکم
سوال: میں ہر سال قربانی کیا کرتا تھا، لیکن اس سال ذرا مجھ پر قرضہ چڑھا ہوا ہے، تو اتنی گنجائش نہیں کہ میں قربانی کا حصہ لے سکوں ،البتہ دو پلاٹ میرے پاس ہیں جو کہ میں نے اپنے بچوں کی شادی کے لیے رکھے ہیں،مگر کوئی جمع پونجی نہیں ہے،جب بچوں کی شادیاں ہوں گی ،تو ان پلاٹ کو بیچ کر شادی وغیرہ کے خرچے میں اس پلاٹ کی رقم صرف کروں گا ، اب کیا اس صورت میں مجھ پر قربانی واجب ہوگی؟
شرعی فقیر کے گھر کا رینٹ زکوۃ کی نیت سے ادا کرنا
سوال: اگر کسی رشتہ دار کا ماہانہ رینٹ زکوۃ کی نیت سے مالک مکان کو دیں تو کیا زکوۃ ادا ہوجائے گی ؟ ترکیب یہ ہے کہ گھر کے افراد ایک شخص کو زکوۃ جمع کرادیتے ہیں اور وہ ڈائریکٹ ہی مذکورہ رشتہ دار کا رینٹ آن لائن مالک مکان کو ادا کردیتا ہے یعنی رشتہ دار کے ہاتھ میں زکوۃ کی رقم نہیں دیتا ،اس کی وجہ یہ ہے کہ مذکورہ رشتہ دار سے غالب گمان ہے کہ وہ زکوۃ کی رقم کہیں اور خرچ کردے گا اور رینٹ کی رقم اس کے پاس نہیں بچے گی اور اگر کرایہ نہیں ادا کرے گا تو مالک مکان اسے گھر سے نکا ل دے گا ،تو شرعی رہنمائی درکار ہے کہ کیا یوں زکوۃ اد اہوجائے گی ؟