
علاج کے سبب مقروض شخص زکوۃ لے سکتا ہے یا نہیں؟
جواب: رقم ہوگی۔اب وہ شرعی فقیر نہیں کہلائے گا بلکہ غنی ہوجائے گا اورپھر مزید کوئی شخص اپنی زکوٰۃ اسے نہیں دے سکے گا۔ واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم ...
رمضان کی افطاری کے چندے کی رقم بچ جائے توکیا کریں؟
سوال: اگر کسی شخص کی ذمہ داری رمضان میں افطار کرانے کی ہو اور لوگ اس شخص کو افطار کرانے کے لیے رقم دیتے ہیں اور وہ شخص اس رقم سے افطار کراتا ہے، جب رمضان کا مہینہ ختم ہوجاتاہے تو کچھ روپیہ بچ جاتاہے، اب وہ شخص یہ رقم کسی مدرسہ میں خرچ کرنے کے لیے دے سکتاہے ؟ یا پیر شریف وغیرہ کسی نفلی روزہ کی سحری وافطاری میں خرچ کر سکتاہے؟ اگرنہیں کرسکتااوراب چندہ دینے والوں کے متعلق بھی کوئی معلومات نہ ہوکہ ان سےرابطہ کیاجاسکے، تو اب اس رقم کا کیا کیا جائےگا ؟براہ کرم شرعی رہنمائی فرمایئے۔
ساڑھے سات تولے سے کم صرف سونا ہو تو قربانی کا حکم؟
موضوع: ساڑھے سات تولے سے کم سونے پر قربانی کا حکم
پرچون کی دکان والا زکوٰۃ کس طرح نکالے ؟
سوال: ہماری پرچون کی دکان ہے، اُس میں بہت ساری چھوٹی چھوٹی چیزیں ہیں، مثلا:سوئیاں،کامن پنیں،کیل ،موتی وغیرہا۔ اُن کاحساب لگانااورگننامشکل ہے کہ یہ کتنی ہیں، ہاں بطورِ دکاندارایک اندازہ ضرور ہوتا ہے کہ یہ اتنے کی ہوں گی،توکیاجن چیزوں کاگنناممکن ہے ،انہیں گن لیں اورجن کاحساب مشکل ہے اُن کااندازہ کرلیں اورزیادہ سے زیادہ اندازہ کرکے زکوۃ اداکردیں؟تویہ جائزہوگایانہیں؟
مہر کی رقم کی شرعی حیثیت اور لڑکی کا اپنی مرضی سے رقم لکھوانا
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ مہر کی رقم کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟اورکیالڑکی اپنی مرضی سے رقم لکھواسکتی ہے اور رقم کی جگہ کوئی اور چیز لکھواسکتی ہےیا رقم ہی لکھوانا ضروری ہے؟
کمیشن کے نام پر رشوت کی ایک صورت
سوال: ایک آدمی کسی فیکٹری میں مال یعنی کٹ پیس تیار کر کے دیتا ہے ، وہاں کا مینجراس کمپنی میں ملازمت پر ہے،مینجراس شخص کو آرڈر لےکر دیتا ہے،اور اسنے مال دینے والے شخص سے یہ معاہدہ کیا ہے کہ جب بھی تمہیں اس فیکٹری سے آرڈر ملے گا،تو جتنا آرڈرہو گا، اس میں ایک پیس کے پیسے اس کو دینے ہوں گے،اب جب بھی وہ مینجر اسے مال کا آرڈر دیتا ہے تو آرڈر تیار کرکے دینے والےشخص کو ایک پیس کے پیسے مینجر کو دینے ہوتے ہیں،کیا یہ رقم اس کے لیےمینجر کو دینا جائز ہے یا پھر یہ رشوت کے زمرے میں آئے گی؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ نئے عیسوی سال کی آمد پر خوشی منانا کیساہے ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ نئے عیسوی سال کی آمد پر خوشی منانا کیساہے؟
کرنٹ اکاؤنٹ میں مخصوص رقم کی بنیاد پر مشروط فوائد دینا سودی نفع ہے
سوال: آج کل بینک اکاؤنٹ کااستعمال وقت کی ضرورت بن گیاہےاورمختلف قسم کےاکاونٹس بھی متعارف کرواۓجارہے ہیں۔ایک نجی (Private) بینک نے بھی کاروباری طبقہ کے لئے" اختیار اکاؤنٹ " کے نام سے ایک اکاؤنٹ متعارف کروایاہے۔ جس کی مندرجہ ذیل خصوصیات ہیں: • اکاؤنٹ ہولڈر(Account Holder) کو انشورنس (Insurance)کی سہولت دی جائے گی۔ یعنی اگر اکاؤنٹ ہولڈر کی حادثاتی موت (Accidental Death) ہوجاتی ہے تو شرائط و ضوابط پوری ہونے کی صورت میں بینک 1 ملین تک کی مالی امداد مرنے والے اکاؤنٹ ہولڈر کے ورثا (Inherits) کودے گا۔ • ہر ماہ اکاؤنٹ میں5000 کی رقم ہوگی تو 50 روپے سروس چارجز (Service Charges)نہیں لئے جائیں گے۔ • ہر ماہ اکاؤنٹ میں25000 رقم ہوگی تو سالانہ پے پاک ڈیبٹ کارڈ فیس (Pay Pak Debit Card Fee) 1500روپے بھی نہیں کاٹے جائیں گے،اور اگر 25000 سے رقم کسی بھی مہینے میں کم ہوگئی تو 1500 روپے ڈیبٹ کارڈ فیس(Debit Card Fee) لی جائے گی۔ • ہر ماہ 25000 روپے اکاؤنٹ میں موجود ہونے کی صورت میں چیک بک (Cheque Book)فری (Free)ہوگی۔ مجھے پوچھنا یہ ہے کہ کیا یہ اکاؤنٹ کھلوانا، جائز ہے؟کیونکہ یہ کرنٹ اکاؤنٹ (Current Account) ہے،جس میں کسی قسم کا سود نہیں ملتا۔مدلل (With Proof)جواب دیتے ہوئے رہنمائی فرمائیں۔
جعلی بینک اسٹیٹمنٹ بنوانا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ جب کسی طالبِ علم کو بیرون ملک تعلیم کے سلسلے میں جانا ہوتا ہےتو بسا اوقات جس تعلیمی ادارے میں داخلہ مقصود ہوتا ہے، اس ادارے کی جانب سے اسٹوڈنٹ یا اس کے سرپرست کا اکاؤنٹ بیلنس اور اسٹیٹمنٹ سیکیورٹی کے طور پر چیک کیا جاتا ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ وہ ادارے کی فیس افورڈ کرسکتا ہے یا نہیں؟ اب ان میں بعض لوگ وہ ہوتے ہیں جو کہ فیس تو افورڈ کرسکتے ہیں لیکن ان کے اکاؤنٹ کی ٹرانزیکشن اور بیلنس ادارے کے مطلوبہ لیول کے مطابق نہیں ہوتی، ایسے لوگ ایڈمیشن کے لئے بینک سے جعلی اسٹیٹمنٹ بنواتے ہیں اور بینک کی مدد سےمطلوبہ رقم کچھ عرصے کے لئے اپنے اکاؤنٹ میں رکھواتے ہیں، یہ رقم انہیں بینک مہیا کرتا ہے، لیکن یہ صرف اکاؤنٹ میں شو کرنے کی حد تک ہوتا ہے، کلائنٹ اس رقم کو کسی طرح استعمال نہیں کرسکتا، حتی کہ اس کا اے ٹی ایم کارڈ وغیرہ بھی بینک اپنے پاس رکھ لیتا ہے۔ اس سروس پر کلائنٹ بینک کو کچھ فیصد رقم ادا کرتا ہے، پوچھنا یہ تھا کہ اس طرح جعلی اسٹیٹمنٹ بنوانا اور اکاؤنٹ میں رقم شو کروانا کیسا ہے؟ نیزمذکورہ فعل پر کلائنٹ کا بینک کومخصوص رقم دینا جائز ہے؟