
نماز میں قراءت، فاتحہ کی بجائے سورت سے شروع کر لی تو نماز کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارےمیں کہ دورانِ تراویح اگرایساہوجائے کہ ایک رکعت پڑھانے کےبعدجب دوسری رکعت پڑھانے کے لیے کھڑاہوں ، توقیام میں سورۃ الفاتحہ پڑھنےکے بجائے بھولے سے وہیں سےقراءت شروع کردوں جہاں سے پہلی رکعت میں چھوڑی تھی ، تو نماز کیسے مکمل کروں؟ اگر سورۃ الفاتحہ پڑھنا یاد آجائے تونماز کیسے مکمل کروں ؟اور اگر یاد نہ آئے تو نمازکا کیا حکم ہے؟
سسرال میں نمازمکمل یا قصر پڑھنی ہوگی؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ وطن اصلی کی صورتوں میں سے ایک صورت بہار شریعت وغیرہ میں یہ بھی پڑھی تھی کہ آدمی جہاں سے شادی کر لے وہ جگہ بھی اس کی وطن اصلی ہوجاتی ہے۔یہ مسئلہ پڑھا ہوا توتھا لیکن اس کی طرف کبھی توجہ نہیں گئی اور اب جب غور کیا ہے تو اس سے ظاہراً جو معنی سمجھ آتا ہے ، وہ یہ ہے کہ آدمی کا سسرال بھی اس کے لیے وطن اصلی ہوگا اور اسے وہاں پوری نماز پڑھنی ہوگی۔اگر اس مسئلہ کا یہی مفہوم ہے، تو میرے خیال میں اس کی طرف عام عوام تو کیا بڑے بڑے علماء کی بھی توجہ نہیں ہوگی کہ کسی کو بھی اس پر عمل کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔برائے کرم اس کی وضاحت فرمادیں۔ میں نے ڈیرہ غازی خان سے شادی کی ہے اور بیوی بچوں سمیت میری مستقل رہائش ملتان کی ہے ۔پوچھنا یہ ہے کہ میں جب ڈیرہ غازی خان جاؤں گا قصر کروں گا یا پوری نماز پڑھوں گا؟ابھی تک میرا عمل یہ رہا ہے کہ میں وہاں قصر کرتا رہاں ہوں۔
امام کے ساتھ ایک رکعت ملی ، تو باقی تین رکعتیں کیسے پڑھے ؟
سوال: جس شخص کو چار رکعت والی نماز میں ایک رکعت ملی اور بقیہ تین رکعتیں نکل گئیں ،تو وہ امام کےسلام پھیرنے کے بعد اپنی بقیہ نماز کس طرح ادا کرے؟کیا وہ تینوں رکعتوں میں سورۂ فاتحہ کےساتھ سورت ملا کر پڑھے گا؟
دورانِ نماز قطرہ نکلنے کا شک ہوا، تو نماز کا حکم؟
سوال: کسی کو دوران نماز اس طرح شک ہوا کہ پیشاب کا قطرہ نکل گیا ہے، لیکن جب وہ اسی وقت نماز توڑ کر دیکھے، تو اسے کسی قسم کی تری نظر نہیں آتی اور جب وہ دوبارہ نماز شروع کرے ،تو اسے پھر ایسے ہی محسوس ہو پیشاب کا قطرہ نکل گیا ہے تو اس کے لیے کیا حکم ہو گا کہ نماز توڑ کر دوبارہ چیک کرے یا اپنی نماز جاری رکھے؟
ایک شہر میں پندرہ راتوں سے زیادہ کی نیت ہے لیکن دن کہیں اور گزارے گا ،تو نماز کا حکم
سوال: میں کراچی کا رہائشی ہوں اور میڈیسن کمپنی میں کام کرتا ہوں۔میرا کمپنی کی طرف سے حیدر آباد کا ٹور ہوتا ہے، جو 15 دن سے زائد ہوتا ہے۔ اس کی صورت یہ ہوتی ہے کہ میرا قیام حیدر آباد کے ہوٹل میں ہوتا ہے اور دن میں حیدر آباد کے قریبی شہروں مثلاً: کوٹری، جام شورو، ٹنڈو آدم ،میر پور خاص اور ٹنڈو اللہ یار وغیرہ کا وزٹ کرتا ہوں ۔ان میں کوئی بھی شہر حیدر آباد سے 70 کلومیٹر سے زیادہ دور نہیں ہے۔رات واپسی آکر حیدر آباد میں گزارتا ہوں اور صبح پھر دوسرے شہر نکل جاتا ہوں۔میری پندرہ سے زائد راتیں حیدر آباد میں گزرتی ہیں اور یہیں پر گزارنے کی نیت ہوتی ہے، جبکہ دن دوسرے شہر میں ۔ اس صورت میں مجھے قصر نماز پڑھنی ہو گی یا پوری؟
میاں، بیوی میں سے ایک نماز میں ہو تو دوسرے کا اسے بوسہ دینا
سوال: اگر بیوی نماز پڑھ رہی ہو اور خاوند بوسہ لے، اس سے نماز ٹوٹ جاتی ہے یا نہیں اور اگر شوہر نماز میں ہو اور بیوی بوسہ لے تو کیا حکم ہے؟کیا ان دونوں مسئلوں میں کوئی فرق ہے؟
نماز کی تکبیرات انتقال میں اللهُ أكْبَر کے بجائے اللهُ اکبار کہنا
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ اگرکوئی شخص غلطی سے نماز کی تکبیرات انتقال میں اللہُ اکْبر کی جگہ اللہُ اکْبار کہے تو کیا نماز ہوجائےگی؟
چھوٹے بچے نے نماز کے دوران عورت کا دوپٹہ کھینچ دیا تو نماز کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک اسلامی بہن نماز کے سجدے میں تھی، کہ اس کے چھوٹے بچے نے دوپٹا کھینچ دیا، جس سے اس کے سر کے سامنے والے اور کچھ پیچھے لٹکنے والے بال کھل گئے، سامنے کا حصہ تو انہوں نے فورا صحیح کر لیا، لیکن پیچھے لٹکنے والے بال کافی دیر تک کھلے رہ گئے ،اور اسی طرح نماز مکمل کی۔ کیا اس طرح نماز ہوگئی؟
دکان پر بیٹھنے کی وجہ سے جماعت چھوڑنا
سوال: ایک بھائی ہیں وہ عشااور تراویح جماعت سے نہیں پڑھتے بلکہ دکان پر خود رکتے ہیں اور چھوٹے بھائی کو نماز کے لیے بھیجتے ہیں، اس کی وجہ یہ بیان کرتے ہیں کہ میں اگر خود جاؤں گا تو چھوٹا بھائی نماز نہیں پڑھے گا، جب وہ نماز پڑھ کے آجاتا ہے تو میں پھر عشا و تراویح اپنے طور پر ادا کر لیتا ہوں، تو کیا ایسا کرنا جائز ہے؟
نمازی کے آگے سے گزر گیا تو کیا اس غلطی کے ازالے کے لیے واپس آنا ہوگا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بعض اوقات یہ دیکھا گیا ہے کہ کوئی بندہ لا علمی میں کسی نمازی کے آگے سے گزر جائے، تو جونہی اسے پتہ چلتا ہے کہ وہ نمازی کے آگے سے گزرا ہے، اس کا ازالہ کرنے کے لیے نمازی کو دوبارہ کراس کرتا ہے اور جدھر سے آیا تھا، اس جانب چلا جاتا ہے، تو دریافت طلب امر یہ ہے کہ کیا اس طرح ازالہ کرنا شرعاً درست ہے؟ اور اگر کوئی کر لے، تو اس پر کوئی حکم عائد ہو گا، نیز اس سے نمازی کی نماز پر تو کوئی اثر نہیں پڑے گا؟