
مرد کا عورت کو اور عورت کا مرد کو میک اپ کرنا کیسا ؟
جواب: پردے کا حکم دیا ہے اوران دونوں کے ایک دوسرے کو بلاضرورتِ شرعیہ چھونے کو حرام فرمایا ہے اوربیوٹی پارلر میں بے پردگی کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے کےجسم کوچھون...
جواب: پر دو دن (پیر ، منگل)کی فجر کی قضا نمازیں ہیں، اور وہ شخص یہ نمازیں ادا کرنا چاہتا ہے، تو یوں نیت کرے کہ پیر کی فجر کی نماز ادا کر رہاہوں ۔ ...
کیا مالِ تجارت پرزکوٰۃ واجب ہوتی ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مالِ تجارت پرزکوٰۃ واجب ہوتی ہے یانہیں ؟اوراگرہوتی ہے توزکوٰۃ کے وجوب کے لئے کتنامال ہوناچاہیے؟ سائل:عبدالواحدعطاری(فیصل آباد)
جواب: زکوٰۃ دی جاسکتی ہے کچھ روپیہ عیدی کا نام کر کے دیا اور انہوں نے عیدی ہی سمجھ کر لیا اور اس کے دل میں یہ نیّت تھی میں زکوٰۃ دیتا ہوں بلاشبہ ادا ہوجائی...
انا للہ وانا اليه راجعون لکھنے کا طریقہ
سوال: قرآن پاک میں آیتِ اِسْتِرْجاع اس طرح ہے:" انا للہ وانا الیہ رٰجعون "اب اگر کوئی خبر ِغم سن کر یوں لکھے:"انا للہ وانا الیہ راجعون " یعنی لفظِ " رٰجعون " میں کھڑی حرکت کی جگہ الف لکھ دے ، تو کیا یہ غلط ہو گا ؟ اور اگر غلط ہے ،تو کیا قرآنِ مجید کی نیت کیے بغیر ، محض خبرِ غم پر جواب وغیرہ کی نیّت سے لکھ سکتے ہیں ؟سائل : محمد حاشر مدنی ( فیصل آباد )
کیا بیٹی اپنی ماں کو زکوۃ دے سکتی ہے ؟
جواب: پر تک آباء و اجداد) اور فروع(بیٹے بیٹیاں، پوتے پوتیاں، نواسے نواسیاں نیچے تک اولاد) میں سے کسی کو بھی زکوۃ نہیں دے سکتے ،اسی طرح شوہر بیوی کو اور بی...
بھائی کوعلاج کے لئے ایڈوانس میں عشر دینا
جواب: زکوٰۃ دینی ہو یا عشر اس کے لئے شرعی فقیر کو بتانا ضروری نہیں ہوتا کہ یہ زکوٰۃ کی رقم ہے یا یہ عشر کی رقم ہے بلکہ صرف دل میں نیت ہو یہی کافی ہے۔شرعی ف...
اسٹیل مِلز اور ٹھیکیداروں میں رائج سریے کی خریداری کی ایک ناجائز صورت
سوال: اگر کسی بڑے ٹھیکیدار کو چند ماہ یا مخصوص مدت کے بعد سریا چاہئے ہوتا ہے،تو وہ اسٹیل مِل سے پہلے ہی خریداری کا معاہدہ کر لیتا ہے،تاکہ اسٹیل مِل اس وقت تک اتنا سریا تیار کر کے دیدےاور آئے روز مٹیریل کی جو قیمتیں بڑھ رہی ہیں،اس سے بھی بچت ہو جائے۔ٹھیکیدار اور اسٹیل ملز کے مابین جو معاہدہ ہوتا ہے،اس کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ اس میں سریے کی کوالٹی، موٹائی ،وزن ،ادائیگی کی مدت اور ادائیگی کا مقام وغیرہ سب کچھ اس طرح طے کر کے خریداری ہوتی ہے کہ کسی معاملہ میں کسی قسم کا کوئی ابہام باقی نہیں رہتا۔البتہ قیمت کے حوالہ سے یہ طے ہوتا ہے کہ وقتی طور پر سریے کا جو ریٹ چل رہا ہے،اس کے مطابق قیمت دیدی جائے،لیکن قیمت کا اصل فیصلہ ادائیگی کے وقت کی قیمت کو دیکھ کر کیا جائے گا اور وہ اس طرح کہ سریے کی ادائیگی کے وقت اگر ریٹ موجودہ ریٹ جتنا ہی رہا یا بڑھ گیا،تو ادا شدہ قیمت ہی کافی ہو گی، ہاں اگر قیمت کم ہو گئی،تواس وقت کی کم قیمت ہی فائنل ہو گی اور بقیہ رقم ٹھیکیدار کو واپس کر دی جائے گی۔کئی اسٹیل ملز اسی طرح کا معاہدہ کر رہی ہیں۔پوچھنا یہ ہے کہ خریدوفروخت کا یہ طریقہ شرعاً درست ہے یا نہیں؟