
دل آزاری کے بدلے دل آزاری کر سکتے ہیں؟
جواب: شرعی سزاؤں(قصاص، حدود و تعزیرات) کو نافذ کرنے کا حق صرف حاکمِ اسلام یا اس کے نائب کو ہے،ان کے علاوہ کسی کو ان سزاؤں کے نافذ کرنے کا اختیار نہیں۔ثانیاً...
مہمان کا میزبان کی وجہ سے نفل روزہ توڑنا کیسا ؟ کیا اُس نفل روزے کی قضا لازم ہوگی؟
جواب: شرعی کے توڑنا ، ناجائز و گناہ ہے، البتہ مہمان اگر میزبان کے ساتھ نہ کھائے تو اُسے اذیت ہوگی، اس لیے یہ نفل روزہ توڑنے کے لیے عذر ہے، بشرطیکہ مہمان کو...
بچہ پیدا ہونے پر اہل محلہ میں مٹھائی تقسیم کرنے کی منت مانی ہو تو اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟
سوال: ہند ہ نے منت مانی کہ اگرمیرے ہاں بچہ پیدا ہوا تو اس کے وزن کے برابر مٹھائی رشتہ داروں اور اہلِ محلہ میں تقسیم کروں گی۔ ہندہ کے ہاں بچہ پیدا ہوکر کچھ دن بعد فوت ہوگیا، معلوم یہ کرنا ہے کہ اب ہندہ کے لیے کیا حکمِ شرعی ہوگا؟
مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب
سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟
حضور صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ وسلم کا جنازہ کس نے پڑھایا ؟
جواب: شرعی سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ مقرر ہوئے،انہوں نے جنازہ اقدس پر نماز پڑھی ،پھر کسی نے نہ پڑھی کہ ولی شرعی نماز جنازہ پڑھ لے تو اس کے ...
بد نگاہی کے خوف سے ربیع الاول کا چراغاں نہ کرنا کیسا؟
جواب: شرعی باتوں کی کہ جواس معاملے میں بعض جاہل اور ناسمجھ لوگوں کی طرف سے صادر ہوتی ہیں، جن میں سے بعض جگہوں پر بے پردہ عورتوں کا سجاوٹ دیکھنے آنا ہے، تو ا...
ابرو کی مائیکرو بلیڈنگ کروانے کا حکم؟
جواب: خون نکل جاتا ہے، پھر اس جگہ کو سرمہ، پاؤڈر یا نیل سے بھر دیا جاتا ہے ۔( عمدۃ القاری، کتاب تفسیر القرآن، جلد 13، صفحہ 388، مطبوعہ ملتان) وَاللہُ اَعْ...
معذورِ شرعی کی تعریف اور اس کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ شرعی معذور کی تعریف کیاہے؟نیز اگر قاری صاحب شرعی معذور ہوں تو وہ بچوں کوسبق دیتے یاسنتے ہوئےقرآنِ کریم کو بغیر حائل چھو سکتے ہیں یانہیں؟
قرآنی آیت والے فریم کو بغیر وضو چھونے کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے كے بارے میں کہ ہمارے گھر کی دیواروں پر آیت قرآنیہ پر مشتمل کچھ پلیٹیں اور فریم آویزاں ہیں،جن پرصرف آیات قرآنیہ کندہ ہیں اوران کے ساتھ مزید کچھ نہیں لکھا ہوا، اب ہمیں صفائی ستھرائی کے لیے انہیں اتارنے کی ضرورت پیش آتی ہے اوربسا اوقات ہمارا وضو بھی نہیں ہوتا، ایسی صورت میں انہیں بلا حائل چھونا، جائز ہے یا نہیں؟ واضح رہے کہ مذکورہ فریم بلکل کَوَر ٹائپ ہے اوراس کےسامنے کی جانب شیشہ لگا ہواہے، نیز ان کے درمیان میں خالی جگہ بھی ہے، جہاں سے اس کے اندر صفحہ یا گتا ڈالا جاتا ہے، یہیں سے فریم کے اندر آیت سے کندہ گتّا ڈالا گیا ہے، اور اسے فریم کے کسی حصے کے ساتھ چپکایا نہیں گیا، اگر چاہیں تو اسے بآسانی نکال بھی سکتے ہیں۔ باقی پلیٹوں کا معاملہ اس سے بلکل جدا ہے، ان کے ساتھ کوئی کَوَر یا شیشہ نہیں لگا ہوا، لہذا اس تفصیل کو مد نظر رکھتے ہوئےدونوں چیزوں کے حوالے سے شرعی رہنمائی فرمادیں، نیز یہ بھی بتادیں کہ اگر انہیں چھونا منع ہے، تو صرف آیت لکھے ہوئےحصے کو نہیں چھوسکتے یا ہر حصے کوچھونا منع ہے؟
عورت کے پستان سے نکلنے والی رطوبت کا حکم
جواب: خون وغیرہ نجاسات کا ظن(گمان)ہے‘‘۔(فتاوی رضویہ، جلد1،حصہ اول،صفحہ356،رضا فاؤنڈیشن ،لاهور) اگر رطوبت بغیر کسی بیماری اور درد کے ویسے ہی نکلے تو...