
استنجا کرنے کے دوران پاؤں پر چھینٹے لگ جائیں تو حکم
جواب: کپڑوں یا دیگر چیزوں پر چھینٹے نہ پڑیں ۔ ‘‘(استنجا کا طریقہ،صفحہ6،مکتبۃ المدینہ،کراچی) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہ...
مذی کا ایک قطرہ یا چند قطرے نکلے تو کیا حکم ہے ؟
جواب: کپڑوں میں نماز پڑھنے میں یہ تفصیل ہے کہ جب نجاست درہم کی مقدار سے کم ہو تو بغیر پاک کئے نماز ہوجائے گی لیکن پاک کرکے پڑھنا بہتر ہے۔ ہاں اگر درہم کے بر...
جواب: کپڑوں کو دھونے کا حکم دیا ، اور یہ دھونا نجاست زائل کرنے کے لیے تھا ۔(البنایۃ فی شرح الھدایۃ، کتاب الطھارۃ، ج 01، ص 714، مطبوعہ بیروت) فتاوٰی شام...
جواب: پر ظلم کربیٹھے تھےتو اے حبیب! تمہاری بارگاہ میں حاضر ہوجاتے، پھر اللہ سے معافی مانگتے اور رسول (بھی) ان کی مغفرت کی دعا فرماتے تو ضرور اللہ کو بہت توب...
اذان و اقامت وغیرہ میں کلمہ شہادت کے وقت انگلی اٹھانا کیسا؟
سوال: کلمہ شہادت کے وقت مختلف مواقع پر جو شہادت کی انگلی اٹھائی جاتی ہے ، جیسےالتحیات میں ،اسی طرح عوام میں یہ رائج ہے کہ وہ وضو کے بعد کلمہ شہادت پڑھتے ہوئے اور اذان و اقامت میں کلمہ شہادت کے وقت شہادت کی انگلی اٹھاتے ہیں،اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ یہ جائز ہے یا نہیں ؟
بُرے خیالات یا بیماری کی وجہ سے منی خارج ہوئی، تو غسل اور روزہ کا حکم
جواب: کپڑوں پر لگنے کی صورت میں کپڑے بھی ناپاک ہوں گے۔ خیال رہے! کہ مذکورہ احکام منی سے متعلق ہے۔مذی (سفیدپتلا پانی ہے جو کہ شہوت کے وقت نکلتا ہے او...
آٹو میٹک واشنگ مشین سے کپڑے پاک کرنا کیسا؟
جواب: کپڑوں پر نجاست غیرمرئیہ (سوکھنے کے بعدنظرنہ آنے والی) ہو اور وہ مشین تین بار پانی لے کر ہر بار اس طرح نچوڑ دے کہ قطرہ ٹپکنے کے قابل نہ رہے ، اور نجاس...
کسی سے پڑھنے کے لیے کتاب لی، تو گم ہونے پر تاوان ہوگا؟
سوال: ایک شخص نےزید سے ایک کتاب کچھ دنوں کے لیے پڑھنے کے لیے مانگی، لیکن چند دنوں بعد اس شخص سے وہ کتاب گُم ہو گئی، تو کیا اس شخص پر شرعاًاس کتاب کا تاوان لازم ہوگا؟
قرض میں دی ہوئی رقم واپس نہ مل رہی ہو تو زکوٰۃ لے سکتے ہیں؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کے دوسرے پر بطورِقرض 40 لاکھ روپے ہیں، لیکن مقروض کے پاس فی الحال قرض خواہ کو دینے کے لیے پیسے نہیں ہیں اور نہ ہی اس سے قرض واپس ملنے کی امید ہے، البتہ مقروض پیسے دینے کا اقرار کر رہا ہے کہ کہ جب ہوں گے، تو دے دوں گا، جبکہ قرض خواہ (جس نے قرض دیا ہوا ہے، اس) کو ابھی پیسوں کی ضرورت ہے اور قرض خواہ کی مالی کنڈیشن یہ ہے کہ یہ خود جاب کرتا ہے اوراس کی سیلری ہر مہینے خرچ ہوجاتی ہے۔ کسی مہینے چار پانچ ہزار بچ جاتے ہیں اور کبھی وہ بھی نہیں بچتے۔ اس کے علاوہ قرض خواہ کے پاس بقدر نصاب حاجت سے زائد کوئی چیز نہیں ہے۔ شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اس قرض خواہ کو اگر کوئی زکوٰۃ دے، تو یہ لے سکتا ہے؟ یا پھر اس کا جو قرض دوسرے بندے پر ہے، اس کی وجہ سے یہ زکوٰۃ نہیں لے سکتا؟