
نماز کا وقت تنگ ہو تو غسل کئے بغیر نماز پڑھنا
سوال: کسی پرغسل واجب ہو لیکن اس وقت میں وہ غسل نہ کر پائے اور نماز کا وقت ہو جائے تو کیا غسل کیے بغیر نماز پڑھی جا سکتی ہے ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلےکے بارے میں کہ زید کا کہنا ہے کہ نماز میں عورتیں بھی مردوں کی طرح سجدہ کریں گی ، کیونکہ حدیثِ پاک میں سجدے میں اعتدال کا حکم دیا گیا اور کتے کے بیٹھنے کی طرح کلائیاں بچھانے سے منع کیا گیا ہے ، کیا زید کا کہنا درست ہے ؟ اور عورتوں کے سجدہ کرنے کا درست طریقہ کیا ہے ؟ براہِ کرم تفصیل سے بیان فرمائیں ۔
دورانِ عبادت ریاکاری کے خیالات آئیں، تو کیا کرنا چاہیے؟
جواب: نماز پڑھتا مگر وصف میں ریا ہے کہ کوئی دیکھنے والا نہ ہوتا جب بھی پڑھتا مگر اس خوبی کے ساتھ نہ پڑھتا۔ یہ دوسری قسم پہلی سے کم درجہ کی ہے اس میں اصل نما...
نمازی کا بھولے سے اَللہُ اَعْظَمُ کہہ کر نماز شروع کرنا کیسا؟
سوال: زید نے بھولے سے " اﷲ اکبر " کے بجائے " اَللہُ اَعْظَمُ" کے الفاظ سے نماز شروع کی پھر آخر میں سجدہ سہو بھی کیا، تو کیا اس صورت میں سجدہ سہو کرلینے سے زید کی نماز درست ادا ہوگئی ؟ رہنمائی فرمادیں۔
نماز میں قراءت کے دوران یا سجدہ میں سر ہِل جائے تو نماز کا حکم؟
سوال: کبھی کبھار نماز میں ایسا ہوتا ہے کہ سجدے میں سر دو تین بار ہل جاتا ہے تو کیا ایسی صورت میں نماز مکروہ تحریمی ہوگی اور اسی طرح کسی کو دیکھا ہے کہ نماز میں تلاوت کرتے وقت سر ہل رہا ہوتا ہے تو اس صورت میں بھی کیا حکم ہوگا؟
کیا ایصال ثواب فائدہ دیتا ہے؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں
جواب: نماز پڑھ کر یا روزہ رکھ کر اس کو بری الذمہ نہیں کر سکتا، بلکہ یہ عبادات خود بجالائے گا ، تو بری الذمہ ہو گا۔ (6)اس آیت کریمہ کا ایک معنی یہ بھی ب...
انا للہ وانا اليه راجعون لکھنے کا طریقہ
جواب: نماز کو فاسد کرنے والی صورتیں بیان کرتے ہوئے کہاکہ اگر کسی نمازی نے کوئی بُری خبر سن کر جواباً کہا : " انّا للہ وانّا الیہ راجعون " تو اس کی نم...
فجر کے وقت وضو کے لیے وقت تنگ ہو تو تیمم کر سکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کسی شخص کی نماز فجر کے لئے ایسے وقت آنکھ کھلے کہ وضو کرنے میں وقت نکل جائے گا، تو کیا ایسی صورت میں وضو کی جگہ تیمم کرکے نماز پڑھ سکتے ہیں؟
خطبہ کے دوران خطیب کا لوگوں کی گردنیں پھلانگنے سے منع کرنا کیسا؟
سوال: میں ایک جامع مسجد کا امام ہوں،کبھی کبھار خطبہ دیتے وقت چند لوگ مسجد میں داخل ہوتے ہیں اور لوگوں کی گردنیں پھلانگتے ہوئےآگے بڑھنے کی کوشش کرتے ہیں، حالانکہ جگہ بھی نہیں ہوتی اور وہ صفوں کے درمیان بیٹھ جاتے ہیں، ان کے اس فعل سے کئی لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے اور خطبہ ادا کرنے اورسننے میں بھی تکلیف ہوتی ہے،اس وجہ سےبعض اوقات میں خطبہ کے دوران ہی ایسے اشخاص کو ٹوک دیتا ہوں کہ آگے نہ آئیں جہاں ہیں ،وہیں بیٹھ جائیں ۔ پوچھنا یہ ہےکہ کیا خطبہ کے دوران خطیب کواس طرح روکنے ٹوکنے کی اجازت ہے اور اس کی وجہ سےخطبہ دوبارہ سے تو نہیں پڑھنا پڑے گا ؟کیونکہ ہم نے سنا ہے کہ خطبہ نماز کی طرح ہے۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمادیں۔