
گوشت، جگر، تلی اور دل کے خون کا حکم
جواب: ناجائز ہیں۔ لیکن ان کے ناجائز ہونے کامطلب یہ ہے کہ گوشت ، جگر ، تلی اور دل سے جب یہ خون جدا ہو اور ان کو مستقل حیثیت سے دیکھا جائے تو اب ان ک...
بیوٹی پارلر میں موجود میک اپ پر زکوٰۃ
جواب: کام میں استعمال ہونے والے آلات یا سامان تین طرح کا ہوتا ہے۔(1) جسےباقی رکھ کر نفع اٹھایا جاتا ہے۔ (2) جسے ہلاک کر کے نفع اٹھا یا جاتاہےاورکام میں اس ک...
ایک کی رقم ، دوسرے کا کام اور سارا نفع رقم دینے والے کو ملے ، اس شرط پر پارٹنر شپ کرنا کیسا ؟
سوال: میں اپنی دوکان پر چوکر(Husk) (جانوروں کا چارہ) وغیرہ بیچ کر اپنا کام چلا رہا ہوں ۔ میرا کزن مجھے کچھ انویسٹمنٹ(Investment) یوں دے رہا ہے کہ اس رقم سے صرف کھاد خرید کر اپنی دوکان پر رکھوں ، جس کی ایک بوری نقد 13 ہزار روپے کی خرید کر مارکیٹ میں 4 مہینے کے ادھار پر 16 ہزار روپے کی بیچی جاتی ہے۔ کھاد کی خرید و فروخت، اس کو دوکان میں رکھنا ، کسٹمر سے پیسوں کی وصولی وغیرہ سب کام میں کروں گا اور ان کاموں کے عوض ان سے کسی قسم کا کوئی نفع اور عوض وصول نہیں کروں گا اور ان کے مال کا حساب کتاب الگ رکھوں گا ۔ میرا اس میں صرف یہ فائدہ ہو جائے گا کہ میری دوکان پر ایک آئٹم کا اضافہ ہو جائے گا جس کی وجہ سے زیادہ کسٹمر میرے پاس آئیں گے۔ تو کیا اس کی شرعا اجازت ہے؟
بیوٹی پارلر میں میک اپ کے سامان پر زکوٰۃ کا حکم
جواب: کام میں استعمال ہونے والے آلات یا سامان تین طرح کا ہوتا ہے۔(1) جسےباقی رکھ کر نفع اٹھایا جاتا ہے۔ (2) جسے ہلاک کر کے نفع اٹھا یا جاتاہےاورکام میں اس ک...
مسلسل 12 دن روزے رکھنے کی منت مانی اور درمیان میں روزہ چھوڑ دیا تو کیا حکم ہے ؟
سوال: ایک عورت نے اپنے کام کے لیے ربیع الاول میں 12 روزے لگاتار رکھنے کی منت مانی ، لیکن چھ روزے لگاتار رکھنے کے بعد گرمی اور کمزوری کی وجہ سے تسلسل توڑ دیا اور روزہ نہیں رکھا، تو اب اس کا کیا حل ہے ؟ کیا دوبارہ 12 روزے رکھنے ہوں گے ؟ یا پہلے کے رکھے ہوئے چھ روزے کافی ہیں اور اب صرف چھ روزوں کی قضا کرنی ہو گی ؟ نیز یہ روزے ابھی بھی لگاتار رکھنے ضروری ہیں یا ناغے کے ساتھ بھی رکھے جا سکتے ہیں ؟
ویڈیو ایڈیٹنگ اور گرافک ڈیزائننگ کا کام کرنا اور اجرت لینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ میرا سوال یہ ہے کہ ویڈیو ایڈیٹنگ اور گرافک ڈیزائننگ کی نوکری آن لائن کام کرسکتے ہیں ؟ان دونوں شعبوں میں کلائنٹ ہمیں کام کرنے کےلیے دے گااور ہم اسے ایڈیٹ کریں گے ۔ ہماری طرف سے اس میں کوئی غیر شرعی چیز استعمال نہیں ہوتی جیسا کہ میوزک اوربے پردگی وغیرہ ، لیکن یہ ویڈیوز ہم سےلے لینے کے بعدکلائنٹ ان کو گنا ہ کے کام میں استعمال کرے یا نہ کرے ، اس کی مرضی ہے مثلاً میوزک ایڈ کرے یا یوٹیوب پر مونوٹائزوالے چینل پر اپ لوڈ کرے ، لیکن ہم سے لے لینے کے بعد ۔ یہ بات یاد رہے کہ دنیا جہاں سے کلائنٹس ہماری سی وی دیکھنے کے بعد ہم سے رابطہ کر تے ہیں اوریہ رابطہ فقط کام کرنے تک ہوتا ہے اور ہمیں یہ معلوم نہیں ہوتا ، کہ ہمارا کلائنٹ ان کو گناہ کے کام میں استعمال کرے گا بھی یا نہیں ! بلکہ کئی ویڈیوز ہمارے کام کے بعد بغیر کسی چیز کے ایڈ کیے ہی استعمال ہوتی ہیں مارکیٹ سے ہمیں اندازہ ہوجاتاہے ۔تو کیا اس کام سے کمائے گئے پیسے حلال ہوں گے یا نہیں ؟کیونکہ ہماری طرف سے کوئی غیر شرعی غلطی نہیں ہوتی؟
اوور ٹائم دئیے بغیر اس کے پیسے لینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ میں سرکاری نوکری کرتا ہوں، وہاں تنخواہ کے علاوہ اوور ٹائم بھی دیا جاتا ہے۔ جو لوگ اوور ٹائم نہیں کرتے ان کو بھی اوور ٹائم دے دیا جاتا ہے جیسے کسی کا ڈیوٹی ٹائم پانچ بجے تک ہے تو اس کو آٹھ یا نو بجے تک کا اوور ٹائم دے دیتے ہیں۔ لیکن لوگ اس اوور ٹائم میں کام نہیں کرتے اور معاوضہ وصول کر لیتے ہیں یہ بات افسرانِ بالا کے بھی علم میں ہے، ایم ڈی کو بھی معلوم ہے۔ یوں تقریباً پچیس سے پچاس کروڑ روپے اوور ٹائم کی مد میں جاتے ہیں۔ بہت سے لوگ اسے جائز کہتے ہیں کہ تنخواہیں کم ہیں اورتنخواہ کافی عرصے بعد بڑھتی ہے اس لئے اوور ٹائم لینے میں کوئی مضائقہ نہیں حالانکہ جن لوگوں کی تنخواہ زیادہ ہے وہ لوگ بھی لیتے ہیں اور افسرانِ بالا بھی یہ بات جانتے ہیں تو کیا اس طرح اوور ٹائم لینا جائز ہے؟
Affiliate مارکیٹنگ کے ذریعے (Amazon) وغیرہ کمپنیوں سے کمیشن لینے کا حکم
سوال: Affiliateمارکیٹنگ ایک ایسا عمل ہے،جس میں کسی دوسرے کی چیز یا سروس کی ایڈورٹائز (Advertise)کر کے پروموٹ (Promote) کیا جاتا ہے اور اس کو بِکوانے پر کمیشن حاصل کیا جاتا ہے۔ہر ویب سائٹ یا کمپنی چاہتی ہے کہ ہماری چیزیں یا سروسز کا زیادہ سے زیادہ لوگوں کو پتا چلے اوروہ ہماری چیزیں خریدیں۔ اس کے لیے انہوں نے کمیشن کی بنیاد پر ایفی لیئیٹ(Affiliate) پروگرام بنائے ہوتے ہیں کہ اگر کوئی شخص ہماری ویب سائٹ کی تشہیر کر کے ، گاہک ہم تک لائے گا، تو ہم چیز بکِنے پر اسے کمیشن دیں گے۔ اسی طرح Amazon بھی ایک مشہور آن لائن ویب سائٹ اور مارکیٹ پلیس (Market Place)ہے۔ اس نے بھی اپنا ایفی لیئیٹ(Affiliate) پروگرام بنایا ہے،جس کی تفصیل یہ ہے کہ ایمازون کہتا ہے آپ تشہیر کے ذریعے لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لائیں، تو چیز بکنے پر ہم آپ کو کمیشن دیں گےاور اس میں ان کا اصول یہ ہےکہ کوئی بھی شخص ہماری دی ہوئی Affiliate ID کے کسی بھی طرح کے Affiliate Link یا Advertising Ad کےذریعے ہماری ویب سائٹ Amazon.com پر آتا ہے اور ہماری ویب سائٹ سے وہ کوئی بھی ایک یا زیادہ چیزیں خریدتا ہے، تو ہم اس کو ہر خریدی ہوئی چیز کا طے شدہ مخصوص فیصد کمیشن دیں گے،حتی کہ اگر آپ نے ایمازون ویب سائٹ کے کسی ایک پیج کی تشہیر کی یا کسی مخصوص برینڈ کی تشہیر کی اور گاہک اس لنک کے ذریعے ایمازون پر پہنچا اور اس نے کوئی دوسری چیز خریدی تب بھی ایمازون ،لنک لگانے والے کو کمیشن دے گا ،کیونکہ اس کے ذریعے یہ گاہک ایمازون ویب سائٹ پر پہنچا ہے۔ ہم ایمازون کے ایگریمنٹ کے بعد اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے ویب سائٹ بنا تے ہیں اور اس پر مختلف اشیاء کے متعلق مختلف طرح کا ترغیبی اور معلوماتی مواد (Content) لکھتے ہیں، پروڈکٹس کے بارے میں لوگوں کے ریویوز جمع کرتے ہیں ، اور مارکیٹنگ کرتے ہیں ، یوں اسے اس قابل بناتے ہیں کہ لوگ زیادہ سے زیادہ وزٹ کریں اور ان اشیاء کی طرف مائل ہوں ۔ اس کام پر کافی محنت کرنی پڑتی ہے اور کافی وقت اور سرمایہ بھی لگ جاتا ہے۔ مختلف اشیاء کی تشہیر کے ساتھ پھر ہم مواد (Content) میں Affiliate Link بھی دے دیتے ہیں، جس کے ذریعے گاہک ایمازون ویب سائٹ پر چلا جاتا ہے اور وہاں سے یہ لنک میں دی ہوئی چیز یا ایمازون پر رکھی ہوئی کوئی اور متعلقہ یا غیر متعلقہ چیز خریدتا ہے، تو ایمازون ہمیں کمیشن دے دیتا ہے۔ایمازون کمیشن اس لیے دیتا ہے کہ چیز بکنے پر ایمازون کو بھی منافع ہوتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ مذکورہ بالا تفصیل کے مطابق ہمارا ایمازون سے معاہدہ قبول کر کے تشہیر کرنا اور پھر چیزوں کی خریداری پر ایمازون سے طے شدہ مخصوص فیصد کمیشن لینا جائز ہے یا نہیں؟یہ بھی واضح کریں کہ اگر ہم نے ایک چیز کا اشتہار لگایا ہے، لیکن گاہک دوسری خریدتا ہے، تو اس پر جو ہمیں کمیشن ملتا ہے ،کیا وہ جائز ہے ؟ جبکہ ہم نےاس دوسری چیز کا لنک تو لگایا نہیں ہوتا،البتہ ہم لنک لگاتے وقت یہ چیز ذہن میں رکھتے ہیں کہ گاہک کو اگر یہ چیز پسند نہ آئے، تو وہ لنک سے جڑی دوسری اشیاء خریدسکے۔
سوال: مضاربت اور اس کےضروری احکام
شرعی سفر میں کتنی دیر ٹھہرنا سفر کو منقطع کردے گا؟
سوال: مسافر بننے کے لئے تین دن کے متصل سفر کی قید لگائی جاتی ہے، جیسا کہ بہارشریعت میں ہے:"یہ بھی شرط ہے کہ تین دن کی راہ کے سفر کا متصل ارادہ ہو اگر یوں ارادہ کیا کہ مثلاً دو دن کی راہ پر پہنچ کر کچھ کام کرنا ہے، وہ کر کے پھر ایک دن کی راہ جاؤں گا، تو یہ تین دن کی راہ کا متصل ارادہ نہ ہوا،مسافر نہ ہوا۔" پوچھنا یہ ہے کہ سفر کے اتصال میں رکاوٹ بننے والے جس کام کا ذکر کیا جا رہا ہے،اس سے کتنی دیر کاٹھہرنا ،مراد ہے ؟ایک عالم صاحب سے سنا ہے کہ ایک پوری رات مراد ہے یعنی اگر پوری رات ٹھہرنے،پھر آگے سفر کا ارادہ ہے ،تو یہ سفر کو منقطع کرے گا اور اگر رات ٹھہرنے کا ارادہ نہ ہو،بلکہ گھنٹہ دو گھنٹہ یا چاہے چھے گھنٹہ ہی کیوں نہ رکنا ہو،یہ سفر کو منقطع نہیں کرے گا اور بندہ مسافر ہی رہے گا۔کیا یہ بات درست ہے؟