
وتر میں دعائے قنوت کے کچھ الفاظ بھولے سے رہ جائیں تو کیا حکم ہے
سوال: میں نے دعائے قنوت یاد کی ہے، مگر جب میں وترکی نماز ادا کرتا ہوں، تو اکثر اس میں سے یہ الفاظ(و نسجد و الیک نسعی)بھول جاتا ہوں، میں بہت کوشش کرتا ہوں ،لیکن پھر بھی یہ الفاظ رہ جاتے ہیں۔معلوم یہ کرنا ہے کہ ان الفاظ کے بھول جانے پر سجدہ سہو کرنا ضروری ہے یا ویسے ہی نماز ہو جائے گی؟
امام کے پیچھے مقتدی کہاں تک التحیات پڑھے گا؟؟
جواب: نماز کے ہر قعدے میں مکمل التحیات پڑھنا نماز کے واجبات میں سے ہے۔ چنانچہ درِ مختار مع رد المحتار میں ہے:”(و التشھدان)ای: تشھد القعدۃ الاولیٰ و تشھد...
سجدہ سہو کی تعریف نیز اِسکی ادائیگی کا طریقہ
جواب: نماز کے واجبات میں سے کسی واجب کے(بھولے سے )رہ جانے کی وجہ سے جو کمی پیدا ہوئی اس کمی کو پورا کرنے کے لئے شریعتِ مُطَہَّرہ نے جو سجدہ واجب فرمایا ،...
جواب: نماز میں ایک بار سبحان اللہ کہنے کی مقدار ٹھہرے رہنا واجب ہے ۔ چنانچہ صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ بہارشریعت میں رکوع کی س...
صفیں سیدھی رکھنے اور اقامت کے بعد صفیں درست کرنے کا اعلان کرنے کا حکم؟
جواب: نمازکی صفوں کے حوالے سے تین چیزوں کی بہت زیادہ تاکید ہے۔(۱)تسویہ:یعنی نماز کی صفیں بالکل سیدھی ہوں اس طرح کہ مقتدی آگے پیچھے نہ ہوں،سب کی گردنیں، شان...
نماز میں آیت سجدہ کے فوراً بعد سجدہ نہیں کیا تو کیا حکم ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص نے نماز میں آیتِ سجدہ تلاوت کی اور پھر اس کے بعد تقریباً دس آیتوں تک جان بوجھ کر سجدہ تلاوت نہیں کیا، آیتِ سجدہ کے بعد مسلسل دس آیتیں پڑھتا رہتا، دس آیتوں کے بعد سجدہ تلاوت کیا اور پھر باقی نماز عام نارمل روٹین کے مطابق پڑھی، شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اس شخص کی نماز کا کیا حکم ہے؟
والدین کی قضا نمازوں اور روزوں کی ادائیگی کرنے کا حکم
سوال: کیا اولاد اپنے والدین کی طرف سے قضا نمازیں پڑھ سکتی ہے یا قضا روزے رکھ سکتی ہے ؟
پہلے قعدے میں مقتدی نے تشہد کا تکرار کیا، تو نماز کاحکم
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بعض اوقات نمازِ پنجگانہ میں امام صاحب پہلے قعدہ میں تشہد پڑھ رہے ہوتے ہیں، لیکن مقتدی کا تشہد مکمل ہوجاتا ہے، تو اب اگر مقتدی اس وجہ سے کہ خاموش رہنے سے سجدہ سہو لازم ہوجاتا ہے، دوبارہ آدھی تشہد پڑھ لے ، تو مقتدی کی نماز کا کیا حکم ہوگا؟
مکروہ وقت میں طواف کرنا اور طواف کے نفل پڑھنا کیسا ؟
سوال: کئی لوگوں کو دیکھا گیا ہے کہ وہ جب طوافِ عمرہ یا نفلی طواف کے لیے مطاف شریف میں جاتےہیں ،تو اس وقت زوال کا مکروہ وقت چل رہا ہوتا ہے ،تو وہ اسی وقت لا علمی میں طواف بھی کرلیتے ہیں اور بعد کے دو نفل بھی پڑھ لیتے ہیں ،اس طرح مکروہ اوقات میں طواف کرلینا اور بعد کے نوافل پڑھنا کیسا ؟اگر کسی نے پڑھ لیے تو کیا حکم ہے؟یہ بھی بتادیں کہ اگر کسی نے فجر و عصر کے وقت میں طواف کیا، تو کیا ان اوقات میں یہ نماز پڑھ سکتا ہے ؟