
تراویح میں امام بھول جائے ، تو کیا فوراً لقمہ دے سکتے ہیں ؟
سوال: نمازِ تراویح وغیرہ میں امام بھول جائے یا اٹک جائے ،تو کیا سامع یا مقتدی کو فورا لقمہ دینا چاہیے یا کچھ انتظار کرنا چاہیے؟
وتروں میں دعائے قنوت مکمل نہیں پڑھی تو وتر ہوجائیں گے؟
جواب: امام کی دعائے قنوت جلدی مکمل ہو جائےاور وہ رکوع میں چلا جائے، جبکہ مقتدی ابھی دعائے قنوت پڑھ رہا تھا، تو مقتدی کو حکم یہ ہے کہ وہ دعائے قنوت چھوڑ ک...
قسطوں میں پلاٹ خریدنا اور قسط لیٹ ہونے پر جرمانہ کرنا کیسا ؟
جواب: امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن فتاوی رضویہ میں لکھتے ہیں: ”التاجیل جائز کما حققنا کل ذلک وما التنجیم الا نوع من التاجیل“یعنی(بی...
مسجد کی بجلی سے امام اور دوسرے لوگوں کا موبائل چارج کرنا
سوال: مسجد کی بجلی چندے سے چلتی ہے، کیا اس میں امام یا مؤذن موبائل چارج کر سکتے ہیں، اور دوسروں کو بھی اجازت دے سکتےہیں ؟
جمعہ کے بعد کی چار سنتیں مؤکدہ ہیں یا غیر مؤکدہ ؟
جواب: امام ابو یوسف علیہ الرحمۃ نے دونوں کو جمع فرما کر حکم دیا کہ جمعہ کے بعد چھ رکعات سنت مؤکدہ ہیں ۔معلوم ہوا کہ چار تو بالاتفاق سنت مؤکدہ ہیں ۔‘‘...
دوسرے شہر میں موجود سامان پر قبضہ کس طرح ہو سکتا ہے ؟
جواب: امام اعظم رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا:” مبیع اور مشتری کے درمیان تخلیہ قبضہ بنتا ہےچند شرائط کے ساتھ۔ ایک یہ ہےکہ بائع یوں کہے میں نے تیرے اور مب...
بروکر کمیشن کا مستحق کب ہوتا ہے ؟ تفصیلی فتویٰ
جواب: امام ابویوسف علیہ الرحمۃ سے مروی ہے کہ کسی شخص کی کوئی شے گم ہوگئی ، اس نے کہا جوشخص اس بارے میں میری رہنمائی کرےگا اس کے لیے ایک درہم ہے،ایک شخص نے ا...
امام کا اس نیت سے رکوع کی تسبیحات زیادہ پڑھنا کیسا کہ لوگوں کو رکعت مل جائے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر امام کو کچھ مقتدی کہتے ہوں کہ رکوع کی کچھ تسبیحات زیادہ پڑھا کریں مثلا :پانچ ،سات تاکہ لوگوں کو رکوع میں شمولیت کے سبب رکعت مل جایا کرے گی تو لوگوں کی اس بات پرامام کو عمل کرنا چاہیے یا نہیں اس بارے میں حکم شرع واضح فرمائیں ؟ سائل:حافظ سعید چشتی (صدر کراچی)
امام کے برابر دومقتدی قعدے میں ہوں توتیسراکیاکرے ؟
سوال: اگرامام اوردو مقتدی ہوں اوروہ آخری قعدے میں بیٹھے ہوں توتیسرااقتدا کرے تو کیا وہ اٹھ کر آگے پیچھے ہوں گے یا کیا کریں گے؟
نماز میں قراءت کے علاوہ دعائیہ کلمات میں لفظی غلطی سے نماز کا حکم
سوال: میں نے ایک امام صاحب سے بیان میں” اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیْ “کے متعلق سنا تھا ، لیکن مجھے الفاظ کی صحیح سمجھ نہیں آئی ، مجھے یوں لگا کہ امام صاحب نے ”اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ یعنی ” غ“ کے بغیر کہاہے ، تو میں نے یہی ” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ ہی یاد کر لیا اور پھر کچھ عرصہ تک نمازوں میں دونوں سجدوں کے درمیان یہی کلمات ” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ“ پڑھتا رہا ۔ پھر ایک دن امام صاحب سے رابطہ ہوا ، تو انہوں نے درست کلمات بتائے ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ جن نمازوں میں میں” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ پڑھتا رہا، ان نمازوں کا کیا حکم ہے؟ وہ نمازیں ہوگئیں یا ان کو دوبارہ پڑھنا ہوگا ؟