
عید کی نماز سے پہلے عورت کا اشراق و چاشت پڑھنا
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ عورت عید کے دن سور ج نکلنے کے بیس منٹ گزرنے کے بعد اشراق و چاشت کی نماز پڑھ سکتی ہے یا پھر اس کے لیے یہی حکم ہے کہ جب تک عید کی نماز ادا نہ ہو جائے کوئی نفل نماز نہیں پڑھ سکتی ؟جبکہ عورت پر عید کی نماز لازم نہیں ہے، تو یہ عید کی نماز کا انتظار کرے یا عید کی نماز سے پہلے ہی اشراق وچاشت پڑھ لے؟
طبیعت خراب ہونے کے سبب اعتکاف چھوڑنا کیسا ؟
جواب: وقت شروع ہونے سے پہلےمسجدمیں چلا جائے اور اعتکا ف کی قضا کی نیت سےاگلے دن کی مغرب تک مسجد میں ٹھہرے،نیز اس دن کا روزہ بھی رکھے ۔ وَاللہُ اَعْلَمُ ع...
12 ماہ کا مدنی قافلہ کرنے والوں کے سفر سے متعلق مختلف احکام
جواب: وقت مسافر ہوگا کہ جب وہ اپنے شہر کے گھروں سے نکل جائے اور اس کا ارادہ اس جگہ جانے کا ہو کہ جو انسانی یا اونٹ کی چال کے اعتبار سے تین دن رات کی مسافت ب...
حیض والی عورت وضو کر کے سوئے تو اسے ثواب ملے گا؟
جواب: وقت بلکہ اگر وہ نوافل مثلاً: تہجد و چاشت کی عادی ہے، تو ان وقتوں میں بھی وضو کرکے مصلے پر بیٹھ کر ذکرکرے، تا کہ اس کی مذکورہ عبادات کی عادت برقرار ر...
نماز کے ایک رکن میں دونوں ہاتھ دو، دوبار اٹھانے سے نماز کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ نماز میں ایک رکن میں ہاتھ کو دوبار اٹھانے کی اجازت ہوتی ہے اور تیسری بار اٹھانے سے نماز فاسد ہوجاتی ہے۔سوال یہ ہے کہ کیا دونوں میں سے ایک ہاتھ ہی دو بار استعمال کر سکتے ہیں ؟ یا دونوں ہاتھوں کو ایک رکن میں دو دو بار استعمال کر سکتے ہیں ؟
وطن اقامت، محض نیت ِ سفر سے نہیں، بلکہ بالفعل سفر سے باطل ہوتا ہے
جواب: وقت تک اس نیت کا اعتبار نہیں ، جیساکہ اگر کوئی شخص اپنے وطن اصلی میں رہتے ہوئے مسافت ِ سفر تک کسی مقام پر جانے کی نیت کرے، لیکن بالفعل سفر نہ کرے تو م...
وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟
سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟
سری نماز میں امام نے اونچی قراءت شروع کر دی تو نماز کا حکم ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر امام نے کسی سری نماز میں بھول کر بلند آواز میں تلاوت کی ابھی صرف چند الفاظ کہے یعنی صرف ”اَلْحَمْدُ“ کہا کہ اتنے میں پیچھے سے کسی نے لقمہ دیا اور امام کو یاد آیا، پھر اس نے باقی قراءت آہستہ آواز میں کی تواس کا کیا حکم ہے؟
ایک آیت کے بعد کسی دوسری سورت کی آیت پڑھنے پر نماز کا حکم
جواب: وقت واجب ہوتا ہے جب نمازی واجباتِ نماز میں سے کسی واجب کو بھولے سے ترک کردے اور یہاں امام صاحب سے کسی واجب کا ترک نہیں ہوا، لہذا صورتِ مسئولہ میں نماز...