
مسافر امام چار رکعتی نماز مکمل پڑھا دے، بعض مقتدی مقیم اور بعض مسافرتھے تو۔۔؟
سوال: ایک مسافر امام نے چار رکعتی نماز مکمل پڑھا دی اور سجدۂ سہو بھی نہیں کیا ،مقتدیوں میں بعض لوگ مقیم تھے اور بعض مسافر، کیا مقیم اور مسافرتمام مقتدیوں کی نماز ہوگئی یا نہیں ؟
کیا نبی پاک کو معراج کا دلہا کہنا درست ہے؟
جواب: منین صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم سے عرض کرتی ہیں: میں حضور کے رب کو دیکھتی ہوں کہ حضور کی خواہش میں شتابی(جلدی) فرمات...
امامت کی کتنی شرائط ہیں اور کیا امامت کے لیے داڑھی ہونا ضروری ہے ؟
جواب: منیۃ المصلی، جلد1،صفحہ442، کوئٹہ) علامہ علاؤالدین حصکفی رحمۃاللہ تعالی علیہ درمختار میں فرماتے ہیں:”کل صلاۃ ادیت مع کراھۃالتحریم تجباعادتھا“ترجم...
نماز میں قراءت کے دوران یا سجدہ میں سر ہِل جائے تو نماز کا حکم؟
سوال: کبھی کبھار نماز میں ایسا ہوتا ہے کہ سجدے میں سر دو تین بار ہل جاتا ہے تو کیا ایسی صورت میں نماز مکروہ تحریمی ہوگی اور اسی طرح کسی کو دیکھا ہے کہ نماز میں تلاوت کرتے وقت سر ہل رہا ہوتا ہے تو اس صورت میں بھی کیا حکم ہوگا؟
سفر میں فوت ہونے والا شہید ہے یا نہیں ؟
جواب: حكم شهادتهم فی الدنیا ، ملخصا “ ترجمہ : شہیدِ حکمی کو شہیدوں کا ثواب ملےگا۔ یہ سب اس لیے شہید قرار پائے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ان کےل...
حدیث میں وارد ہونے والے اورادنماز میں ثنا کے بعدپڑھنا کیسا ہے ؟
سوال: حیح مسلم شریف میں حضرت ابنِ عمررضی اللہ عنہما سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ ایک دن ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھ رہے تھے ، لوگوں میں سے ایک آدمی نے کہا:”اللہ اکبر کبیرا والحمد للہ کثیرا وسبحان اللہ بکرۃ و اصیلا“۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا:فلاں ، فلاں کلمات کہنے والا کون ہے؟تو اس آدمی نے کہا :یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !میں ہوں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے ان کلمات پر بہت حیرت ہوئی کہ ان کے لئے آسمان کے دروازے کھول دئیے گئے۔ (صحیح مسلم،حدیث 601) مذکورہ بالا روایت میں جو تسبیحات پڑھنے کا ذکر ہے ،کیا یہ تسبیحات ثنا پڑھنے کے بعد نماز میں پڑھی جا سکتی ہیں؟
ڈکیتی کے دوران اگر ڈاکو کو قتل کر دیا تو کیا اس کی نماز جنازہ نہیں پڑھیں گے؟
جواب: منین و المومنات“ترجمہ:فضیل رضی اللہ عنہ سے مروی ہے فرماتے ہیں:کتے اور سور کو بھی ناحق ایذا دینا حلال نہیں،تو مومنین و مومنات کو ایذ دینا کس قدر بدترین...
عورت کی کلائی کا کچھ حصہ کھلا ہو، تو نماز ہوجائے گی؟
سوال: اگر عورت نے ایسی قمیص پہنی ہو کہ جس کی آستین آدھی کلائی سے بھی کچھ اوپر تک ہو، جس کی وجہ سے اُس کی کلائی ظاہر ہورہی ہو۔ اِسی حالت میں وہ عورت نماز ادا کرے، تو کیا اُس کی نماز ادا ہوجائے گی ؟
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔