
گاؤں کی آبادی شہر سے مل جائے، تو مسافر کے لیے شہر میں نماز کا حکم ؟
جواب: نیت کی ،تو وہ قصر نماز پڑھے گا یا اگر آدھا ماہ رکنے کی نیت کی، لیکن دو مستقل جگہوں پر رکنے کی نیت ہے، جیسے مکہ اور منیٰ تو اب یہ قصر کرے گا ،کیونکہ وہ...
امیر معاویہ کو منبر پر دیکھو تو قتل کر دو اس روایت کی تحقیق
جواب: حکم بن ظہیر فرازی،اور یہ تینوں افراد محدثین کی نظر میں متروک و ناقابلِ اعتبار،مجروح اور جھوٹے ہیں۔ عمرو بن عبید کے متعلق محدث ابن عون رحمۃ اللہ ع...
مسجد بیت کیا ہے ؟ اس کی فضیلت وغیرہ سے متعلق چند احکام
جواب: حکم خود نبی پاک علیہ الصلوٰۃ و السلام نے ارشاد فرمایا ہے ، جو اس کی فضیلت کے لیے کافی ہے ۔ اللہ عز و جل قرآنِ مجید میں ارشاد فرماتا ہے : ﴿وَاجْعَل...
ہفتے کے دن کاروزہ رکھنا کیسا ؟
جواب: روزے رکھ رہا ہے اور درمیان میں ہفتہ آجائے، یا مستحب روزے ہفتہ کے دن آجائیں، یا ہفتہ کے ساتھ ، آگے یا پیچھے ایک اور دن بھی روزہ رکھ رہا ہے ۔۔یہ بالکل ...
فرض ہونے سے پہلے حج کرنا، پھر مالدار ہونے پر شرعی حکم کیا ہے؟
جواب: نیت سے حج کی ادائیگی کی تو اس کا فرض حج ادا ہوگیا ،بعد میں اگر وہ مالد ار ہوجائے تو اس پر دوبارہ حج کرنا فرض نہیں ہوگا۔ ہاں اگر اس نے خاص نفلی حج کی...
قبلہ کی طرف پاؤں کرنے کا حکم ؟ چند چیزوں سے اعتراض اور جواب
سوال: کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانے کا کیا حکم ہے؟ زید کا کہنا ہے کہ عام حالت میں اور بالخصوص سوتے وقت کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانا بلا کراہت جائز و درست ہے اور اس پر چند مسائل سے استدلال کیا ہے، جن کی تفصیل یہ ہے: (1) مریض قبلہ کی طرف پاؤں پھیلا کر نماز پڑھے گا۔ (2) نزع کے عالَم میں قبلہ کی طرف ٹانگیں پھیلانے کا حکم دیا گیا ہے۔ (3) غسلِ میت کے وقت بھی یہی حکم ہے اور پھر (4) جنازہ لے کر چلنےمیں بھی اگر میت کے پاؤں قبلہ کی جانب ہونے میں کچھ کلام نہیں۔ تو جب ان احکامات میں کعبہ کی طرف پاؤں پھیلانے کی تلقین ہے، تو معلوم ہوا یہ ایسی چیز نہیں جس کی شریعت میں ممانعت وارد ہو، لہٰذا کسی بھی حالت میں قبلہ کی طرف پاؤں کر سکتے ہیں، تو برائے کرم اس حوالے سے رہنمائی فرما دیجئے۔
جس گناہ سے سچی توبہ کرلی اس پر پکڑ ہوگی یا نہیں؟
جواب: روزے کے ترک یا غصب، سرقہ، رشوت، رباسے توبہ کی تو صرف آئندہ کے لیے ان جرائم کا چھوڑ دینا ہی کافی نہیں بلکہ اس کے ساتھ یہ بھی ضرور ہے جو نماز روزے ناغہ...
بروکر کمیشن کا مستحق کب ہوتا ہے ؟ تفصیلی فتویٰ
جواب: حکم ہے اور استحساناً یہ حکم ہے کہ اس کے لئے کوئی اجرت نہیں ہوگی، کیونکہ اجرت مثل تجارت سے معلوم ہوتی اور تاجر اس کام کی کوئی اجرت نہیں سمجھتے اور اسی...