
ٹیچر یا ملازم کا ڈیوٹی ٹائم کم دینا اور سیلری مکمل لینا کیسا؟
جواب: نماز نفل یادوسرے شخص کے کاموں میں صرف کیا کہ اس سے بھی تسلیم منتقض(متاثر)ہوگئی، یونہی اگر آتا اور خالی باتیں کرتا چلا جاتا ہے، طلبہ حاضر ہیں اور پڑھات...
عورت کے لیے گلے اور کان میں سونے کا زیور پہننا منع ہے؟
جواب: نماز نفل سے افضل ہے۔۔اور دلہن کو سجانا تو سنت قدیمہ اور بہت احادیث سے ثابت ہے،بلکہ کنواری لڑکیوں کو زیور ولباس سے آراستہ رکھنا، کہ انکی منگنیاں آئیں،ی...
بد نگاہی کے خوف سے ربیع الاول کا چراغاں نہ کرنا کیسا؟
جواب: نماز فجر ادا کریں تو انہیں منع نہ کیا جائے، اس لئے کہ اگر انہیں منع کیا گیا تو وہ بالکل ہی چھوڑ دیں، جبکہ اگر پڑھیں تو محدثین کے نزدیک جائز ہے، تو بعض...
دوسری رکعت میں کچھ سورتیں چھوڑ کر قراءت کرنا
سوال: قضا نماز کی پہلی رکعت میں سورہ کوثر اور دوسری رکعت میں سورہ اخلاص پڑھی تو یوں نماز ہوجائے گی یا نہیں؟
کیا وسیلے سے دعا مانگنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب: نماز پڑھو پھر یوں کہو: اے اللہ ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اور تیری طرف تیرےرحمت والے نبی محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وسیلے سے توجہ کرتا ہوں ۔یا...
عورت کا نماز میں بچے کو دودھ پلانے سے یونہی خود بخود دودھ اترنے سے نماز کا کیا حکم ہے؟
سوال: (1) عورت اگر دورانِ نماز بچے کو دودھ پلادے تو اس کے وضو اور نماز کا کیا حکم ہوگا؟ (2)نیز اگر دورانِ نماز عورت کی چھاتی سے خود بخود دودھ نکل آئے تو اس صورت میں وضو اور نماز کا کیا حکم ہوگا؟
نماز کی نیت زبان سے کرنے کا کیا حکم ہے؟ کیا یہ بدعت ہے ؟
سوال: زید کا کہنا ہے کہ نماز کی نیت زبان سے کرنا، جائز نہیں ہے ، کیونکہ فقہ حنفی کی معتبر کتب میں اس کو بدعت لکھا گیا ہے ۔ کیا یہ بات درست ہے ؟ برائے کرم تفصیل کے ساتھ جواب عنایت فرمادیں تاکہ دوسرے افراد کو گمراہی سے بچایا جاسکے ۔
نماز کے ایک رکن میں دونوں ہاتھ دو، دوبار اٹھانے سے نماز کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ نماز میں ایک رکن میں ہاتھ کو دوبار اٹھانے کی اجازت ہوتی ہے اور تیسری بار اٹھانے سے نماز فاسد ہوجاتی ہے۔سوال یہ ہے کہ کیا دونوں میں سے ایک ہاتھ ہی دو بار استعمال کر سکتے ہیں ؟ یا دونوں ہاتھوں کو ایک رکن میں دو دو بار استعمال کر سکتے ہیں ؟
نماز عشاء اور تراویح کی جماعت مسجد کے قریب گھر میں کروانا کیسا؟
سوال: میرے چاچو کا گھر اہلسنت و جماعت بریلوی مسجد سے تقریبا دو منٹ کی مسافت پر واقع ہے،ان کا بڑا بیٹا حافظ ہے،وہ اپنے گھر پر ہی رشتے داروں اور دوستوں کے ساتھ نمازِ تراویح کا اہتمام کرنا چاہتے ہیں تاکہ بچے کا حفظِ قرآن مضبوط رہے،جس کا طریقہ یہ ہوگا کہ نمازِ عشاء کی جماعت گھر پر ادا کر کے نمازِ تراویح شروع کر دی جائے گی،جبکہ مسجد میں بھی باقاعدہ نمازِ تراویح کا اہتمام کیا جاتا ہے۔کیا یہ طریقہ شرعا درست ہے؟یا جو جائز طریقہ ہے،وہ بتا دیں۔