
بارش کے دوران پرنالے سے بہنے والے بدبودار پانی سے وضو کرنا کیسا؟
جواب: پاک اسی وقت ناپاک ہوتا ہے کہ جب اُس پانی میں نجاست کا کوئی وصف یعنی اس کا رنگ،بو یا ذائقہ ظاہر ہوجائے ۔ اب جبکہ پوچھی گئی صورت میں اُس پرنالے سے بہنے ...
بھیڑیے کی کھال سے بنی ہوئی جیکٹ وغیرہ پہننا کیسا ؟
جواب: پاک کرنے کے بعدروز مرہ استعمال ہونے والے کپڑے،مثلاً: جیکٹ وغیرہ بنانااور دیگرچیزوں میں استعمال کرنا ،جائز ہے،اس میں کوئی گناہ نہیں ،کیونکہ جانوروں کی ...
موبائل یا خارش کی وجہ سے آنکھ سے نکلنے والے پانی سے وضو ٹوٹتا ہے یا نہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا جو پانی آنکھ سے موبائل استعمال کرنے یا خارش کرنے سے آتا ہے، وہ پاک ہے یا ناپاک اور کیا اس سے وضو ٹوٹتا ہے یا نہیں ؟
حلال جانور کے گردے کھانے کا حکم؟
سوال: حلال جانور جیسے بکری اور گائے وغیرہ کے گُردے کھانے کا کیا حکم ہے؟کہا جاتا ہے کہ گردے کے اندر ایک پیشاب کی نالی ہوتی ہے ، اگر اس کو الگ کر دیا جائے تو گردہ پاک ہو جاتا ہے ورنہ نہیں۔ کیا یہ واقعی پیشاب کی نالی ہوتی ہے ؟ اگر یہ پیشاب کی نالی ہے ، تو اسے الگ کیے بغیر اگر گردہ کھانے میں پکا دیا تو کیا حکم ہے؟
سوال: انسان کا تھوک پاک ہے یا ناپاک؟
حیض والی عورت کا پسینہ کپڑوں پر لگ جائے توکیا کپڑے ناپاک ہوجاتے ہیں ؟
سوال: یہ بات رائج ہے کہ حیض اور نفاس والی عورت جو کپڑے اپنے پہننے کے لیے استعمال کرے گی، اگر اس عورت کا پسینہ کپڑوں کو لگ جائے اگرچہ نجاست خون وغیرہ نہ لگا ہو، پھر بھی صرف پسینہ لگنے سے وہ کپڑے ناپاک ہو جائیں گے، ان کو غسل کے بعد پاکی کی حالت میں نماز وغیرہ کے لیے استعمال نہیں کر سکتے۔کیا یہ بات درست ہے؟
نماز ی کی گود میں بچہ آکربیٹھ جائے، تو نماز کا حکم
جواب: پاک ہیں، تو پھر نماز کی ادائیگی کے متعلق درج ذیل مختلف صورتیں بنتی ہیں: (1) اگر بچہ ہوشیار، سمجھدار ہے، یعنی اس قابل ہے کہ خود گود میں رک سکے (ج...
جوتے پہن کر نماز جنازہ پڑھنے کا حکم
جواب: پاک ہو،تو جوتا پہن کر نماز جنازہ پڑھ سکتے ہیں،جائز ہے،مگر ان میں سے کوئی بات فوت ہوئی یعنی زمین ناپاک ہوئی یا جوتا ناپاک ہوا، تو نماز جنازہ نہیں ہوگی...
سوال: طوطے کی بیٹ پاک ہے یا ناپاک ؟
جس ریسٹورنٹ میں حلال و حرام کھانے ہوں ،اس کے آرڈر بُک کرنا کیسا؟
سوال: ہمارے کام کی نوعیت یہ ہے کہ ہم یورپ میں موجود ہوٹل، ریسٹورنٹ اور پیزا برگر والوں سے رابطہ کرتے ہیں اور انہیں آفر کرتے ہیں کہ آپ کے ریسٹورنٹ سے جو بھی کسٹمر آرڈر دیکر کھانا منگوانا چاہے، ان کی کالز ہم ریسیو کریں گے، کال ریسیو کر کے ان کا آرڈر وصول کرنا، پھر کسٹمر کا نام، فون نمبر، ایڈریس اور دیگر ضروری معلومات لے کر ہم آپ کو بھیج دیں گے، آپ اس کے آرڈر کے مطابق کھانا تیار کر کے وہاں سے ڈیلیور کر دیں، یوں آپ کی کالز سننے اور کسٹمر سے بات کرنے کی سر دردی ختم ہو جائے گی، بس ہماری جانب سے آپ کو مکمل تفصیل کےساتھ آرڈر وصول ہو گااور آپ کا کام آسان ہو جائے گا، پھر اس کام کے بدلے ہم ان سے یومیہ یا ماہانہ اجرت مقرر کر لیتے ہیں کہ اتنے گھنٹے ہمارے افراد آپ کے ریسٹورنٹس میں آنے والی کالز سننے کے لیے تیار رہیں گے، پھر اس وقت میں کالز آئیں یا نہ آئیں، بہر حال ہر روز کی جداگانہ یا پھر ماہانہ اتنی اجرت دینی ہو گی، تو اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ نوٹ: سائل کی مزید وضاحت کے مطابق آرڈر وصول کرنے کا طریقہ کار یہ ہو گاکہ اگر کوئی کسٹمر آرڈر کرنا چاہے، تو اپنے ملک میں وہ لوکل کال ہی کرے گا، لیکن نیٹ کے ذریعے اس کی کال ہمیں پاکستان میں موصول ہو گی، یہاں کال ریسیو کر کے اس کے آرڈر کی تفصیل لکھیں گے، مثلاً: پیزا ہے، تو کن چیزوں پر مشتمل ہونا چاہئے، وغیرہ وغیرہ، پھر دیگر ضروری معلومات لے کر کمپیوٹر میں درج کر کے پرنٹ کے آپشن پر کلک کریں گے، تو بذریعہ سافٹ وئیر یورپ میں اس ریسٹورنٹ کے متعلقہ اسٹاف کے پاس وہ آرڈر پرنٹ آؤٹ ہو جائے گا، پھر ریسٹورنٹ اسٹاف مطلوبہ چیز تیار کر کے وہیں سے کسٹمر کو ڈیلیور کر دے گا۔ نیز چونکہ ہمارا کام یورپ کے ریسٹورنٹس میں ہی ہوتا ہے اور ہم فقط وہیں کے آرڈر لیتے ہیں ، تو وہاں ریسٹورنٹس میں حرام چیزیں مثلاً:خنزیر کا گوشت اور شراب وغیرہ بھی ہوتی ہیں، تو جب ان کا آرڈر آئے گا، تو ہمیں ان کا آرڈر بھی لے کر بھیجنا پڑے گا۔