
جہری نماز میں بھولے سے آہستہ سورہ فاتحہ پڑھنا
سوال: اگر کسی شخص نے مغرب کی نماز میں بھول کر سورہ فاتحہ جہر سے پڑھنے کے بجائے آہستہ پڑھ لی ہو اور سورہ فاتحہ پڑھنے کے بعد اسے یاد آیا کہ اسے تو جہر سے تلاوت کرنی تھی،تو اب اس کیلئے کیا حکم ہوگا؟نیز ایسی صورت میں یاد آنے کے بعد دوبارہ سورہ فاتحہ جہر سے تلاوت کرے یا سورت کی تلاوت جہر سے شروع کردے؟
نماز میں سورہ فاتحہ کے بجائے دوسری سورت شروع کر دی، تو کیا حکم ہے ؟
سوال: اگر نماز میں سورہ فاتحہ پڑھنےکے بجائے بھولے سے کوئی اور سورت شروع کردی ،پھریاد آیا،تو اب کیا حکم ہے ؟
نماز کے دوران نفلی روزے کی نیت کی، تو کیا حکم ہے؟
سوال: فجر کی نماز ادا کرتے ہوئے نمازکی حالت میں آج کےنفلی روزے کی نیت کر لی ،تو کیا یہ روزے کی نیت درست ہوگی ؟جبکہ اس سے پہلے روزے کے منافی کوئی عمل یعنی کھایا،پیاوغیرہ نہ ہو۔
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص مسافر ہے اور سفر میں ایسی جگہ رکا کہ اس مقام پر جماعت کھڑی ہے، اورامام کی حالت کا پتہ نہیں کہ امام مقیم ہے یا مسافر تو کیا اس کی اقتدا کرے یا اپنی الگ پڑھے؟ جبکہ اقتدا کی شرائط میں یہ بھی لکھا ہے کہ سفر یا اقامت کے حوالے سے امام کی حالت کا علم ہو۔ اور اگر چار رکعت والی نماز میں اقتدا کر لیتا ہےاور اسے دو سے زیادہ رکعتیں نہ ملیں، تو پھر یہ کتنی رکعتیں پڑھے گا؟ یعنی امام کو مقیم سمجھ کر چار پوری کرے گا یا مسافر سمجھ کر دو پر یہ سلام پھیر دے گا؟
جمعہ میں سجدہ سہو لازم ہوا اور نہیں کیا تو کیا نماز دوبارہ پڑھنی ہوگی ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اس جمعۃ المبارک کو میں جماعت کروا رہا تھا، تو میں نے بھول کر آہستہ آواز میں قراءت شروع کر دی، مقتدیوں میں سے کسی نے لقمہ نہیں دیا، یہاں تک کہ ﴿صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْهِمْ ﴾ پڑھ کر مجھے یاد آیا اور پھر میں نے اس کے بعد باقی سورہ فاتحہ اور سورت جہری پڑھی، لیکن آخر میں سجدہ سہو نہیں کیا اور نماز مکمل کر لی۔ میرے ذہن میں تھا کہ جمعہ و عیدین میں سجدہ سہو لازم ہوجائے تو سجدہ سہو نہ کرنے کی اجازت ہوتی ہے، اس وجہ سے میں نے سجدہ سہو نہیں کیا۔شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اس واقعہ کوکچھ دن گزر گئے ہیں، ہماری اس نماز کا کیا حکم ہے؟ نوٹ: اس مسجد میں جمعہ کی نماز اسپیکر پر پڑھائی جاتی ہے اوربآسانی آواز تمام نمازیوں تک پہنچ جاتی ہے، کسی قسم کا اشتباہ نہیں ہوتا۔
کن اوقات میں قضا نماز پڑھنا جائز نہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کن اوقات میں قضا نمازیں پڑھنا جائز نہیں ہے؟ سائل:غلام ربانی عطاری (کوٹلی، آزاد کشمیر)
جن نمازوں میں قیام ضروری ہے کیا ان کی قضا میں بھی قیام ضروری ہے ؟
سوال: فرض، وتر اور سنتِ فجر میں قیام فرض ہے۔تو کیا اگر یہ نمازیں قضا ہوجائیں ،تو بھی ان میں قیام فرض ہی رہے گا یا نہیں؟
قعدہ اخیرہ میں ریح کی شدت ہوجائے، تو کیا نماز توڑنا ضروری ہے؟
سوال: اگر نمازی قعدہ اخیرہ میں ہو، اسے ریح کی شدت ہوجائے اور وقت میں وسعت بھی ہو کہ وہ وضو کرکے دوبارہ نماز وقت ہی میں ادا کرسکتا ہے۔ کیا اس صورت میں وہ نمازی اسی کیفیت میں نماز مکمل کرکے سلام پھیردے یا پھر اس پر اسی وقت نماز کو توڑنا ضروری ہوگا؟
رمضان میں وتر جماعت کے ساتھ پڑھنا افضل ہے یا گھر میں تہجد کے وقت ؟
سوال: رمضان المبارک میں وتر کی جماعت ہوتی ہے۔پوچھنا یہ ہے کہ عشاء کی نماز باجماعت پڑھنے والے شخص کے لیے وتر جماعت کے ساتھ پڑھنا افضل ہے یا تہجد کے وقت پڑھنا افضل ہے۔شرعی رہنمائی فرما دیں۔
عید والے دن نمازِ عید سے پہلے اور بعد میں نفل پڑھنا
سوال: سنا ہے کہ نماز عید سے قبل مطلقاً کسی بھی جگہ اور نماز عید کے بعد عید گاہ میں نماز پڑھنا مکروہ ہے تو معلوم یہ کرنا ہے کہ اس سے مراد کون سی کراہت ہے ؟تحریمی یا تنزیہی؟اگر کسی نے نفل نماز ادا کرلی تو اس کے لئے کیاحکم ہے ؟