Ihram Mein Chashma Lagana Aur Dua Ke Baad Muh Par Hath Pherna

حالت احرام میں چشمہ لگانا  اور دعا کے بعدمنہ پر ہاتھ پھیرنا کیسا؟

مجیب:مفتی محمد قاسم عطاری

فتوی نمبر:FAM-651

تاریخ اجراء:28 رجب المرجب1446ھ/29 جنوری 2025ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا  احرام کی حالت میں چشمہ پہن  سکتے ہیں؟نیز کیا  دعا کے بعد ہاتھ منہ پر پھیر سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   چشمہ چاہے نظر کا ہو، یا دھوپ سے بچنے کے لیے ہو،بہرحال احرام کی حالت میں چشمہ پہن  سکتے ہیں کہ چشمے سے  مقصد چہرہ چھپانا نہیں ہوتا۔ اسی طرح احرام کی حالت میں دعا کے بعد منہ پرہاتھ بھی پھیرسکتے ہیں، اس میں بھی کوئی حرج نہیں ہےکہ  چہرے پر بغیر کسی کپڑے کے ہاتھ رکھنے یا پھیرنے  کو عرف و عادت میں چہرہ چھپانا یا   ڈھانپنا نہیں کہا جاتا۔ البتہ داڑھی ہونے کی صورت میں ہاتھ پھیرنے پر بالوں کے ٹوٹنے   کا اندیشہ ہے، لہذا احرام کی حالت میں اس احتیاط کے ساتھ   چہرے پر  ہاتھ پھیرا جائے کہ کوئی بال نہ ٹوٹے۔

   در مختار میں ہے: ’’ولا بأس بتغطية أذنيه وقفاه ووضع يديه على أنفه بلا ثوب‘‘ ترجمہ: اور(حالت احرام میں)اپنے کانوں اور اپنی گدی کو ڈھانپنے اور اپنے ہاتھ کو ناک پر بغیر کپڑے کے رکھنے میں کوئی حرج نہیں۔(در مختار، جلد 3، باب الجنایات،صفحہ659، دارالمعرفۃ، بیروت)

   مباحات ِاحرام یعنی احرام میں جائز امور  کے متعلق لباب المناسک اور اس کی شرح میں ہے: ’’(ووضع یدہ أو ید غیرہ علی رأسہ أو أنفہ) أی بالاتفاق لانہ لا یسمی لابسا للرأس ولا مغطیا للأنف‘‘ترجمہ:اور اپنا یا دوسرے کا ہاتھ اپنے سر یا  ناک پر رکھنا بالاتفاق جائز ہے کیونکہ اس کوسر ڈھانپنا نہیں کہا جاتا اور نہ ہی یہ  ناک کو ڈھانپنا کہلاتا ہے۔(لباب المناسک مع شرحہ، فصل فی مباحاتہ، صفحہ136، دار الکتب العلمیہ، بیروت)

   رفیق الحرمین میں ایک سوال کے جواب  میں ہے: ’’(محرم دُعا مانگنے کے بعد اپنے ہاتھ مُنہ پر )پھیر سکتا ہے، منہ پر ہاتھ رکھنے کی مُطْلَقًا اجازت ہے، (البتہ)  داڑھی والا اسلامی بھائی منہ پر بعدِ دُعا  بلکہ وُضو میں بھی اِس انداز میں(چہرے پر) ہاتھ مَلنے سے بچے جس سے بال گرنے کا اندیشہ ہو۔(رفیق الحرمین، صفحہ310، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم