
قرض معاف کرنے سے زکوٰۃ کا حکم اور مالِ تجارت کے بدلے خریدے گئے برتنوں پر زکوٰۃ کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میں بچوں اور بچیوں کے سوٹ بیچتا ہوں، بازاروں میں سوٹ بیچنے وا لے لوگ ہمارے پاس سے مال لے جاتے ہیں لیکن وہ ادائیگی بعد میں کرتے ہیں۔ اب اسی طرح میرے ایک پڑوسی نے مجھ سے 65 ہزار روپے کا مال اٹھایا تھا، لیکن کافی مہینے گزر گئے اس نے ابھی تک مجھے پیسے نہیں لوٹائے، وہ مالی اعتبار سے کافی کمزور ہے اور زکاۃ لینے کا مستحق بھی ہےاور اس نے مجھے مال کے متعلق بتایا کہ وہ اس نے بیچ تو دیا لیکن تمام رقم گھر کے اخراجات میں صرف ہوگئی اور اب وہ بہت پریشان ہے۔ اب مجھے یہ پوچھنا ہے کہ میری زکاۃ ٹوٹل ایک لاکھ پچاس ہزار روپے بنتی ہے جو میں 26 ویں روزے کو ادا کرتا ہوں، تو اگر میں میرےپڑوسی والے 65 ہزار روپے زکاۃ کی نیت کرکے معاف کردوں اور اس کے علاوہ صرف 85 ہزار روپے مزید ادا کردوں تو کیا میری زکاۃ ادا ہوجائے گی؟ اس طرح اس کا قرض بھی اترجائے گا۔ یہ بھی رہنمائی فرمادیں کہ دوران سال میں نے اپنے گھریلو استعمال کیلئے کچھ برتنوں کے سیٹ لئے تھے اور اس کے بدلے میں برتن والے نے مجھ سے اپنے بچوں اور بچیوں کے سوٹ لئے تھے، تو کیا سال کے آخر میں ان برتنوں کو بھی زکاۃ میں شامل کرنا ہوگا؟ جو برتن لئے تھے، وہ ابھی تک موجود ہیں اور زیر استعمال ہیں۔
11 ذو الحجہ کی رمی، 12 ذو الحجہ کو کی تو کیا حکم ہے؟
سوال: ہم دونوں حج پر گیارہ ذو الحجہ کی رمی نہیں کر سکے، کیونکہ شدید گرمی کی وجہ سے بلڈ پریشر اور شوگر لو ہوگیا تھا، چل نہیں سکتے تھے، شدید چکر آرہے تھے ،آنکھوں کے سامنے اندھیرا تھا ۔ نیم بیہوشی کی حالت تھی اور گرم روڈ پر لیٹے ہوئے تھے،کھڑے نہیں ہوسکتے تھے ،لہذا طبیعت کی خرابی کی وجہ سے ہم نے وکیل کرکے 11ذو الحجہ والی رمی ،12 ذو الحجہ کو کروائی اور 12 ذوالحجہ کو بھی طبیعت اسی طرح کی تھی،تو 12ذو الحجہ کی رمی کیلئے بھی وکیل کیا ،اور اسی وجہ سے 12ذو الحجہ کو ہم نے طواف الزیارہ بھی ویل چئیر پر کیا تھا۔اب کیا ایسی صورت میں ہم پر دم لازم ہوگا یا نہیں؟
طوافِ زیارت سے پہلے اورل سیکس کرنے کا حکم
سوال: ایک مرد عورت حج میں کنکری اور حلق سے فارغ ہوگئے تھے، مگر ابھی طواف الزیارہ نہیں کیا تھا، اور طواف الزیارہ سے پہلے انہوں نے اورل سیکس کرلیا، اب ایسی صورت میں ان پر کیا حکم ہوگا ؟
نابالغ بچے کو ملنے والے گفٹ پر ماں کا قبضہ کافی ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کےبارے میں کہ میری والدہ نے میری نا سمجھ نابالغہ بیٹی کو سونے کی چوڑی گفٹ کی اور میری زوجہ نے مجھے بتائے بغیر بیٹی کی طرف سے اس پر قبضہ کر لیا، مجھے نہیں بتایا، میں فی الحال کافی مشکلات میں گھِرا ہوا ہوں، مجھے جب یہ معلومات ملی،تو میں نے گھر والی کو کہا کہ یہ چوڑی مجھے دے دو، تا کہ میں اس سے فی الحال اپنا مسئلہ حل کر سکوں، تو اس نے کہا کہ یہ ہماری نابالغ بچی کی مِلک ہے، ہم اس کو استعما ل نہیں کرسکتے، برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں کہ وہ چوڑی میری بیٹی کی مِلک ہو چکی یا نہیں؟ اور کیا میں اس کو اپنے کام میں لا سکتا ہوں؟
جواب: پر کسی ادارے کی تشہیر یا اس کی معلومات فراہم کرنے کے لیے جاب کرنے میں حرج نہیں، جبکہ جائز کام کی تشہیر ہو اور اس میں کوئی ناجائز و خلافِ شرع کام نہ کر...
سجدہ سہو کا ایک سجدہ رہ گیا تو نماز کا حکم
جواب: پر ادا ہوئی اور ہر وہ نماز کہ جو مکروہِ تحریمی کے سبب ناقِص ہو جائے اُسے دوبارہ پڑھنا ضروری ہوتا ہے۔ سجدہ سہو کے لئے دو سجدے کرنا ضروری ہے، چن...
دورانِ عبادت ریاکاری کے خیالات آئیں، تو کیا کرنا چاہیے؟
سوال: اگر کوئی شخص خلوت میں کسی نیکی کا عادی ہو (مثلاً نعت سن کر روتا ہو یا دعا میں روتا ہو) تو اب اگر وہ کسی ایسی جگہ ہو کہ جہاں لوگ اسے دیکھ رہے ہوں، اور وہ اپنے معمول کے مطابق اس نیک کو عمل کو بجالائے جس پر اس کے دل میں یہ خیالات آئیں کہ فلاں مجھے دیکھ رہا ہے، وہ مجھے نیک سمجھے گا۔ تو کیا ان خیالات کا آنا بھی ریاکاری میں شمار ہوگا؟ نیز ریاکاری کے خیالات آنے کی صورت میں شریعت کی کیا تعلیمات ہیں؟ کیا ان خیالات کی وجہ سے نیکی کو ترک کردینا چاہیے یا پھر اس نیکی کو بجا لانا چاہیے؟؟ رہنمائی فرمادیں۔سائلہ: بنت علی
آن لائن آرڈر پر مٹکے اور گملے تیار کر کے بیچنے کا حکم
سوال: اگر کوئی عورت گھر میں گملے اور مٹکوں پر ڈیزائن اور پینٹنگ کرکے online delivery کے ذریعہ بیچے، کبھی کھاد مٹی خرید کر اس میں پھول لگا کر گملے کو بیچے، گملے اور پینٹس اس کے پاس پہلے سے ہوں، لیکن تیار کرنے والی کچھ چیزیں آرڈر لینے کے بعد لینی پڑیں، جب کوئی آرڈر آئے تو قیمت وغیرہ پہلے سے طے کرلی جائے، پھر پروڈکٹ تیار کرکے بیچے، تو اس طرح سے کاروبار کرنا جائز ہے یا ناجائز؟
ایک شخص کی زمین اور دوسرے کا خرچہ ہوتو مزارعت کا حکم
سوال: اگر دو بندے یوں عقدِ مزارعت کریں کہ مالکِ زمین صرف زمین دے اور فریقِ ثانی یعنی مزارِع تمام اخراجات اٹھائے، یعنی زمین تیار کرنےاور کٹائی کرنے والی لیبر کی تنخواہیں، ٹریکٹر کا کرایہ ، پٹرول، بیج، کھاد، اسپرے، تھریشر، بجلی ، ٹیوب ویل اور دیگر تمام اخراجات مزارِع ہی برداشت کرے گا۔ حاصل شدہ فصل کو فیصد کے اعتبار سے طے کریں گے، مثلاً:70 فیصد مزارِع اور 30 فیصد مالکِ زمین کو حاصل ہو گا۔ کیا یہ طریقہ درست ہے؟ اگر درست نہیں، تو جائز شرعی طریقہ بتا دیں۔
تنخواہ دار امام کے پیچھے نماز پڑھنے کا حکم
سوال: بعض لوگ کہتے ہیں کہ ہم تنخواہ پر نماز پڑھانے والے امام کے پیچھے نماز نہیں پڑھتے، کیا ایسے امام کے پیچھے نماز نہیں پڑھنی چاہیے؟