سرچ کریں

Displaying 591 to 600 out of 7780 results

591

کیا صرف سات تولہ سونے پر زکوٰۃ فرض ہوگی؟

سوال: کیا صرف سات تولہ سونے پر زکوٰۃ فرض ہوگی؟ جبکہ اس شخص کی ملکیت میں سونے کے علاوہ اور کچھ بھی نہ ہو ؟؟ رہنمائی فرمادیں۔

591
592

بیوہ اگر نصاب کی مالکہ ہو، تو اس پر زکاۃ کا حکم

سوال: بیوہ اگر نصاب کی مالکہ ہو،تو کیا اس پر زکاۃ فرض ہوتی ہے؟ اور جو بیوہ صاحبۂ نصاب ہونے کے باوجوداس بنا پرزکاۃ ادا نہ کرے کہ وہ بیوہ ہےاور بیوہ پر زکاۃ لازم نہیں ہوتی ۔اس کے لئے کیا حکم ہے؟

592
594

زکوٰۃ سے بچنے کیلئے نصابِ زکوٰۃ دوسرے کی ملک کرنا کیسا ؟

سوال: میرے والد نے سونے کی جیولری لے کر میری شادی کے لئے میری ملک کردی ہے ابھی شادی نہیں ہوئی ، اس جیو لری پر جو زکوۃ بنتی ہے وہ ادا کرنے کے لئے میرے پاس پیسے نہیں ہیں ، تو کیا میں وہ زیور اپنی نابالغ بھانجی کی ملک کرسکتی ہوں تاکہ اس پر زکوٰۃ نہ بنے ؟

594
595

جس ملک میں انشورنس لازمی ہو وہاں انشورنس کا حکم؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں جس ملک میں رہتا ہوں، وہاں پر ہیلتھ انشورنس اور گاڑی کی انشورنس کروانا لازمی ہے،کیا ایسی صورت میں مجھے انشورنس کروانے کی اجازت ہے؟ اور ایسی صورت میں اگر میری گاڑی کو کچھ نقصان پہنچتا ہے تو کیا میں اپنی گاڑی کو انشورنس سے رپئیر کرواسکتا ہوں، یونہی اگر میں بیمار ہوتا ہوں، تو کیا میں انشورنس سے اپنی بیماری کا علاج کرواسکتا ہوں، جبکہ ایسی جگہیں اور ہسپتا ل موجود ہیں جہاں بغیر انشورنس کے بھی گاڑی کا کام اور اپنی بیماری کا علاج کروایا جاسکتا ہے۔

595
596

میاں بیوی کے حقوق‎

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ (1)بیوی کے شوہر پر کیا کیا حقوق ہیں اور کیا شوہر کا بیوی کو ہر بات بتانا ضروری ہے ؟ مثلا کہاں گئے تھے؟کیوں گئے تھے؟ وغیرہ وغیرہ۔ (2)کیا شادی کے بعددیگر رشتہ داروں کے حقوق ختم یا کم ہو جاتے ہیں کہ اب بیوی آ گئی ہے،سب حقوق اِسی کے ہوں گے؟

596
597

کیا صاحبِ نصاب بیوی کے شوہر کو زکوٰۃ دے سکتے ہیں؟

جواب: پر نہیں شوہر پر ہے تو تم پر زکوٰۃ ضرور واجب ہے اور ہر سال تمام پر زیور کے سوا جو روپیہ یا اور زکوٰۃ کی کوئی چیز تمھاری اپنی ملک میں تھی اس پر بھی زکوٰ...

597
598

سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟

سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔

598
599

مال تجارت کے عوض استعمال کی اشیاء خرید لیں تو زکوۃ کا حکم

سوال: میری بازار میں بچوں کے ریڈی میڈ کپڑوں کی دوکان ہے، مجھے اپنے گھر میں کچھ پردوں کی ضرورت ہے، میں نے کیش رقم کے بجائے بچوں کے ریڈی میڈ سوٹ کے بدلے پردے کی دوکان سے پردے خرید لئے جو ابھی گھر میں زیرِ استعمال ہیں۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ یہ پردے تو میں نے ان کپڑوں کے بدلے خریدے ہیں جو میں نے بیچنے کی نیت سے لئے تھے، جب میں اپنے تجارتی مال کی زکاۃ کی ادا کروں گا، توکیا ان پردوں پر بھی زکاۃ ادا کرنا لازم ہوگا ؟ حالانکہ یہ میں نے بیچنے کی نیت سے نہیں خریدے بلکہ گھریلو استعمال کے لئے خریدے ہیں۔

599
600

کئی سالوں کے ایڈوانس کرائے میں دی ہوئی رقم کی زکوٰۃ کس پر ہوگی؟

سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں نے ایک دُکان پانچ سال کے لیے کرائے پر لی ہے، جس کے پانچ سالوں کا کرایہ (3 کروڑروپےبنتا تھا، وہ) میں نے مالکِ دکان کو شروع میں ہی دے کر دُکان اپنے استعمال میں لے لی تھی۔ اس رقم کے علاوہ بھی میں مالک نصاب ہوں، جس کا سال رمضان شریف میں ہی مکمل ہورہا ہے۔ پوچھنا یہ ہے کہ پانچ سال کا جو ایڈوانس کرایہ (3 کروڑروپے )میں نے مالکِ دُکان کو دیا ہے، اس کی زکوٰۃ مجھ پر ہوگی یا نہیں؟

600