
فرض غسل کرکےنماز پڑھ لی ،اب ناک میں پانی ڈالنے میں شک ہوا ،تو حکم
سوال: زید پرغسل فرض تھا ،اس نے غسل کرکے نماز فجر ادا کرلی ،نماز ادا کرنے کے بعد اسے شک ہوا کہ معلوم نہیں ، ناک میں پانی ڈالا تھا یا نہیں۔کوئی غالب رائے بھی نہیں بن رہی ،ایسی صورت میں زید کے لیے کیا حکم ہے؟
کیا سجدہ تلاوت والی آیت پڑھنے یا سننے کے فوراً بعد سجدہ کرنا لازم ہے ؟
جواب: نماز کے علاوہ کا ہے ،نماز میں سجدہ تلاوت کا وجوب فوری ہے، حتی کہ تین آیت سے زیادہ تاخیر گناہ ہے۔ تنویر الابصار و در مختار میں ہے:’’(وھی علی الترا...
دورانِ نماز عورت کے بال یا چُٹیا باہر ہوں اور نماز کے بعد معلوم ہو، تو کیا حکم ہے؟
سوال: نماز پڑھتے ہوئے کسی عورت کی چُٹیا یا بال دوپٹے سے باہر ہوں اور نماز مکمل ہونے کے بعد معلوم ہوا، تو اس نماز کا کیا حکم ہوگا؟
دورانِ نماز قراءت میں غلطی ہونے پر غیر نمازی کا لقمہ لینا
سوال: ایک اسلامی بہن نے نماز پڑھتے ہوئے قراءت میں کچھ غلطی کی ،دوسری اسلامی بہن جو ساتھ موجود تھی نماز میں نہیں تھی، اس نے اسے درست قراءت بتائی اور اس کے بتانے کے بعد اس اسلامی بہن نے نماز میں قراءت کو درست کر لیا، تو کیا اس کی نماز ہوجائے گی؟
نماز میں عورت کے اگلے مقام سے آواز کے ساتھ ہوا خارج ہو تو نماز اور وضو کا حکم
سوال: دورانِ نماز عورت کے اگلے مقام سے آواز کے ساتھ ہوا خارج ہو، تو اس صورت میں نماز اور وضو کا کیا حکم ہے؟
پانچ وقت کی نماز میں زائد تکبیروں کا مسئلہ
سوال: یہ جو زائد تکبیریں ہوتی ہیں یہ نماز عید کے علاوہ دوسری پنجگانہ نمازوں میں ہوتی ہیں یا نہیں ؟ اس حوالے سے کوئی حدیث وغیرہ ہو تو بتادیں ۔
وتر کی نماز پڑھتے ہوئے فجر کا وقت شروع ہوجائے تو کیا حکم ہے؟
سوال: نماز وتر پڑھتے ہوئے اگر دورانِ نماز، فجر کا وقت شروع ہوجائے ،تو کیا وتر کی نماز ادا ہوجائے گی،یا وہ قضا کہلائے گی؟
وتر کی پہلی یا دوسری رکعت میں بھولے سے دعائے قنوت پڑھنے کا حکم
سوال: اگر کوئی نمازی بھولے سے نمازِ وتر کی پہلی یا دوسری رکعت میں قراءت کے بعد رکوع سے پہلے دعائے قنوت پڑھ لے، تو اب کیا اسے تیسری رکعت میں پھر سے دعائے قنوت پڑھنا ہوگی؟ نیز کیا سجدہ سہو بھی کرنا ہوگا؟
مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب
سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟
23 ذوالقعدہ کو مکہ پہنچنے والا حاجی نماز میں قصر کرے گا؟
سوال: اگر کوئی شخص حج کے لیے کسی دوسرے ملک سے سفر کرتا ہوا23 ذیقعدہ کو ظہر سے پہلے مکہ مکرمہ پہنچا اور 8 ذو الحجۃ الحرام کو اس کا منیٰ جانے کا ارادہ ہے۔ تو اب مکہ پہنچنے پر وہ نمازیں قصر پڑھے گا یا پوری ؟ کیونکہ اگر ذیقعدہ 30کا ہوا، تو پھر 15 دن بن جائیں گے، ورنہ نہیں اور حاجی کو مکہ پہنچتے ہی اس کا پتا نہیں لگ سکتا وہ تو کچھ دن بعد ہی چاند کا پتا لگے گا،لہٰذا وہ نمازیں کیسے پڑھے؟