
دورانِ عدت عورت کا ختم میں شرکت کرنے کے لیے گھر سے باہر نکلنا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میرے شوہرکاانتقال ہوچکاہے اورمیں عدت میں ہوں ۔ مرحوم کے ایصال ِ ثواب کے لیے ان کے والد کے گھرختم کااہتمام کیاجاتاہے،کیونکہ گھروسیع ہے ،جس میں مہمان آسانی سے آسکتے ہیں ،توکیامیں دورانِ عدت ختم میں شرکت کے لیے اپنے شوہرکے گھرسے باہرنکل کردوسری گلی میں سسرکے گھر جاسکتی ہوں؟
جاندار کی تصویر والا کیلنڈر گھر میں لگانے کا حکم
سوال: جس کیلنڈرپر جاندار(جیسے انسان وغیرہ )کی تصویریں بنی ہوں،ایساکیلنڈرگھرمیں لٹکاناشرعاکیساہے؟
پڑوسی کے گھر کی طرف اپنے مکان کی کھڑکی کھولنے اور اسے اذیت دینے کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ میرے مکان سےمتصل زید کا مکان ہے۔ اس نے اپنا دو منزلہ مکان بنایا اور اس مکان کے بالا خانے کی کھڑکی میرے گھر کے صحن کی طرف کھول دی ، حالانکہ وہ کھڑکی گلی کی طرف بھی کھول سکتا تھا۔جس کی وجہ سے میرے گھر کی بے پردگی ہوتی ہے اور گھرکی مستورات صحن میں نہیں آ سکتیں۔ زید کو جب منع کیا گیا تو اس نے کہا کہ میرا گھر ہے ، میں جیسے چاہوں کروں۔ جب اہل محلہ نے اسے منع کیا ، تو کہنے لگا : میں نے ہوا کی کراسنگ کے لیے کھڑکی بنائی ہے۔اسے کہا گیا کہ ہوا کی کراسنگ کے لیے آپ روشن دان بنا لو ۔ اس کے لیے کھڑکی ضروری نہیں۔زید اس پر بھی نہیں مانابلکہ وہ کہتا ہے کہ اپنے مکان کے بالا خانے میں کھڑکی بنانا میرا قانونی اور شرعی حق ہے۔اب سوال یہ ہے کہ کیا زید کو شرعاً یہ حق حاصل ہے کہ پڑوسی کے صحن کی طرف کھڑکی بنائے اور پڑوسی کے گھر کی مستورات کی بے پردگی اور اذیت کا سبب بنے؟
غیرمسلم عورت کو گھریلو کام کاج کے لئے رکھنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کافرہ (عیسائیہ) عورت سےگھر میں کام (برتن دھونے ، کپڑے دھونے ، گھر کی صفائی کرنے) کے لئے اجارہ کر سکتے ہیں؟
کیا گھر والوں پر مال خرچ کرنا بھی صدقہ ہے؟
سوال: کیا اپنے گھر والوں پر خرچ کرنا بھی صدقہ میں آتا ہے؟
وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟
سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟
سفر شرعی کے دوران ضمنی قیام(دوست سے ملاقات کرنا) مسافر ہونے سے مانع نہیں
جواب: گھر سے نکلا اور آخری مقصد مدت سفر پر واقع ہے اور پہلے مدت سفر سے کم پر گیا پھر دوسرے مقصد کی طرف متوجہ ہوا ،تو کیا اس کا اعتبار ہوگا کہ نکلتے وقت اس ک...
شوہر طلاق کے بعد رجوع کرے، تو کیا عورت کا قبول کرنا ضروری ہے ؟
جواب: گھر چلا نہ سکی، تو حضرت رافع رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ نے انہیں دوسری طلاق دے دی، پھر ان کی بیوی نے ان سے یہی کہا، تو انہوں نے رجوع کر لیا، اس پر ی...
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص نے دو شادیاں کی تھیں ، دونوں بیویوں کو اس نے الگ الگ گھرلے کے دیا ہوا تھا ، دونوں بیویاں اپنے بچّوں کے ساتھ اسی الگ الگ گھرمیں ہی رہتی تھیں ، البتہ شوہر دوسری بیوی کے پاس رہتا تھا۔ اب شوہرکا انتقال ہوگیا ہے تو پہلی بیوی چاہتی ہے کہ چونکہ میرا شوہر دوسری بیوی کے پاس رہتا تھا لہٰذا دوسری بیوی کے گھرجاکرعدت گزارے ، کیا اس کی اجازت ہوگی یا نہیں؟ دونوں کا گھرزیادہ دور نہیں ہے ، اور کوئی جھگڑا بھی نہیں ہے ، دوسری بیوی بھی اس بات پر راضی ہے کہ پہلی بیوی اس کے گھرمیں آ کرعدت گزارے۔
بیوہ کی عِدّت اورغیر شرعی وصیت پر عمل کرنا کیسا؟
جواب: پورے کرنے ہیں کہ مکمل چار ماہ گزاریں (یہ مہینے چاہے انتیس کے ہوں چاہے تیس کے) اور پھر مزید دس دن۔ اور اگر دورانِ ماہ انتقال ہوا تو 130دن پورے کرنے ...