Jandar Ki Tasveer Wala Calendar Ghar Mein Lagane Ka Hukum

 

جاندار کی تصویر والا کیلنڈر گھر میں لگانے کا حکم

مجیب:مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر:WAT-3516

تاریخ اجراء: 23رجب المرجب 1446ھ/24جنوری2025ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   جس  کیلنڈرپر جاندار(جیسے انسان وغیرہ )کی تصویریں بنی ہوں،ایساکیلنڈرگھرمیں لٹکاناشرعاکیساہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   شرعی اجازت کے بغیرکسی جاندار کی تصویر بنانا یا بنوانا ، ناجائز وحرام ہے ؛ اسی طرح بطورِ تعظیم جاندارکی تصویر گھر میں رکھنا بھی ناجائز وحرام ہے ، لہٰذا جاندارکی تصویروالاکیلنڈر گھر میں لٹکانا ، ناجائز وحرام ہے ۔

   نبی پاک صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے ارشاد فرمایا :” ان اشدالناس عذاباعندالله يوم القيامة المصورون“ ترجمہ:بےشک قیامت کےدن اللہ کےنزدیک سب سےزیادہ عذاب والےوہ ہیں جو تصویر بنانے والےہیں۔(صحیح بخاری،جلد2،صفحہ880،مطبوعہ کراچی)

     گھر میں تصویر ہو  تو اس کے متعلق حدیث شریف ہے :”ان الملائکۃ لاتدخل بیتا فیہ صورۃ “ترجمہ: جس گھر میں تصویر ہو ، اس میں رحمت کے فرشتے نہیں آتے ۔(صحیح بخاری ،  جلد 1 ، صفحہ 179 ، مطبوعہ کراچی )

   گھروں میں تصاویر لٹکانے کے متعلق فتاویٰ عالمگیری میں ہے ”ولا یجوز ان یعلق فی موضع شیئا فیہ صورۃ ذات روح “ترجمہ : کسی بھی جگہ ایسی چیز لٹکانا ، جائز نہیں ہے ، جس میں جاندار کی تصویر ہو ۔( الفتاوی الھندیۃ ، جلد 5 ، صفحہ 439 ، مطبوعہ کراچی )

   امام اہلسنت مولانا الشاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن فتاویٰ رضویہ میں فرماتے ہیں :”حضور سرور عالم صلی للہ تعالی علیہ وسلم نے ذی روح کی تصویر بنانا ،بنوانا، اعزازاً  اپنے پاس رکھنا سب حرام فرمایا ہے اوراس پر سخت سخت وعیدیں ارشاد کیں اور ان کے دور کرنے ، مٹانے کاحکم دیا؛ احادیث اس بارے میں حدِ تواترپر ہیں۔“( فتاویٰ رضویہ ، جلد 21 ، صفحہ 426 ، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم