
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
سوال
کیا اپنے گھر والوں پر خرچ کرنا بھی صدقہ میں آتا ہے؟
جواب
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
جی ہاں! حدیثِ پاک کے مطابق ثواب کی نیت سے گھر والوں پر جو خرچ کیا جائے وہ بھی صدقہ ہے۔
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے ارشاد فرمایا:
”كُلُّ مَعْرُوفٍ صَدَقَةٌ، وَ مَا أَنْفَقَ الرَّجُلُ عَلَى نَفْسِهٖ وَ أَهْلِهِ كُتِبَ لَهُ صَدَقَةً“
یعنی ہر نیکی صدقہ ہے اور بندہ جو بھی چیز اپنی جان اور اپنے گھر والوں پر خرچ کرتا ہے، اس پر بندے کے لئے صدقے کا ثواب لکھا جاتا ہے۔ (المستدرک علی الصحیحین، جلد 2، صفحہ 63، حدیث: 2366، مطبوعہ: دار الحرمین، قاھرۃ)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی
فتوی نمبر: Web-2101
تاریخ اجراء: 02 رجب المرجب 1446 ھ/ 03 جنوری 2025 ء