
زکوٰۃ کا مال غیر شادی شدہ لڑکی کو دینا کیسا؟
جواب: قیمت کے برابر یا اس سے زائد بنتی ہو) تو اس صورت میں اسے زکوٰۃ دی جاسکتی ہے جبکہ وہ زکوٰۃ دینے والے کی اصول و فروع (یعنی اولاد اور والدین و آباؤ اجد...
روٹیاں بنانے والوں اور ہوٹل والوں کی ایک ڈیل کا حکم
سوال: ہم روٹیاں بنا کر سالن فروخت کرنے والوں کو دیتے ہیں کہ وہ ہماری روٹیاں اپنے سالن کے ساتھ بیچ دیں اور فی روٹی پانچ روپے خود رکھ لیں۔ وہ 20 روپے کی روٹی فروخت کرتے ہیں اور پانچ روپے خود رکھ لیتے ہیں۔ کیا ہمارا اس طرح کاروبار کرنا شرعا جائز ہے؟ نیز یہ بھی بتائیں کہ اگر روٹیاں دوکان بند ہونے تک فروخت نہ ہو سکیں تو وہ کس کی ملکیت میں کہلائیں گی؟ اگر دوکاندار شام کو روٹیاں دوکان میں بھول گیا جس کی وجہ سے روٹیاں خراب ہوگئیں تو شرعاً یہ کس کا نقصان ہوگا؟ نوٹ: سائل نے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ چاہے تمام روٹیاں بکیں یا نہ بکیں، سالن فروخت کرنے والے شام تک ہمیں تمام روٹیوں کی قیمت فی روٹی 15 روپے کے حساب سے دے دیتے ہیں۔
وراثت میں ملنے والے پلاٹ کی وجہ سے زکوٰۃ اور قربانی لازم ہو گی؟
جواب: قیمت کو پہنچیں“(فتاوی رضویہ، جلد20،صفحہ 361، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ...
جواب: قیمت کے برابرکسی قسم کا مال موجود نہیں ہے) اور وہ سیدوھاشمی بھی نہیں ہیں، تو انہیں زکوٰۃ اور صدقاتِ واجبہ ( صدقہ فطر و نذر و کفارہ وغیرہ)بھی دئیے جا...
موضوع: تجارت میں منافع کی حد اور قیمت بڑھانے کا حکم
جواب: قیمت کے برابر )کسی قسم کے مال کے مالک نہ ہوں)اور غیر سیداورغیرہاشمی ہوں تو انہیں زکوۃ دینا جائز بلکہ افضل ہے اوراس کاڈبل ثواب ہے کہ صلہ رحمی کا بھی ...
سید شوہر کی غیر سیدہ بیوی کو زکوٰۃ دینا
جواب: قیمت کے برابرمال موجود نہیں )ہے، تو انہیں زکوٰۃ اورصدقاتِ واجبہ (صدقہ فطر و نذر و کفارہ وغیرہ) دئیے جاسکتے ہیں اور اگر سید صاحب کی بیوی ہاشمی خاند...
ایک روپے کی چیز دس روپے میں بیچنا کیسا؟
جواب: قیمت پر فروخت کرنا جائز ہے؟‘‘ تو جواباً ارشاد فرمایا: ’’(ماقبل اور یہ)دونوں باتیں جائز ہیں جبکہ جھوٹ نہ بولے فریب نہ کرے مثلاً کہا خرچ وغیرہ ملا کر مج...
چندے کی رقم سے قبرستان کے لیے جگہ خریدنا کیسا؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائےکرام اس مسئلہ کےبارےمیں کہ ہمارےہاں اعوان ٹاؤن لاہورمیں ایک سوسائٹی نےاپنانجی بیت المال قائم کیاہےجس میں زکوۃ وصدقات نافلہ،قربانی کی کھالوں کی رقوم مستحق افرادکےلیےاکٹھاکرکےساراسال تقسیم کی جاتی ہیں۔بیت المال اعوان ٹاؤن سوسائٹی کاایک ذیلی ادارہ ہے۔ان دنوں سوسائٹی قبرستان کےلیےجگہ خریدنےکےپروگرام بنارہی ہےجس کےلیےممبران سوسائٹی سےرقم کامطالبہ کیاگیاہےیہی مطالبہ انتظامیہ نےبیت المال کمیٹی سےبھی کیاہے۔آپ سےگزارش ہےکہ شریعت کی روشنی میں ہمیں اس معاملہ میں جواب عنایت فرمائیں کہ بیت المال کی وہ رقم جوزکوۃ وصدقات نافلہ اورقربانی کی کھالوں کی قیمت کی صورت میں ہمارے پاس موجودہےآیاہم اس رقم کوقبرستان کےلیےجگہ خریدنےمیں استعمال کرسکتےہیں؟ سائل :ذوالفقارعلی(لاہور)
خریداری کا وکیل اپنا نفع نہیں رکھ سکتا
جواب: قیمت ہی بتائے ، اس پر وہ اپنا نفع نہیں رکھ سکتا۔ یہ دوسری صورت جو بیان ہوئی اس معاملہ میں خاص احتیاط کی ضرورت ہے ، اس صورت میں اضافی رقم نہیں ...