
حلق کروانے کے لئے احرام کی اوپر والی چادر اتارنا
سوال: عمرہ کرنے کے بعد حلق کرواتے وقت حلاق اوپر والی چادر اتروا دیتے ہیں اور خود بھی الجھن ہوتی ہے ، تو کیا اوپر والی چادر اتار کر حلق کروا سکتے ہیں ؟
نماز ی کی گود میں بچہ آکربیٹھ جائے، تو نماز کا حکم
جواب: اپنا بدن اور کپڑے نجاست سے بالکل بھی ملوث نہ ہوں۔ (3)بچہ چھوٹا ہو یا بڑا، اگر اس کی وجہ سے نمازی کے جسم یا کپڑوں پر نجاستِ غلیظہ (بچہ اگرچہ ایک ...
حج کے دوران حجام کی اجرت ادا کرنے سے رہ گئی تو کیا کرے؟
سوال: دو شخص حج کیلئے گئے تھے اور وہاں انہوں نے حلق کروایا اور حجام کو پیسے دئیے لیکن چونکہ اس کے پاس کُھلے نہیں تھے، لہذا اس نے ان لوگوں سے فی الحال حلق کی اجرت نہیں لی اور دونوں کے موبائل نمبر لے لئے مگر اپنا موبائل نمبر نہیں دیا کہ وہ لوگ اُس سے رابطہ کرکے اسے وہ رقم پہنچادیتے،اب ایسی صورت میں وہ لوگ اس رقم کا کیا کریں؟
معاشرے اور ریاست کی بنیاد مذہب پر ہونی چاہیے یا عقل پر؟
جواب: اپنا خود ساختہ ”عَلَم جہاد“ بلند کرتا ہے۔ ٭ درحقیقت عقل کا نعرہ لگانے والا خود کوعقل کے جبر کا شکار پاتا ہے۔ عقل کے ہر مخصوص تصور پر یقین کے نتی...
IVF کے ذریعے اولاد حاصل کرنا کیسا؟
جواب: اپنا عضو باہر کرلے اور اسپرم محفوظ کرلے۔ اجنبی مرد کے اسپرم کو اجنبی عورت کے رحم میں منتقل کرنا، شرعاً ناجائز و حرام ہے، اور یہ زنا کے معنیٰ...
جواب: اپنا سر منڈوایا کرتے تھے تاکہ غسل میں مشکل نہ ہو۔ اگر کوئی سر کے بال بالکل ختم کروا لیتا ہے جسے عرفاً ٹنڈ یا حلق کروانا بھی کہا جاتا ہے، تو یہ شرع...
وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟
سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟
نمازی کی طرف منہ کرنے کا حکم؟ تفصیلی فتویٰ
جواب: اپنا چہرہ کرے یا اپنے مکان سے پھرجائے ؟تو آپ علیہ الرحمۃنے جواب دیا کہ اگر امام کے محاذات میں کوئی انسان اپنی باقی نماز پڑھ رہا ہو، تو پھر امام اس ک...
کیا درود پاک حق مہر بن سکتا ہے ؟
جواب: اپنا تہبند اسے دے دو گے ،تو تم بغیر تہبند کے رہ جاؤ گے، لہٰذا کوئی اور چیز تلاش کرو ،تو انہوں نے عرض کی ! میرے پاس کچھ نہیں ہے ، ارشاد فرمایا: مزی...