
شیئرز کی خرید و فروخت اور شیئرز کے کاروبار کی حیثیت
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کمپنیوں کے شیئرز دو طرح کے ہوتے ہیں: ایک وہ جن پر نفع و نقصان ہوتا ہے۔ دوم وہ جن پر فقط نفع ہو ، جس کو ہم سود کہتے ہیں ۔جناب عالی مندرجہ بالا دوسری قسم تو مکمل حرام ہے ، کیونکہ یہ سود ہے۔مگر میراآپ سے سوال یہ ہے کہ پہلی قسم جس میں شیئرز ہولڈر اپنے حصے کے شیئرز پر نفع بھی لے رہا ہے اور نقصان بھی برداشت کررہا ہے ، کیا وہ جائز نہیں؟ علماء و مفتیان کرام پہلی قسم یعنی نفع و نقصان والے شیئرز کو بھی حرام قرار دیتے ہیں اور اس کی دلیل یہ دی جاتی ہے کہ ہر کمپنی چونکہ قرضہ لیتی یا دیتی ہے ، تو اس قرضہ کے لینے ،دینے پر وہ سود کماتی یا دیتی ہے ، لہٰذا چونکہ کمپنی کی کمائی میں سود شامل ہوگیا ، لہٰذا اس کمپنی کے شیئرز خواہ وہ مساواتی ہوں ، وہ حرام ہیں۔علماء کرام کے اس موقف پر مجھ ناچیز اور کم علم رکھنے والے شخص کا سوال ہے : جیسے میں ایک سرکاری ملازم ہوں اور میری تنخواہ بھی سرکاری خزانے سے میرے بینک اکاؤنٹ میں آتی ہے ،توکیا آپ اس سرکاری تنخواہ و پنشن کو بھی حرام قرار دیں گے؟کیونکہ سرکار بھی تو دوسرے ملکوں اور بینکوں سےقرضہ لیتی اور خزانے سے پرائیویٹ بینکوں اور کمپنیوں کو قرضہ دیتی ہے۔اگر سرکاری تنخواہ و پنشن حرام ہے ، تو بڑے بڑے علماء ومفتیان کرام بھی تو سرکارسے تنخواہ و پنشن لیتے ہیں ،تو کیا وہ بھی حرام کمارہے ہیں؟ میرا سوال آپ سے مندرجہ بالا سوالات و حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ ہے کہ مساواتی شیئرز جائز ہیں یا نہیں؟
سوال: مفتی صاحب کی بارگاہ میں عرض ہے کہ اگر کسی کے پاس ہمارا قرض ہو اور ہم اس کو قرض معاف کردیں تو کیا زکوۃ ادا ہوجائے گی یا نہیں ؟
جواب: واپسی کےموانع میں سےکوئی مانع نہ پایا جائے،توقاضی کے فیصلے یاباہمی رضامندی سےہی واپس لینے کااختیار ہوتاہے یعنی واپس لیں گے، توواپسی صحیح ہوجائے گی ،لی...
قرض کی وجہ سے مقروض سے چیز سستی خریدنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کےبارے میں کہ اگر کوئی شخص کسی کو ڈیڑھ لاکھ روپے قرض دے، تاکہ وہ بھینس خرید لے اور قرض دینے والا اس مقروض سے یہ طے کرے کہ وہ اس ڈیڑھ لاکھ روپے کا اس سے دودھ خریدے گا اور مارکیٹ ریٹ سے کچھ کم قیمت پر لے گا، مثلاً: مارکیٹ میں ایک من دودھ اگر 6000 روپے کا ہے، تو قرض خواہ اس سے 5700 روپے کا لے گا، یوں اس طرح اسے ہر ایک من پر تین سو کا نفع ہوگا، تو کیا اس قرض خواہ کے لیے ایسا معاہدہ کرنا، جائز ہے یا نہیں؟
ضامن فوت ہوجائے ، تو قرض کا ورثاء سے مطالبہ کرنا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرے والد صاحب کا چند ماہ قبل انتقال ہوا ہے، انہوں نے اپنی زندگی میں ایک دوست کے قرض کی ضمانت دی تھی کہ اگر وہ قرض مقررہ وقت پہ ادا نہ کرے، تو میں ضامن ہوں۔والد صاحب کو کچھ اندازہ تھا کہ وہ قرض کی ادائیگی کے معاملے میں ٹھیک نہیں ہے، لیکن دوست نے اصرار کیا کہ اگر آپ ضمانت دیں گے، تو مجھے قرض مل جائےگا، تو ابو نے دوستی کی خاطر اس کی ضمانت دیدی تھی، اب قرض کی مقررہ تاریخ گزر چکی ہے، لیکن اس نے ابھی تک قرض ادا نہیں کیا، قرض خواہ نے ہم سے مطالبہ کیا ہے کہ آپ کے والد نے ضمانت دی تھی، ان کے انتقال کے بعد آپ اس معاہدے کو پورا کرتے ہوئے میر اقرض ادا کریں، تو کیا شرعی اعتبار سے ہم اس معاہدے کو پورا کرنے کے پابند ہوں گے یا نہیں؟ اور کیا قرض خواہ کا ہمارے والد کی ضمانت کو بنیاد بنا کر ہم سے قرض کا مطالبہ کرنا شرعاً درست ہے؟ (2) میرے ایک دوست نے بہار شریعت کا جزئیہ بھیجا تھا، اس کی عبارت یہ ہے کہ ’’ اگر کفیل مر گیا، جب بھی کفالت باطل ہو گئی، اس کے ورثہ سے مطالبہ نہیں ہو سکتا۔‘‘(حصہ 12، صفحہ 836)اس جزئیے کے مطابق کیا حکم ہو گا؟ نوٹ: سائل نے وضاحت کی ہے کہ ضمانت والی رقم ترکے میں سے بآسانی ادا کی جا سکتی ہے۔ نیز ابو نے اپنا کوئی وصی مقرر نہیں کیا۔
قرض دی ہوئی رقم قربانی کے دنوں کے بعد ملنی ہے، تو قربانی کا حکم
سوال: جس شخص کا مال اس کے پاس موجود نہیں ہے یعنی اس نے اپنا مال کسی کو قرض دیا ہوا ہے اور ایام قربانی میں اسے وہ مال ملے گا بھی نہیں، تو کیا اس پر قربانی واجب ہے؟
قرض کا مطالبہ ذمہ لینے والے سے ہوگا یا مقروض سے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید پر میرا 15لاکھ کا قرض ہے ، زید نے بکر سے میری بات کروا دی کہ مجھے قرض کی رقم بکر ادا کرے گا اور بکر نے اسے قبول کر لیا ، بکر اب تک قرض کی آدھی رقم مجھے دے چکا ہے اور بقیہ کے متعلق کہتا ہے کہ میرے پاس فی الحال رقم کی گنجائش نہیں ہے ، جب ہو گی تب ادا کروں گا ۔ یہ معاہدہ کیے ہوئے تقریبا پانچ سال ہو چکے ہیں ، تو کیا میں اپنی بقیہ رقم کا مطالبہ زید سے کر سکتا ہوں ؟
نصاب سے زیادہ قرض ہو، تو زکوۃ کا حکم
سوال: اگر صاحبِ نصاب پر زکوٰۃ بنتی ہے مگر اس پر نصاب سے زیادہ قرض ہے (25 لاکھ قرض ہے) تو کیا پہلے وہ قرض اتارے گا پھر زکوۃ کی ادائیگی کرے گا یا زکوۃ کی ادائیگی کرنے کے بعد جب قرض ممکن ہو تو اتارے۔ اس کی وضاحت فرما دیں۔
پی ایل ایس (PLS) اکاؤنٹ کے ذریعے ملنے والے نفع کا حکم ؟
جواب: قرض کی ہوتی ہے اور ازروئے حدیث قرض پر کسی بھی قسم کا مشروط نفع حاصل کرنا سود و حرام ہوتا ہے۔اس طرح بینک میں رقم رکھوا کر اس پر منافع لینا خواہ PLSاکا...
کیا قرض میں کرنسی کے ڈی ویلیو ہونے کا بھی اعتبار ہے؟
سوال: زید نے بکر سے2003ء یا 2004ء میں بطورِ قرض ایک لاکھ روپے لیے تھے۔ زید نے قرض دکان کی مد میں لیا تھا، لیکن وہ دوکان چل نہیں پائی اور نقصان ہوگیا جس کی بنا پر فوراً اُس قرض کی ادائیگی نہیں ہو پائی ، اور بکر کی طرف سے بھی جلدی قرض ادائیگی کا کوئی مطالبہ نہیں تھا۔ اب بکر اپنے قرض کا مطالبہ کررہا ہے لیکن ساتھ ہی وہ کہہ رہا ہے کہ آج ایک لاکھ کی وہ ویلیو نہیں ہے جو آج سے 20 سال پہلے تھی، لہذا آپ مجھے ایک لاکھ کے بجائے پانچ لاکھ روپے ادا کرو۔ اس صورت میں کیا حکم ہے؟