
ڈرائیور کو مالک کی نیت معلوم نہ ہو تو نماز پوری پڑھے گا یا قصر؟
سوال: میں سعودی شہر قصیم میں شیخ کا ڈرائیور ہوں اور میری رہائش بھی شیخ کے ساتھ قصیم میں ہے۔ شیخ کا جب بھی سفر ہوتا ہے،تو مجھے یہ معلوم ہوتا ہے کہ کس شہر جانا ہے اور کہاں کہاں رُکنا ہے لیکن اکثر یہ معلوم نہیں ہوتا ،کہ وہاں قیام کتنے دن کا ہے۔شیخ سے اس کی نیت پوچھنا ممکن نہیں۔ جب مجھے معلوم ہے کہ مجھے شرعی سفر سے زیادہ سفر کرنا ہے، لیکن وہاں پہنچ کرقیام کتنے دن کرنا ہے ،یہ معلوم نہیں ،تو اس صورت میں مکمل نماز پڑھوں گایا قصر؟یا میں اپنی الگ سے نیت کروں ؟
جمعہ کے دن سفر کرنے کا اہم مسئلہ
سوال: کوئی شخص جمعہ کے دن جمعہ کا وقت شروع ہونے کے بعد شرعی سفر پر نکلا اور جس وقت نکلا اس وقت جمعہ کی جماعت کا وقت نہیں تھا ،اس لئے اس نے جمعہ کی نماز ادا نہیں کی اورشہر سے نکلنے کے بعد دورانِ سفر اس کے لئے جمعہ کی ادائیگی بھی ممکن نہیں، ایسی صورت میں وہ سفر کے دوران ظہر کی نماز مکمل پڑھے گا یا قصر ادا کرے گا؟
حالتِ سفر میں نماز قضا ہوئی، گھر میں ادائیگی کے وقت اس قضا نماز کو قصر پڑھیں گے یا پوری؟
سوال: زید انڈیا کا رہائشی ہے۔ حرمین شریفین کی زیارت کے لیے گیا تو مدینہ منورہ میں زید کا قیام 12 دن کا تھا، معاذ اللہ مدینہ منورہ میں زید کی ایک دن ظہر کی نماز قضا ہوگئی، اب زید کی اپنے وطن میں واپسی ہوگئی ہے۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ زید اپنے وطن میں وہ نمازِ ظہر پوری ادا کرے گا یا اب بھی اسے قصر ہی پڑھے گا؟
سفر میں سنتوں کا حکم، نیز حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی روایات میں تطبیق
جواب: قصر في السنن، كذا في محيط السرخسي، وبعضهم جوزوا للمسافر ترك السنن والمختار أنه لا يأتي بها في حال الخوف ويأتي بها في حال القرار والأمن، هكذا في الوجيز...
پانچ دن کے لیے آبائی گھر آنے والا نماز میں قصر کرے گا ؟
سوال: زید پاکستان کا رہائشی ہے، کمانے کی غرض سے بیرونِ ملک گیا۔ دو سال بعد زید پانچ دن کی چھٹی پر اپنے آبائی گھر پاکستان واپس آیا۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ ان پانچ دنوں کی نماز زید مکمل پڑھے گا یا ان میں قصر کرے گا؟
عورت میکے میں نماز پوری پڑھے گی یا قصرکرے گی؟
سوال: بیوی اپنے میکے میں پوری نماز پڑھے گی یا قصر کرے گی جب کہ پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہو؟
وطن اقامت، محض نیت ِ سفر سے نہیں، بلکہ بالفعل سفر سے باطل ہوتا ہے
سوال: زید حیدرآباد سے کراچی بیس دن کے لیے آیا ، بارہویں دن اس کو معلوم ہوا کہ کل چھٹی ہے، لہٰذا اس نے ارادہ کرلیا کہ کل واپس حیدرآباد چلا جاؤں گا۔ اب بارہویں دن جب سے واپسی کی نیت کی ہے تب سے لے کر تیرہویں دن واپس جانے تک یہ نماز قصر پڑھے گا یا پوری؟
متبوع کی نیت کا اعتبار ہے، نیز تنخواہ دار اوردِہاڑی دار ملازم کےحکم میں فرق
سوال: میں سعودی شہر قصیم میں شیخ کا ڈرائیور ہوں اور میری رہائش بھی شیخ کے ساتھ قصیم میں ہے۔ شیخ کا جب بھی سفر ہوتا ہے،تو مجھے یہ معلوم ہوتا ہے کہ کس شہر جانا ہے اور کہاں کہاں رُکنا ہے لیکن اکثر یہ معلوم نہیں ہوتا ،کہ وہاں قیام کتنے دن کا ہے۔شیخ سے اس کی نیت پوچھنا ممکن نہیں۔ جب مجھے معلوم ہے کہ مجھے شرعی سفر سے زیادہ سفر کرنا ہے، لیکن وہاں پہنچ کرقیام کتنے دن کرنا ہے ،یہ معلوم نہیں ،تو اس صورت میں مکمل نماز پڑھوں گایا قصر؟یا میں اپنی الگ سے نیت کروں ؟
کیا مسافر شرعی بننے کےلیے شہر کا بائی پاس کراس کرنا ضروری ہے ؟
سوال: میرا تعلق پنجاب علی پور سے ہے۔ کام کے سلسلہ میں حیدر آباد میں رہائش پذیر ہوں ،لیکن اسے وطن اصلی نہیں بنایا۔پوچھنا یہ ہے کہ علی پور جاتے ہوئے یا وہاں سے حیدر آباد آتے ہوئے،حیدرآباد بائی پاس پر اگر نماز پڑھوں تو قصر کروں گا یا پوری پڑھوں گا؟ نوٹ:حیدرآباد بائی پاس شہر سے بالکل باہر ہے،شہر کی آبادی وہاں تک متصل نہیں ، کافی پہلے ختم ہو جاتی ہے۔
ملازمت والی جگہ پر نمازِ قصر ہوگی یا پوری
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میں گوجرانوالہ کا رہائشی ہوں اوراسلام آباد میں ملازمت کرتا ہوں۔میرے والدین اور بیوی بچے گوجرانوالہ میں ہی رہتے تھے ۔ابھی ادارے کی طرف سے مجھے رہائشی مکان ملا ہے اورمیں نے اپنی بیوی اور بچوں کو یہاں بلا لیا ہے۔میری ملازمت ختم ہونے میں تقریباً پانچ سال باقی ہیں،جب بھی ملازمت ختم ہو گی ، میں اپنی فیملی کو لے کر گوجرانوالہ شفٹ ہو جاؤں گا۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا بیوی بچے یہاں آجانے کی وجہ سے اسلام آباد میرے لئے وطن اصلی بن گیا ہے؟گھر سے یہاں آ کر پندرہ دن سے کم ٹھہرنے کی صورت میں مجھے نماز پوری پڑھنی ہو گی یا قصر؟یہ بھی یاد رہےکہ اسلام آباد گوجرانوالہ سے شرعی مسافت پہ واقع ہے۔