
قضا روزہ کی نیت کس وقت معتبر ہے ؟
سوال: زید کی رات میں یہ نیت تھی کہ اگر میری سحری میں آنکھ کھلی تو میں نے قضا روزہ رکھنا ہے، لیکن سحری کے وقت زید قضا روزے کی نیت کرنا ہی بھول گیا اور مطلق روزے کی نیت سے اس نے روزہ رکھا، پھر صبح اسے یاد آیا کہ میں نے تو آج قضا روزہ رکھنا تھا۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اس صورت میں زید دن میں اس قضا روزے کی نیت کرسکتا ہے؟ کیا دن میں نیت کرلینے سے اس کا وہ قضا روزہ ادا ہوجائے گا؟
جواب: روزوں اور رمضان کے روزوں میں فرق کرنے کے لیے کافی ہے ۔( المحیط البرھانی ، جلد 3 صفحہ 362 ، مطوعہ بیروت ) رد المحتار میں اس تمام تفصیل کو ...
مکروہ وقت میں قضا نماز پڑھنے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلےکے بارے میں کہ تین مکروہ اوقات میں سے کسی وقت میں قضا نماز پڑھ لی، تو وہ نماز ہو جائے گی یا نہیں؟ اگر نماز ہو جائے گی تو واجب الاعادہ ہو گی یا نہیں ؟
مریض کا بیٹھ کر قضائے عمری پڑھنا کیسا؟
سوال: مریض اگر عذر کی بنا پر قضائے عمری بیٹھ کر ادا کرے، تو کیا صحت یاب ہونے پر وہ قضا نمازیں اُسے پھر سے ادا کرنا ہوں گی؟
قضاروزہ ٹوٹنے پراس کی قضالازم ہوگی یانہیں ؟
سوال: قضا روزہ توڑ اہے یا ٹوٹ گیا تو کیا اس کی قضا لازم ہوگی؟
سحری کے وقت غسل فرض ہو تو بغیر غسل روزہ ہوجائے گا؟
جواب: روزوں کی راتوں میں اپنی عورتوں کے پاس جانا حلال کردیا گیا۔۔۔ اور کھاؤ اور پیو یہاں تک کہ تمہارے لئے فجر سے سفیدی (صبح) کا ڈورا سیاہی (رات) کے ڈورے سے ...
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔
حیض کے ایام کے بعد لا علمی کی وجہ سے رمضان کے روزے نہ رکھے تو حکم
سوال: ہندہ تقریباً ساڑھے گیارہ سال کی تھی، اب تک روزے فرض نہیں تھے، گھر والے بھی نہیں رکھواتے تھے، ان کی روزہ کشائی بھی نہیں ہوئی تھی، اسى سال وہ رمضان کی 9 تاریخ کو بالغہ ہوگئی اور اسی سال 28 رمضان کو اس کی روزہ کشائی تھی، اب باری کے دنوں میں، تو رخصت تھی روزہ نہ رکھنے کی اور ماہواری کے بعد بقیہ جو دن طہر کے گزرے تھے، اس میں انہوں نے مسئلہ معلوم نہ ہونے کی وجہ سےروزہ نہیں رکھا تھا، اس کے ذہن میں یہ تھا کہ روزہ کشائی کے بعد ہی روزےرکھتے ہیں حالانکہ ایسا نہیں تھا، اب وہ ان روزوں کی قضا کر رہی ہے۔ معلوم یہ کرنا تھا کہ آیا اس کے یہ روزے نہ رکھنے کا گناہ اس پر ہوگا جبکہ وہ لا علمی کی وجہ سے تھا؟ نیز ان روزوں کو چھوڑنے کی وجہ سے کوئی کفارہ تو ادا نہیں کرنا ہوگا ؟
پچھلے رمضان کے روزے باقی ہوں، تو اگلے رمضان کے روزے ہونگے یا نہیں ؟
سوال: اگر کسی نے پچھلے سال کے روزے نہیں رکھے تھے اور اس سال کے رمضان کے بعد بھی پچھلے سال کی قضا باقی ہے تو کیا اس کے رمضان کے روزے ہو گئے؟
آخری دنوں میں حج قران یا تمتع کی نیت کرنے والی عورت کے مخصوص ایام شروع ہو جائیں، تو حکم
جواب: قضا بھی کرنی ہوگی اور یہ قضا اُسی حج کے احرام میں نہیں ہوسکے گی، بلکہ عمرے کے نئے احرام کی نیت کرنی ہوگی۔ رہی یہ بات کہ اگر حج قران یا حج تمتع و...