
محفلِ میلاد وغیرہ سے بچ جانے والے چندے کا حکم؟
جواب: مدرسہ میں بھی خرچ کر سکتے ہیں اور کسی فقیر پر بھی صدقہ کر سکتے ہیں۔ صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ القوی چندہ ک...
اِجارہ کے وقت میں کوئی اور کام کرنا
سوال: کیا فرماتے ہیں عُلَمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک مَحکَمہ میں مسجد کی تعمیر کا سلسلہ جاری تھا، مکمّل کام ٹھیکے پر کروایا جارہا تھا، مسجد کے دوسرے فلور پر جانے کے لیے سیڑھی بنائی گئی، ٹھیکیدار نے سیڑھی کو پانی نہیں لگوایا، جب وہاں کے ذمّہ دار نے سیڑھی کو دیکھا تو اس نے ٹھیکیدار کو کہا کہ ”اس سیڑھی کو پانی لگوائیں ورنہ یہ خراب ہوجائے گی“ تو ٹھیکیدار نے جواباً کہا:’’ آپ کسی سے پانی لگوالیں، میں ایک ہزار روپے اجرت دے دوں گا‘‘،پھر ٹھیکیدار نے اس مَحکمہ کے خادم سے اس کے اجارہ ٹائم میں پانی لگوایا اور اسے ایک ہزار روپے اجرت دیدی، حالانکہ اس خادم کا مَحکمہ میں جس کام پر اجارہ تھا وہ موجود تھا اس کو چھوڑ کر اس نے پانی لگایا۔ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ(1)خادم کا وقتِ اجارہ میں سیڑھی کو پانی لگانے کا کام کرنا اور ہزار روپے اجرت لینا کیسا تھا؟ (2)اگر وہ اجرت کا حقدار نہیں ہے تو کیا یہ رقم خادم سے لے کر ٹھیکیدار کو واپس دی جائے یا مسجد کے فنڈ میں ڈال دیں؟ (3)خادم نے جتنا وقت سیڑھی کو پانی لگانے کا کام کیا اس کی اتنے وقت کی کٹوتی ہوگی یا نہیں؟
ہاؤس بلڈنگ فنانس کمپنی سے گھر بنانے کے لیے سودی قرض لینا کیسا ؟
سوال: ہاؤس بلڈنگ فنانس کمپنی کی جانب سے کم اور متوسط آمدنی والے افراد کو گھر فراہم کرنے کے لئے ایک ہاؤسنگ فنانس اسکیم کا آغاز کیا گیا،جس میں مکان،فلیٹ کی تعمیر اور خریداری کے لیے تقریباً پینتالیس لاکھ (4500000)تک کا قرضہ دیا جارہا ہےاور واپسی کی مدت بیس سال تک ہے اور اس قرضہ کا بارہ فیصد ریٹ مقرر کیا گیا ہے جو قرضہ لینے والے کو اضافی ادا کرنا ہوگا۔مثال کے طور پر کسی نے کمپنی سے دس لاکھ روپے لیے ہیں تو اسے ایک لاکھ بیس ہزار(120000)روپے اضافی دینے ہوں گے۔اس اسکیم کے متعلق شرعی حکم کیا ہے ؟ کیا ہم اس اسکیم کے تحت قرض لے سکتے ہیں یا نہیں ؟
قادیانیوں سے لیا ہوا چندہ مسجد، مدرسہ یا جنازہ گاہ پر لگانا
سوال: (1)کیا مسلمانوں کی جنازہ گاہ کی تعمیر میں قادیانیوں کی امداد کی رقم سے تعمیراتی کام کیا جا سکتا ہے ؟ (2)اور اگر کوئی مسلمان ، قادیانیوں سے رقم اکٹھی کر کے مسجد ، مدرسہ یا جنازہ گاہ پر لگاتا ہے ، تو اس کا یہ عمل اسلامی اور شرعی لحاظ سے نیک عمل ہے یا بد عمل ہے؟
جواب: مدرسہ میں زکوۃ کی رقم استعمال نہیں کر سکتے اور اگر ایسا کیا تو زکوۃ بھی ادا نہیں ہو گی، البتہ اگر زکوۃ کےمستحق عاقل بالغ فقیر شرعی (یعنی جس کے پاس قر...
پچھلی قربانی کی رقم صدقہ کرنے یا مدرسے میں لگانے کا شرعی حکم
جواب: مدرسہ کی تعمیر وغیرہ پر لگاسکتے ہیں کیونکہ یہ صَدَقۂ واجِبہ ہے اور صدقاتِ واجبہ مثلاًزکوٰۃ اورصدقۂ فطر وغیرہ کا یہی حکم ہے۔ واللہ اعلم عزوج...
نماز غوثیہ کا طریقہ اور شرعی حیثیت و حقیقت
جواب: تعمیر کرے گا جسے اہل جنت دیکھیں گے۔(تفسیر در منثور، جلد 8، صفحہ 681، دار الفکر، بیروت) بہار شریعت میں ہے: ’’ نوافل کی دونوں رکعتوں میں ایک ہی سورت...
سود کے پیسے مسجد میں دینے کا حکم
جواب: مدرسہ کی تعمیر وغیرہ میں نہیں لگا سکتے۔ ہاں اگر شرعی فقیر اس رقم پر قبضہ کرنے کے بعد اپنی خوشی سے اسے مسجد یا مدرسہ میں لگانا چاہے، تو اس میں حرج نہیں...
مسجد کی تعمیر میں رقم لگانے کی منت کا حکم
سوال: اگر کوئی یوں کہے کہ میرا فلاں کام ہوگیا ،تو کچھ رقم مسجد کی تعمیر میں دوں گا، تو اس کا کیا حکم ہے؟
مسجد کے لیے وقف کیا ہوا پلاٹ بیچ کر دوسری جگہ مسجد بنا سکتے ہیں؟
سوال: ایک شخص نے مسجد کے لیے 5 مرلے کا پلاٹ وقف کر دیا۔ کچھ عرصے بعد اس کے بھائی نے بھی اُسی پلاٹ سے متصل مزید 5 مرلے کا پلاٹ مسجد کے لیے وقف کیا۔ اب مکمل رقبہ 10 مرلے ہے۔ مسجد بنانے کے لیے اِن دس مرلوں کی تقریباً چار فٹ تک بنیادیں بھی اٹھائی جا چکی ہیں۔اب معاملہ یہ ہے کہ اِس دس مرلہ پلاٹ کے بالکل سامنے ایک اور 10 مرلے کا کارنر والا پلاٹ ہے، جسے 2 گلیاں لگتی ہیں۔اب دونوں واقِف یہ چاہتے ہیں کہ موجودہ 10 مرلہ سنگل گلی والے پلاٹ کو فروخت کر کے اُسی قیمت سے سامنے کارنر اور ڈبل گلی والے پلاٹ کو خرید کر وقف کریں اور اُس پر مسجد تعمیر کریں ۔ کیا اِس کی شرعاً اجازت ہے؟ نوٹ:واقِفین نے موقوفہ پلاٹ کو وقف کرتے ہوئے استبدال کی شرط نہیں لگائی تھی۔ مطلقاً وقف کیا تھا۔جگہ بدلنے کا ذہن بعد میں بنا ہے۔