
اگرمالدار شخص 12 ذوالحجہ کو سفر پر ہو تو قربانی کا حکم
سوال: ایک مالدار مقیم پر قربانی واجب تھی پھر بارہ ذوالحجہ کی صبح بانوے کلو میٹر سے زائد سفر شرعی پر نکل گیا ، کیا اب اس پر قربانی واجب رہی یا نہیں؟نیز اگر اس نے قربانی کی نیت سے بکرا خرید لیا تھا ، تو اب مسافر ہونے پر اسے فروخت کرسکتا ہے یا نہیں؟ سائل : محمدحامد سلطانی(فیصل آباد)
قربانی کی نیت سے جانور خرید کر پھر بیچنا کیسا؟
جواب: پر توبہ لازم ہے اور بچائی ہوئی رقم صدقہ کر دے اور اگراسے بیچ کر اس کی مثل دوسرا جانور لانا چاہتا ہے ،تو بھی بیچنا مکروہ تحریمی وگناہ ہے، ہاں اگر...
سوال: اگر مسافر مقیم کے پیچھے چار رکعت والی نماز پڑھ رہا تھا اور کسی وجہ سے اُس کی نماز فاسد ہوگئی ،تو ایسا شخص اب اپنی نماز کیسے ادا کرے گا ،کیا چار رکعتیں ادا کرے گا یا دو ہی ؟برائےکرم اس بارے میں شرعی رہنمائی فرمائیں۔
مسافر امام اپنے مسافر ہونے کا اعلان کب کرے؟
سوال: مسافر امام اپنے مسافر ہونے کا اعلان کب کرے؟ نماز شروع کرتے وقت یا نماز مکمل کرنے کے بعد؟
قربانی کے بجائے غریبوں کی مدد کیوں نہیں کی جاتی؟
جواب: پر مستقل عبادت ہے ،ایک عبادت کی بنیاد پر دوسری عبادت کو چھوڑنا کوئی معقول بات نہیں ،اس طرح کے اعتراضات چند لبرل و سیکولر سوچ کے افراد ہرسال قربانی یا...
زمین کی وجہ سے زکوٰۃ اور صدقہ فطر لازم ہوگا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زکوۃ اور صدقہ فطر دونوں کے وجوب کے لیے مالک نصاب ہونا ضروری ہے تو زمیندار پر زمین کی وجہ سے اُن دونوں کا وجوب ہوگا یا نہیں؟
قرض دی ہوئی رقم پر قربانی کا حکم ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید کے پاس ایک لاکھ روپے تھے ،رمضان المبارک میں اس نے وہ کسی کو بطور قرض دیے اور طے یہ پایا کہ قرض خواہ محرم الحرام میں واپس کرے گا،اب قربانی کے ایام قریب ہیں اور اس کے پاس کوئی اور مال نہیں اور اپنی رقم ان دنوں میں نہیں مل سکتی، کیا زید پر قربانی کرنالازم ہے یانہیں؟ سائل:عابد منان(جوہرٹاؤن،لاہور)
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کون کون سے جانوروں کی قربانی کی ہے ؟
جواب: پر رمی سے فارغ ہوکر)نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلمقربان گاہ کی طرف تشریف لے گئے اور اپنے مبارک نورانی ہاتھ سے تریسٹھ (63)اونٹ نحر فرمائے؛پھر حضرت علی ...
وراثت میں ملنے والی زمین کی وجہ سے قربانی لازم ہوگی یا نہیں ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے ہاں جب کسی کا والد فوت ہو جائے اور وراثت میں ایسی زمین چھوڑے جو اس نے اپنی اولاد کے نام نہ کی ہو ، تو ورثا اس زمین کو مل کر استعمال کرتے اور اسی کی فصل کھاتے ہیں ، جبکہ ان کی گزر بسر اس زمین پر منحصر نہیں ہوتی بلکہ ان کا ذریعۂ آمدنی اس کے علاوہ ہوتا ہے ، لیکن وہ قربانی نہیں کرتے اور کہتے ہیں کہ والد صاحب نے زمین ہمارے نام نہیں کی تھی ، اس لیے ہم صاحبِ نصاب نہیں ہیں اور ہم پر قربانی لازم نہیں ہے ۔ سوال یہ ہے کہ اگر ان کی گزر اوقات اس زمین پر منحصر نہ ہو اور ان کے پاس اس زمین کے علاوہ ساڑھے سات تولے سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی مالیت کے برابر حاجتِ اصلیہ سے زائد مال بھی نہ ہو ، لیکن ان کا اس زمین میں بننے والا حصہ ان کی حاجتِ اصلیہ سے زائد اور ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہو ،تو اس زمین کی وجہ سے ان پر قربانی لازم ہو گی یا نہیں ؟
غنی شخص کا قربانی کے لئے خریدا ہوا جانور مرگیا تو!
جواب: پر دوسری بکری کرنا لازم ہے، جبکہ فقیر پر کچھ لازم نہیں ۔(الھدایۃ،کتاب الاضحیۃ ، جلد4، صفحہ 407، دار الکتب العلمیہ ، بیروت ) اس کی شرح بنایہ میں ہے...