
قربانی کے جانور کا دودھ استعمال کرنا
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کےبارے میں کہ ہم نے قربانی کی نیت سے ایک بکری خریدی ہے اور اب اس نےدودھ دینا شروع کر دیا ہے ، تو کیا ہم وہ دودھ استعمال کر سکتے ہیں؟
حج بدل میں حج کی قربانی کا خرچہ کس پر لازم ہوگا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ میرے ایک دوست کا مسئلہ ہے کہ ان کو ان کادوست اپنے والد مرحوم کی طرف سےسرکاری حج اسکیم پر حج بدل کےلئے بھیج رہا ہے۔جس کو بھیجا جا رہا ہے وہ اپنا فرض حج ادا کرچکا ہے،اب جبکہ وہ حج بدل کے لئے جائے گا اور سرکاری حج اسکیم کےحساب سےاس کاحج تمتع ہوگایعنی پہلے وہ عمرہ کرے گاپھرعمرے کااحرام کھول دے گا اور ایامِ حج میں حج کا احرام باندھے گااور یہ بات بھیجنےوالےکو بھی معلوم ہے،اس کی طرف سے اس کی اجازت بھی ہے۔اس کاسوال یہ ہے کہ حج بدل کی قربانی کس پر لازم ہے؟جس کو بھیجا جا رہا ہے،اس پر یابھیجنےوالےپر لازم ہے کہ اس کے بھی اخراجات دے؟جو شخص حج بدل کرنے جا رہا ہے،اس کی اتنی اسطاعت ہے کہ حج کی قربانی وہ خود کر سکتا ہے۔
موزوں پر مسح کرنے کی مدت کتنی ہے ؟
سوال: (1) مقیم و مسافر کے لیے موزوں پر مسح کی مدت کتنی ہے؟ اور یہ بھی بتائیں کہ موزوں پر مسح کی ابتدا کس وقت سے ہو گی؟ (2) نیز اگر کسی مقیم نے وضو کر کے موزے پہن لیے، لیکن شرعی سفر پہ چلا گیا، تو اب وہ مسح کس وقت تک کر سکتا ہے اور اس کے برعکس صورت میں کیا حکم ہو گا؟
سوال: اگر مسافر مقیم کے پیچھے چار رکعت والی نماز پڑھ رہا تھا اور کسی وجہ سے اُس کی نماز فاسد ہوگئی ،تو ایسا شخص اب اپنی نماز کیسے ادا کرے گا ،کیا چار رکعتیں ادا کرے گا یا دو ہی ؟برائےکرم اس بارے میں شرعی رہنمائی فرمائیں۔
مسافر امام نے بھول سے ظہر کی نماز پوری پڑھادی تو؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارےمیں کہ امام مسافر ہےاورمقتدی مقیم ہیں، امام نے بھولے سے نماز ظہر چار رکعتیں پڑھا دیں، اور دوسری رکعت کے بعد قعدہ بھی کیا، لیکن آخر میں سجدہ سہو نہیں کیا،نماز کے بعد مسافر امام کو یاد آیا کہ میں نے چار پڑھا دی،حالانکہ میں مسافر ہوں،نماز کا کیا حکم ہو گا؟
غنی شخص نے اپنے بکرے پر قربانی کی نیت کی پھر وہ عیب دار ہوگیا
سوال: ایک شخص جو صاحبِ نصاب ہے اور کئی بکرے اور بکریوں کا مالک ہے، اس نے اپنے جانوروں میں سے ایک بکرے سے متعلق نیت کی کہ اس عید الاضحی پر اس بکرے کی قربانی کروں گا۔ کچھ دن پہلے اس کی ایک آنکھ بیماری کی وجہ سے ضائع ہوگئی اور اس آنکھ سے نظر آنا بھی بند ہوگیا۔ اب اس شخص کے لئے کیا حکم ہے کہ اسی جانور کی قربانی کرےیا کسی اور جانور کی قربانی کرے؟
وطن کی اقسام اور ان کے احکام؟ وطن سکنٰی کا اعتبار ہوگا یا نہیں؟
سوال: زید اپنے شہر گوجرانوالہ سے اولاً مریدکے جائے گا جو کہ شرعی سفر نہیں بنتا ، مریدکے شہر میں صرف دو دن رہے گا، پھر وہاں سے آگے کراچی کے لیے روانہ ہوگا،پھر کراچی میں 15 دن سے زیادہ قیام کرے گا، پھر وہاں سے ڈائریکٹ گوجرانوالہ اپنے وطن اصلی میں آئے گا اور راستے میں مریدکے بھی آئے گا ،مگر واپسی پر اس کو مریدکے میں کوئی کام نہیں ہوگا ۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ زید جیسے ہی مریدکے میں شرعی سفر کی نیت کر لے گا ،تو اسی وقت مسافر ہو جائے گا کہ مریدکے اس کا وطن اصلی نہیں یا سفر کے ارادے سے جب مریدکے شہر کی آبادی سے باہر نکلے گا، تب سے نماز قصر کرنی شروع کرے گا ؟ اورواپسی میں جب مریدکے سے گزرے گا، تو مریدکے کی آبادی میں پوری نماز پڑھے گا یا قصر؟
اپنی واجب قربانی کرنے کے بجائے والد یا کسی اور کی طرف سے نفلی قربانی کرنا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص جو صاحب روزگار اور صاحب نصاب ہے ،اس پر قربانی بھی واجب ہے ،جبکہ اس کے والد صاحب بزرگ ہیں، جو گھر پر فری ہوتے ہیں اور صاحب نصاب نہ ہونے کی وجہ سے قربانی بھی لازم نہیں ہے،لیکن وہ شخص اپنی قربانی کرنے کے بجائے والد صاحب کی اجازت سے ان کی طرف سے کرتے ہیں کہ یہ گھر کے بڑے ہیں ۔شرعی رہنمائی فرمائیں کہ وہ شخص والد صاحب کی طرف سے قربانی کرنے سے بری الذمہ ہو جائے گا ؟
قربانی کی نیت سے جانور خرید کر پھر بیچنا کیسا؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم قربانی کے لیے جانور خرید کراپنےعلاقے میں لائے ،تو وہ ایک آدمی کو پسند آگیا ۔ وہ کہتا ہے کہ یہ جانور مجھے بیچ دو اور آپ اپنے لیے دوسرا جانور خرید لواوراس آدمی کوجانوربیچنے سےہمیں نفع بھی مل رہا ہے،کیا ہم وہ جانوراسے بیچ سکتے ہیں ؟ نوٹ :وہ جانور غنی نے قربانی کے لیے خریدا تھا۔
وراثت میں ملنے والی زمین کی وجہ سے قربانی لازم ہوگی یا نہیں ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے ہاں جب کسی کا والد فوت ہو جائے اور وراثت میں ایسی زمین چھوڑے جو اس نے اپنی اولاد کے نام نہ کی ہو ، تو ورثا اس زمین کو مل کر استعمال کرتے اور اسی کی فصل کھاتے ہیں ، جبکہ ان کی گزر بسر اس زمین پر منحصر نہیں ہوتی بلکہ ان کا ذریعۂ آمدنی اس کے علاوہ ہوتا ہے ، لیکن وہ قربانی نہیں کرتے اور کہتے ہیں کہ والد صاحب نے زمین ہمارے نام نہیں کی تھی ، اس لیے ہم صاحبِ نصاب نہیں ہیں اور ہم پر قربانی لازم نہیں ہے ۔ سوال یہ ہے کہ اگر ان کی گزر اوقات اس زمین پر منحصر نہ ہو اور ان کے پاس اس زمین کے علاوہ ساڑھے سات تولے سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی مالیت کے برابر حاجتِ اصلیہ سے زائد مال بھی نہ ہو ، لیکن ان کا اس زمین میں بننے والا حصہ ان کی حاجتِ اصلیہ سے زائد اور ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہو ،تو اس زمین کی وجہ سے ان پر قربانی لازم ہو گی یا نہیں ؟