
پرائز بانڈ اور اس کے انعام کا حکم؟
جواب: معاہدہ کرتی ہے کہ جو جو بھی خریدے گااسے انعام کی رقم ضرور دی جائے گی لہٰذا کسی بھی اعتبار سے سود کا کوئی پہلو اس میں نہیں بنتا، نہ ہی پرائز بانڈ کے ان...
سودے میں لگائی گئی ایک غلط شرط
جواب: معاہدہ کا حصہ نہیں بنایا جاسکتا کہ ایسا ہونے پر اَوَّل تو یہ اختیار لُزوم کی شکل اختیار کر گیا، دُوُم یہ کہ سودا ایسی شرط کا تقاضا نہیں کرتا۔ لہٰذا یہ...
مویشیوں میں انویسٹمنٹ کا شرعی طریقہ
جواب: معاہدہ اور آمدنی جائز ہو سکتی ہے۔ اس کا جائز طریقہ یہ ہے کہ جانور میں پالنے والے کو بھی مالک بنالیں یعنی جانور آدھا اسے کسی طویل المدت اُدھار میں ب...
بیع میں شرطِ فاسد لگانا جائز نہیں
جواب: معاہدہ کرنے والے دونوں فریق میں سے کسی کا نفع ہو وہ شرط فاسد ہوتی ہے اور شرطِ فاسد سے بیع فاسد ہوجاتی ہےاور بیعِ فاسد کا ارتکاب گناہ کا کام ہے۔ بہارِش...
بینک سے لون دلوانے پر کمیشن لینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص بینک اور سود پر قرض لینے والے کے درمیان معاہدہ کرواتا ہے اور اس معاہدے کے جوقانونی تقاضے ہیں ان کو پورا کرواتا ہے ، تو کیا وہ بھی گناہ گار ہو گا؟
جواب: معاہدہ نہیں ہوتا۔ لہٰذا ضمانت دینے والا بھی براہ راست اس معاہدے میں معاون و مدد گار ہےاس بنیاد پر ضمانت دینے والا بھی گناہ گار ہوگا۔...
شادی ہال کے عملے کا پارٹی کا کھانا کھانے کا شرعی حکم
جواب: معاہدہ کرتے وقت صراحت سے بتا دیں یہ اس اس طبقہ کی لیبر اور مزدور جن کی تعداد اتنی ہے یہ بھی کھانا کھایا کرتے ہیں مالک منع کرے تو مزدوروں کو روک دے نہ ...
شرکت پر کام کرنے کا جائز طریقہ!
جواب: معاہدہ ہو رہا ہے کہ نقصان مال کے حساب سے تقسیم ہوگا،لہذا یہ شرکت درست ہے۔ تنویر الابصار ودر مختار میں شرکت عنان کے متعلق ہے:’’و تصح عاماً و خاصاً و ...
بروکر کے ذریعے کیا ہوا سودا ختم ہوجانے کی صورت میں کمیشن اور بیعانہ کا حکم
جواب: معاہدہ ختم ہوگیا ہے ، مگراس سے یہ ظاہرنہیں ہوتا ، کہ وہ ہواہی نہیں تھاکہ اس کاعمل باطل ہوجائے۔ (فتاوی قاضی خان برھامش ھندیہ ،ج02،ص293،مطبوعہ کوئٹہ) ...
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید پر میرا 15لاکھ کا قرض ہے ، زید نے بکر سے میری بات کروا دی کہ مجھے قرض کی رقم بکر ادا کرے گا اور بکر نے اسے قبول کر لیا ، بکر اب تک قرض کی آدھی رقم مجھے دے چکا ہے اور بقیہ کے متعلق کہتا ہے کہ میرے پاس فی الحال رقم کی گنجائش نہیں ہے ، جب ہو گی تب ادا کروں گا۔ یہ معاہدہ کیے ہوئے تقریبا پانچ سال ہو چکے ہیں ، تو کیا میں اپنی بقیہ رقم کا مطالبہ زید سے کر سکتا ہوں؟