
مسجد کی دکان بیوٹی پارلر کے لیے کرائے پر دینے کا حکم
سوال: مسجد کی دکانوں میں ایک دکان بیوٹی پارلر کے کام کےلئے دی گئی ہے اور وہاں دکان پر نمایاں طور پر بیوٹی پارلر کی تشہیر کےلئے کچھ عورتوں کی تصاویر کے سائن بورڈ وغیرہ بھی لگائے گئے ہیں تو معلوم یہ کرنا ہےکہ یہ کام کرنا اور اس کام کےلئے مسجد کی دکان کرائے پر دینا اور تصاویر لگانا شرعاً کیا حکم رکھتا ہے؟
جانور کی خرید و فروخت میں ایک ناجائز صورت ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں ہر سال اپنے ادارے میں اجتماعی قربانی کا اہتمام کرتا ہوں، لیکن ہر سال میں بطور وکیل اجتماعی قربانی کرتا ہوں، جس کی وجہ سے رقم کا حساب رکھنا مشکل ہوتا ہے اور آخر میں باقی رقم بھی واپس کرنی ہوتی ہے، لہذا اس سال میں ”بیع سلم“ کے طریقے پر اجتماعی قربانی کا اہتمام کرنا چاہتا ہوں، یعنی جو بھی حصہ ڈالنا چاہے گا میں اسے کہوں گا کہ: آپ مجھے ایک حصے کے برابر رقم مثلاً:بیس ہزار روپے دے دیں، اس کے عوض میں چاند رات کو فلاں جنس، نوع ، عمر اور وزن کے جانور کا ساتواں حصہ آپ کے سپرد کر دوں گا، پھر آپ چاہیں، تو عید والے دن آپ کی طرف سے قربانی کر دوں گا، کیا میرا ایسا کرنا، جائز ہے؟
نمازِ عصر کے بعد سجدۂِ شکر اور سجدۂِ تلاوت کرنے کا حکم ؟
جواب: پر واجب ہوا ہے تو ناقص طور پر ادا نہیں ہوسکتااور بہرحال جب آیت سجدہ ان اوقات میں پڑھی تو اس کاسجدہ ان اوقات میں کرنا بلا کراہت جائز ہے،لیکن افضل سجدہ...
چیز نقد میں سستی اور قسطوں میں مہنگی بیچنا کیسا؟
سوال: پوری پیمنٹ ایک ساتھ کیش کرنے پر 100 والی چیز 90میں بیچنا، اور قسطوں میں وہی چیز 150 کی بیچنا شرعاً کیسا ؟؟ رہنمائی فرمادیں۔
فلیٹوں کی بکنگ پرپیش آنے والے جدید مسائل
سوال: مجلس تحقیقات شرعیہ(دعوت اسلامی) نے متعدد اجلاسوں میں محققین کے مقالہ جات اور ان پر قائم ہونے والے تنقیحی سوالات کے تفصیلی جوابات اور بحث و تمحیص کے بعد جو رائے قائم کی اس پر مشتمل تفصیلی فیصلہ فلیٹوں کی بکنگ پرپیش آنے والے جدید مسائل اور سلسلہ وار بیع کی شرعی حیثیت اور بکنگ والے تجارتی فلیٹوں کی زکوۃ ۔
گدھی کے دودھ سے بنائی گئی کریم استعمال کرنا کیسا؟
جواب: پر لگاناوغیرہ) شرعاً جائز ہے، اس کی نظیر افیون ہے جس کے پاک ہونے کی وجہ سے فقہائے کرام علیہم الرحمۃ نے اس کے بیرونی استعمال کی اجازت دی ہے،یونہی اس کر...
ایک معروف کمپنی کی تجارتی ڈیل کا شرعی حکم
سوال: ایک مینوفیکچر کمپنی کیش پر کام کرتی ہے ، ادھار پر کام نہیں کرتی جبکہ ایک معروف سپر اسٹور کو ادھار پر سامان کی حاجت ہے ، اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے ان دونوں نے درج ذیل طریقہ اختیار کیا ہے : ایک شخص بطورِ ڈسٹری بیوٹر مینوفیکچر کمپنی سے مال خرید کر ثمن ادا کر کے قبضہ کر لیتا ہے (مینوفیکچر کمپنی کی طرف سے ڈسٹری بیوٹر پر کوئی شرطِ فاسد نہیں لگائی گئی) پھر ڈسٹری بیوٹر مینوفیکچر کمپنی ہی کو اپنا وکیلِ مطلق بنادیتا ہے کہ مینوفیکچر کمپنی جسے چاہے یہ مال فروخت کر دے۔ پھر مینوفیکچر کمپنی بحیثیتِ وکیل اپنے مؤکل (ڈسٹری بیوٹر) کے مال کو مثلاً تین ماہ کے ادھار پر سپر اسٹور کو فروخت کر دیتی ہے ، تین ماہ گزر جانے کے بعد سپر اسٹور سے وکیل کو پیمنٹ موصول ہوتی ہے جسے وصول کرنے کے بعد وکیل (مینوفیکچر کمپنی) اپنے مؤکل (ڈسٹری بیوٹر) کو پہنچا دیتی۔ آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ(1)کیا مذکورہ طریقۂ کار شرعی طور پر جائز ہے ؟ (2)نیز اس میں خدانخواستہ سپراسٹور کا نقصان ہوگیا یا دیوالیہ ہوگیا اورسپر اسٹور وکیل کو رقم لوٹانے سے عاجز آ جاتا ہے ، رقم ادا نہیں کرتا تو یہ نقصان کون برداشت کرے گا ؟ وکیل (مینو فیکچر کمپنی) یا مؤکل (ڈسٹری بیوٹر) ؟
بیوی کے بدن کو بوسہ دینے کے متعلق تفصیل
جواب: پر اجر و ثواب ملتا ہے۔ (فتاوی رضویہ، جلد 12، صفحہ 267- 268، رضا فاؤنڈیشن، لاھور) صحیح بخاری، صحیح مسلم، سنن ابی داؤد، سنن ابن ماجہ، مسند امام احمد وغ...
کرائے پر لی ہوئی دکان آگے کرائے پر دینے کا حکم
سوال: آج کل مارکیٹ میں کاروبار کرنے کا ایک طریقہ یہ بھی رائج ہے کہ فریق اول اپنی دُکان فریق دوم کو مبلغ دس ہزار روپے ماہانہ کی بنیاد پر کرائے پر دیتا ہے۔ فریق دوم اس دُکان کے اندر خود کوئی کاروبار یا کام نہیں کرتا ، بلکہ اس کی تزئین و آرائش کرتا ہےمثلا اس میں رَیک بنواتا ہے، سیلنگ، پیلنگ یا سفیدی وغیرہ کرواتا ہے ۔یہ سب کرنے کے بعد فریق دوم وہی دُکان آگے فریق ثالث کو مبلغ پندرہ ہزار روپے کرائے پر دے دیتا ہے۔شرعی طورپر معلوم کرنا ہے کہ فریق دوم کا فریق ثالث کو دُکان کرائے پر دینا اور اس سے منافع کمانا ، جائز ہے یا نہیں؟
آن لائن فری لانسنگ میں پروجیکٹس حاصل کرنے کے لئے دھوکا دینا
سوال: ہم آن لائن فری لانسنگ (Freelancing)کرتے ہیں یعنی ہم اپنی اسکلز (Skills)آن لائن پیش کرتے ہیں اور ہمارا کام کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ ہمارے پاس اپنا ایک گرافک ڈیزائنر یا ویب ڈیزائنر ہوتا ہے،جس سے ہم کام کرواتے ہیں اور ہم یوں کرتے ہیں کہ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، مثلاً: فیس بک ، ٹوئٹر وغیرہ پر اپنی آئی ڈی /پروفائل بناتے ہیں اوروہاں پر اپنے کام کی تشہیر کرتے ہیں اور ہمارے کلائنٹس (Clients)چونکہ اکثر فارن کنٹری (Foreign Country)کے لوگ (انگریز) ہوتے ہیں، جو سکَیْم (Scam /دھوکا)کے خوف سے غیر ملکی افراد پر اعتماد و بھروسہ نہیں کرتے ، اور پروجیکٹ نہیں دیتے ۔ تو ہم عموما یوں کرتے ہیں کہ کسی انگریز کی پروفائل پکچر (Profile Picture)لگاکر انگریز کے نام سے ہی آئی ڈیز بناتے ہیں اور اسی کے ذریعے کلائنٹس (Clients)سے بات چیت کرتے ہیں اور جب کوئی کلائنٹ چیک کرنے کے لیے ہمارا گزشتہ کام مانگتا ہے تو ہم کسی دوسرے شخص کا کیا ہوا کام نیٹ سے اٹھا کر اسے بھیج دیتے ہیں ۔اگر اُسے وہ کام پسند آ جاتا ہے، تو وہ ہمیں ہماری مقررہ فیس میں سے آدھی پیمنٹ (Half Payment)بھیج دیتا ہے اور پھر ہم اس کی مرضی کے مطابق کام کر کے دے دیتے ہیں اور اگر اسے ہمارا کام پسند نہ آ ئے ،تو وہ اپنی رقم رِیْ فنڈ (Refund)بھی کر سکتا ہے، اس معاملے میں ہماری طرف سے اس پر کوئی زبردستی نہیں ہوتی ۔ پوچھنا یہ ہے کہ ہمارا اس طرح کرنا کیسا ؟ اور اس انداز سے حاصل کیے گئے پروجیکٹس (Projects)کی آمدنی کا کیا حکم ہو گا ؟