
وقتِ نکاح دولہا، دلہن سے کلمے سُننا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ نکاح کے وقت کسی دولہا یا دلہن سے کلمے نہ سُنے جائیں یا دو تین سے زیادہ وہ کلمے نہ سُنا سکے تو نکاح میں کوئی فرق پڑے گا یا نہیں؟ وضاحت فرما دیں۔
بارش ، آندھی وغیرہ کے وقت سبحان اللہ، الحمد للہ اور اللہ اکبر کہنا
جواب: یادہ بہتر ہے کیونکہ یہ بارش کی امید رکھنے والے کے اور بارش کے حصول کے زیادہ مناسب ہے اور حدیث پاک میں ایسی چیز ہے جو اس بات کا فائدہ دیتی ہے کہ تسبی...
لڑکے او ر لڑکی پر نماز کب فرض ہوتی ہے؟
جواب: یادہ سے زیادہ سب کے لیے پندرہ برس ہے ،اگر اس تین سال میں اثر بلوغ یعنی انزالِ منی خواب، خواہ بیداری میں واقع ہو فبھا ورنہ بعد تمامی پندرہ سال کے شرعاً...
کرسی پر بیٹھے بیٹھے اونگھ آجائے تو وضو ٹوٹ جاتا ہے؟
جواب: یاد رہے کہ اونگھنے سے وضو نہیں ٹوٹتا جبکہ ایسا ہوشیار رہے کہ پاس کے لوگ جو باتیں کرتے ہوں اکثر پر مطلع ہو، اگرچہ بعض سے غفلت بھی ہوجاتی ہو۔نیز سونے سے...
جواب: یاد رہے کہ بغیر کسی شرعی عذر کے رمضان شریف کا روزہ چھوڑدینا ، سخت حرام و گناہ ہے ، ایسے شخص پر شرعاً اس گناہ سے توبہ کرنا اور بعد میں ان روزوں کی قضا ...
زکوٰۃ لینے والے امام کے پیچھے نماز کا حکم
سوال: ایک امام مستحق زکوۃ ہے تو کیا اسے زکوۃ دے سکتے ہیں ؟ اور اگر وہ سامنے سے خود زکوۃ کا سوال کرے تو کیا اسے زکوۃ دینا درست ہوگا اور اس صورت میں اس کے پیچھے نماز پڑھنے میں شرعاً کوئی خرابی ہوگی یا نہیں ؟ اس بارے میں شرعی رہنمائی فرمائیں ۔
تراویح میں آیت کا ایک لفظ چھوٹنے پر فقط اسی آیت کا اعادہ کرنا کیسا؟
سوال: حافظ صاحب نے تراویح کی پہلی رکعت میں سورۃ ابراہیم کی آیت نمبر 35 پڑھی " وَ اِذْ قَالَ اِبْرٰهِیْمُ رَبِّ اجْعَلْ هٰذَا الْبَلَدَ اٰمِنًا وَّ اجْنُبْنِیْ وَ بَنِیَّ اَنْ نَّعْبُدَ الْاَصْنَامَؕ(۳۵) " اور اس میں لفظ "وَ بَنِیَّ" بھولے سے چھوڑدیا، پھر مزید چھ آیات پڑھ کر رکوع کیا، اور اگلی ہی رکعت میں یاد آنے پر حافظ صاحب نے اپنی اس غلطی کو درست کرنے کے لیے فقط وہی آیت دوبارہ پڑھی۔ دریافت طلب امر یہ ہے کہ اس صورت میں نماز درست ادا ہوگئی؟ نیز غلطی درست کرنے کے لیے فقط اُسی آیت کو پڑھنے اور دیگر آیات کا اعادہ نہ کرنے کی صورت میں ختمِ قرآن پر تو کوئی اثر نہیں پڑے گا؟
جس شخص کا ایک ہاتھ نہ ہو تو کیا وہ احرام میں لاسٹک استعمال کر سکتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ ایسا معذور شخص جس کا دایاں ہاتھ نہ ہو اور وہ حج یا عمرے کے لئے جائے، تو اسے احرام میں لاسٹک لگوانے کی اجازت ہے؟ کیونکہ اِس کے بغیر اُسے سخت آزمائش ہوگی، ایک تو ابتداءً احرام باندھنے میں مشکل ہوگی، پھر حالت احرام میں قضائے حاجت کے لئے جائے گا تو دوبارہ سے احرام باندھنے میں الگ مسئلہ ہوگا، نیز حج و عمرہ کے مشاغل اوروضو کے دوران احرام کےکھل جانے کا بھی اندیشہ رہےگا، لہذا اس کے متعلق شرعی رہنمائی فرمادیں۔ واضح رہے کہ شخصِ مذکور غیر شادی شدہ ہے،اس کی بیوی نہیں جو احرام کے معاملات میں اس کی مدد کرسکے۔
بہنوں کے حصے کی پراپرٹی بیچنے کا حکم
جواب: یاد رہے کہ میراث میں بہنوں کو شرعی حصہ سے محروم رکھنا اور بھائیوں کا سارے مال پر قبضہ کرلینا شدید حرام اور کبیرہ گناہ ہے،اس پر قرآن و حدیث میں سخت وع...
جواب: یاد رہے کہ اس سے وُضو کی کراہت تنزیہی ہے تحریمی نہیں یعنی اس سے وضو کرنا پسندیدہ نہیں، لیکن وضو کر لیا، تو گناہ بھی نہیں اور یہ کراہت بھی اس وقت ہے ...