
حلال جانور کے گردے کھانے کا حکم؟
سوال: حلال جانور جیسے بکری اور گائے وغیرہ کے گُردے کھانے کا کیا حکم ہے؟کہا جاتا ہے کہ گردے کے اندر ایک پیشاب کی نالی ہوتی ہے ، اگر اس کو الگ کر دیا جائے تو گردہ پاک ہو جاتا ہے ورنہ نہیں۔ کیا یہ واقعی پیشاب کی نالی ہوتی ہے ؟ اگر یہ پیشاب کی نالی ہے ، تو اسے الگ کیے بغیر اگر گردہ کھانے میں پکا دیا تو کیا حکم ہے؟
کعبہ شریف کو اللّٰہ کا گھر کہنا درست ہے؟ دار الافتاء اہلسنت
جواب: مسجد کو بیت اللہ یعنی اللہ کا گھر کہنے کی وجہ یہ نہیں کہ معاذ اللہ وہ جگہیں اللہ عزوجل کا مکان ہیں اور اللہ عزوجل وہاں پر رہتا ہے کہ اسلامی عقیدے کے...
فلسطین کی سرزمین مبارک سرزمین ہے۔
جواب: مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک سیر کرائی جس کے اردگرد ہم نے برکتیں رکھی ہیں تاکہ ہم اسے اپنی عظیم نشانیاں دکھائیں ، بیشک وہی سننے والا، دیکھنے والاہے۔(سور...
نابالغ بچے کا اعتکاف میں بیٹھنا
جواب: مسجد میں ٹھہرے تو اس کااعتکاف صحیح ہو جائے گا۔ چنانچہ فتاوی عالمگیری میں ہے :”واما البلوغ فلیس بشرط لصحۃ الاعتکاف فیصح من الصبی العاقل“ترجمہ :ا...
کبوتر بازی کے مقابلے کرنے اور جیتی ہوئی رقم کا حکم
سوال: دیہاتوں میں جیٹھ اور ہاڑ کے مہینوں میں کبوتر بازی کے مقابلے ہوتے ہیں۔ کبوتر باز پورا سال مخصوص نسل کے کبوتروں کو تیار کرتے ہیں۔ انہیں زعفران، کشمش، بادام، چاندی کے ورق اور دیسی کشتہ جات کھلاتے ہیں۔ پھر بالخصوص اڑاتے وقت انہیں خاص انجیکشن بھی لگاتے ہیں۔ صبح پانچ چھ بجے اڑاتے اور پھر اترنے نہیں دیتے۔ جو سب سے آخر میں اترے، وہی جیتتا ہے اور آخری اترنے والا عموماً شام پانچ چھ بجے اترتا ہے، یعنی اسے بارہ گھنٹے مسلسل اڑایا جاتا ہے۔ اسی طرح لوگ ان کبوتروں پر کافی زیادہ رقم بھی لگاتے ہیں، یعنی جیتے کبوتر پر رقم لگانے والا بقیہ کبوتروں پر لگی ہوئی رقم کا مالک سمجھا جاتا ہے۔اس تمام تفصیل کی روشنی میں اس مقابلے اور اس پر لگنے والی رقم کے متعلق حکم شرعی بیان فرما دیں۔
نماز میں سورہ فاتحہ کے بعد سورت ملانا بھول گئے، تو کیا حکم ہے ؟
سوال: جن رکعتوں میں سورۃ الفاتحہ کے بعد سورت ملانا واجب ہے، اگر ان میں سورت ملانا بھول گئے اور رکوع میں چلے گئے، تو یاد آنے پر واپس لوٹنے کا حکم ہوتا ہے ۔ سوال یہ ہے کہ (1)یہ واپس لوٹنا کس درجے کا حکم ہے ؟ اگر یاد آنے کے باوجود واپس نہیں لوٹتے، تو کیا سجدہ سہو کافی ہو جائے گا؟ (2) رکوع فرض اور سورت ملانا واجب ہے ، تو یہاں فرض سے واجب کی طرف لوٹنے کا کیوں حکم ہے ؟