
کیا پیر کے ہاتھ بیعت کرنا فرض ہے؟
سوال: میں ایک صحیح العقیدہ سنی اسلامی بھائی ہوں،حضور صلی اللہ علیہ وسلم ،صحابہ کرام اور اہلِ بیت رضوان اللہ علیہم اجمعین کو ماننے والا ہوں،کیااس کے باوجودمجھ پر کسی پیر صاحب کی بیعت کرنا فرض ہے؟
ایمان کا کیا مطلب ہے؟ - دار الافتاء اہلسنت
جواب: پر اِجمالاً ایما ن لائے ہوں۔ “(بہار شریعت،ج 1،حصہ 1،ص 172،173،مکتبۃ المدینہ) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰ...
سود کے پیسے مسجد میں دینے کا حکم
جواب: پر قبضہ کرنے کے بعد اپنی خوشی سے اسے مسجد یا مدرسہ میں لگانا چاہے، تو اس میں حرج نہیں۔ سودی رقم کے متعلق حکم شرع کی وضاحت کرتے ہوئے امام اہلسنت عل...
کیا مزارات کی دیگ میں سونا، چاندی اور پیسے دینے کی منت پوری کرنا ضروری ہے؟
جواب: اسے پورا کرنا بہتر ہے ۔...
ناپاک زمین خشک ہوگئی ، پھر اس سے لگنے والا پانی پاک ہوگا یا ناپاک ؟
سوال: نجس زمین خشک ہوجائے ، تو اس پر نماز پڑھنا جائز ہے ، البتہ تیمم کے حق میں ناپاک ہے کہ اس سے تیمم نہیں ہوسکتا ۔ سوال یہ ہے کہ جب اس زمین کو تیمم کے لیے دھویا جائے گا ، تو اس زمین سے لگنے والے پانی کا کیا حکم ہوگا ؟ نماز والی صورت کا اعتبار کرتے ہوئے پاک تصور ہوگا یا تیمم والی صورت کا اعتبار کرتے ہوئے ناپاک شمار ہوگا ؟
سوال: میں صاحبِ نصاب ہوں ، میں نے گزشتہ کچھ سالوں میں اس طرح زکوٰۃ ادا کی کہ کرونا کے موقع پر زکوٰۃ کی مد میں کافی رقم دی، پھر سیلاب کا واقعہ ہوا ، تو اس وقت بھی زکوٰۃ کی مد میں کافی رقم دی ، پھر ترکی میں ہونے والے زلزلے کے موقع پر بھی زکوٰۃ کی مد میں کافی ساری رقم جمع کروائی ۔ اب میں نے حساب لگایا ہے ، تو وہ ٹوٹل رقم میرے آئندہ تقریباً تین سال کی زکوٰۃ کے لیے کافی ہو چکی ہے یعنی میرے پاس 2026ء تک اندازاً جتنا مالِ زکوٰۃ رہے گا ، اس کی اندازاً جتنی زکوٰۃ بنتی ہے ، اتنی رقم میں زکوٰۃ کی مد میں دے چکا ہوں ۔میری رہنمائی فرمائیں کہ کیا میں زکوٰۃ کی نیت سے دی ہوئی اس اضافی رقم کو اگلے تین سال کی زکوٰۃ میں شمار کر سکتا ہوں ؟ میرا غالب گمان یہی ہے کہ میرے پاس 2026ء تک یہ سب قابلِ زکوٰۃ مال موجود رہے گا ۔
عورت پر شوہر اور والد میں سے زیادہ حق کس کا ہے ؟
سوال: زینب کا نکاح حسن سے ہوا،زینب اور حسن دونوں اچھی زندگی گزاررہے ہیں ،زینب کا میکہ اسی شہر میں قریب ہی ہے ۔زینب جب میکے جاتی ہے، تو اس کے والد کئی مرتبہ زینب کو اپنے میکے میں کئی کئی دن تک روکے رکھتے ہیں،جس پرحسن راضی نہیں ہے۔کئی مرتبہ بحث و تکرار بھی ہوجاتی ہے۔زینب کے والد یہ کہتے ہیں کہ چونکہ میں تمہارا والد ہوں ،لہذا میں جو کہوں گا اسی پر عمل کرنا ہوگا ،اگرمیرے مقابلے میں تم نے کسی بھی معاملے میں کسی دوسرے کو ترجیح دی، تو تم گنہگار ہوگی۔ 1۔پوچھنا یہ ہے کہ اس معاملے میں زینب کس کی بات مانے؟ شوہر کی یا والد کی؟ 2۔شوہراگرباہرکے ملک چلا جاتا ہے ،اور وہ بیوی کو اپنےماں باپ کے ساتھ اپنے گھرچھوڑ جاتا ہے،اور وہیں رہنے کی تاکید کرتا ہے۔بیوی بھی وہاں رہنے پرراضی ہو اوراسے شوہرکے رشتہ داروں سے ایذاء بھی نہ ہو،عزت وحرمت پربھی کوئی فتنہ نہ ہو،مگرزینب کے والد کہیں کہ یہ ہمارے گھر ہی رہے گی، تو اس صورت میں بھی بتائیں کہ شوہرکی بات مانی جائے گی یا والد کی؟ نوٹ: سوال میں درج نام فرضی ہیں ۔
کیافرض حج کی ادائیگی کے لیے والدین کی اجازت ضروری ہے؟
جواب: پر حج فرض ہوچکا ہواور والدین فرض حج پر جانے سے منع کریں تب بھی فرض حج پر جانا ضروری ہوگا ،کہ خالق کی نافرمانی میں کسی مخلوق کی اطاعت جائز نہیں۔ ...
بچہ پیدا ہونے کے بعد نفاس نہ آئے تو نماز و جماع وغیرہ کے متعلق احکام
جواب: پر بھی غسل کرنا لازم ہوگا۔لہٰذا پوچھی گئی صورت میں جبکہ عورت کو بچے کی پیدائش کے بعد بالکل خون نہیں آیا ،تو اس پر لازم ہے کہ غسل کرکےنمازیں شروع کرد...