
مجیب:ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری
فتوی نمبر:WAT-1126
تاریخ اجراء:02ربیع الاول1444ھ/29ستمبر2022ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کسی کی والدہ نے منت مانی کہ اگر میرے بیٹے
کی طبیعت ٹھیک ہو گئی تو فلاں درگاہ کی دیگ
میں سونا ، چاندی یا کچھ رقم دوں گی تو کیااس منت
کا پورا کرنا ضروری ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پوچھی گئی صورت کے مطابق جو منت مانی گئی اس کو پورا
کرنا واجب نہیں کہ کسی درگاہ شریف کی دیگ کا لنگر
عموما امیر و غریب سبھی کے لئے ہوتا ہے، یوں فقرا
کی تخصیص کے بغیر سبھی کو کھلانے کی جنس سے شرعا
کوئی فرض یا واجب نہیں جبکہ منت شرعی کے لئے یہ
ضروری ہے کہ اس کی جنس سے کوئی فرض یا واجب ہو لہذا اس
منت کا پورا کرناضروری نہیں البتہ یہ عرفی منت بھی
پوری کرنی چاہیے کہ اسے پورا کرنا بہتر ہے ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم