
اورادو وظائف میں مصروف شخص کو سلام کرنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ ہم مسجد میں بیٹھ کر وظائف پڑھ رہے ہوتے ہیں یا ذکر کررہے ہوتے ہیں تو کوئی آکر سلام کرتا ہے ، کیا ہم پر اس کے سلام کا جواب دینا واجب ہوتا ہے؟ سائل : حافظ ارسلان(محمد علی سوسائٹی کراچی)
سونے کے لیے تیمم کرنا کیسا جبکہ پانی موجود ہو ؟ تفصیلی فتوی
جواب: وظائف پڑھنے یا سونے یا بے وُضو کو مسجد میں جانے یا زبانی قرآن پڑھنے کے لیے تیمم جائز ہے، اگرچہ پانی پر قدرت ہو۔‘‘ (بھار شریعت ، جلد1 ، حصہ 2 ، صفحہ 3...
اذان کے دوران کام کاج کرنا کیسا؟
جواب: حیض و نفاس والی عورت، خطبہ سننے والے، نماز میں مشغول، جماع، قضائے حاجت، کھانے پینے اور علمِ دین سیکھنے سکھانے میں مشغول افراد پر اذان کا جواب نہیں۔ ...
سوال: حیض کی حالت میں طلاق دی ہو تو طلاق ہو جائے گی؟
خلاف ترتیب قراءت کرنے پر امام کو لقمہ دینا اور امام کا لقمہ قبول کرنا کیسا؟
جواب: پڑھنا واجب ہے اور جان بوجھ کر اُلٹا قرآن پاک پڑھنا مثلاً نماز کی پہلی رکعت میں سورۂ فلق اور دوسری رکعت میں سورۂ اخلاص پڑھنا مکروہ تحریمی ،ناجائز و گنا...
حیض سے پاک ہونے پر غسل کرنے سے پہلے ہی ہم بستری کرنا کیسا؟
سوال: ہندہ حیض سے پورے دس دن پر پاک ہوئی لیکن غسل کرنے سے پہلے ہی شوہر نے اس کے ساتھ ہم بستری کرلی، تو کیا ایسا کرنا شرعاً جائز تھا؟ نیز کیا اس صورت میں حیض اور ہم بستری دونوں کی نیت سے فقط ایک غسل کرلینا بھی کافی ہوگا ؟؟ رہنمائی فرمادیں۔
فجر کی سنتیں کس وقت پڑھنا افضل ہے ؟
سوال: سنتِ فجر پڑھنا کس وقت افضل ہے؟ کیا اذان ِ فجر سے پہلے ہی اس کا پڑھ لینا بہتر ہے؟ زید کا کہنا ہے اذان سے پہلے پڑھنا افضل ہے ، کیونکہ ملفوظات شریف میں ہے :’’عرض : سنت الفجر اول وقت پڑھے یا متصل فرضوں کے ؟ ارشاد: اول وقت پڑھنا اَولیٰ ہے ۔حدیث شریف میں ہے :جب انسان سوتا ہے ، شیطان تین گرہ لگا دیتاہے۔ جب صبح اُٹھتے ہی وہ رب عزوجل کا نام لیتا ہے ، تو ایک گرہ کھل جاتی ہے اور وُضو کے بعد دوسری اور جب سنتوں کی نیت باندھی، تیسری بھی کُھل جاتی ہے، لہٰذا اول وقت سنتیں پڑھنا اَولیٰ ہے۔‘‘(ملفوظات حصہ 3 ص 352) اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ فجر کی سنتیں بالکل اول وقت میں پڑھ لینا افضل ہے اگرچہ اذانِ فجر نہ ہوئی ہو۔ اس بارے میں رہنمائی فرمادیں۔
عورت کے لیے کفارے کے روزے رکھنے کا مسئلہ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارےمیں کہ ایک عورت نے چھ شوال سے کفارے کے روزے شروع کیے، ان روزوں کو رکھ رہی تھی کہ شوال کے مہینے ہی میں حیض آگیا، سات دن حیض رہا ،ان ایام میں روزے نہ رکھے، حیض ختم ہونے کے اگلے دن سے پھر روزے رکھنا شروع کردیئے، ذیقعدہ کے مہینےمیں بھی سات دن حیض کا خون آیا،ان ایام میں روزے نہ رکھے، ان ایام کے ختم ہوجانے کے بعد پھر سے روزے رکھنا شروع کردیئے، لیکن ابھی کفارے کے روزے مکمل نہ ہوئے تھے کہ ذی الحج کے وہ ایام شروع ہوگئے جن میں روزے رکھنا ممنوع ہے،ان ممنوع ایام میں روزے نہ رکھے ،ممنوع ایام کے بعد پھر سے روزے رکھے اور ساٹھ روزے مکمل کردیئے۔کیا اس عورت کا یہ کفارہ کافی ہے یا نئے سرے سے روزے رکھنے ہوں گے؟
عورت کے لیے عذر کے دنوں میں مہندی لگانے اور ناخن کاٹنے کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا عورت حیض کے دنوں میں مہندی لگوا سکتی ہے اور ناخن کاٹ سکتی ہے؟
عورت کو پہلی ولادت پر چالیس دن کے بعد بھی پیلاہٹ نظر آرہی ہو، تو وہ نماز پڑھنا کب سے شروع کرے؟
جواب: حیض کا تعین کیا جائے گا، جس کی مکمل تفصیل کتبِ فقہیہ میں مذکور ہے۔ نفاس کی زیادہ سے زیادہ مدت چالیس دن ہے۔ جیسا کہ ترمذی شریف کی حدیثِ پاک میں ح...