
وتر میں دعائے قنوت کے کچھ الفاظ بھولے سے رہ جائیں تو کیا حکم ہے
سوال: میں نے دعائے قنوت یاد کی ہے، مگر جب میں وترکی نماز ادا کرتا ہوں، تو اکثر اس میں سے یہ الفاظ(و نسجد و الیک نسعی)بھول جاتا ہوں، میں بہت کوشش کرتا ہوں ،لیکن پھر بھی یہ الفاظ رہ جاتے ہیں۔معلوم یہ کرنا ہے کہ ان الفاظ کے بھول جانے پر سجدہ سہو کرنا ضروری ہے یا ویسے ہی نماز ہو جائے گی؟
عصرمیں امام تیسری رکعت پربیٹھ جائے تولقمہ کی تفصیل
جواب: سجدہ سہو واجب ہوچکا ہے تو اب لقمہ دینے کا محل نہ رہا۔ہاں اگر امام سلام پھیرنے لگے تو مقتدی کو لقمہ دینے کا حکم ہے کہ اب اگر لقمہ نہ دیا تو امام نماز...
ثناء سے پہلے تعوذ و تسمیہ پڑھ لیں تو اب ثناء پڑھیں یا نہیں ؟
جواب: سجدہ سہو وغیرہ لازم نہیں ہو گا اور اس کی نماز بھی ہو جائے گی نیز یہ بھی یاد رہے کہ ثنا پڑھنا سنت مؤکدہ ہے، بلا عذر اس کے چھوڑنے کی عادت بنانا گناہ ہے...
وقت کی تنگی کے باعث پیشاب وغیرہ کی شدت کے ساتھ پڑھی گئی نماز واجب الاعادہ ہوگی؟
جواب: سجدہ سہو بالکل واجب نہیں ہوتا ۔ (درِ مختارمع رد المحتار، کتاب الصلاۃ، ج 02، ص 182، مطبوعہ کوئٹہ) بہار ِ شریعت میں ہے :” جس بات سے دل بٹے اور دفع ک...
صلاۃ التسبیح کی آخری دو رکعت میں سورۃ ملانا ضروری ہے؟
جواب: سجدہ سہو واجب ہوگا، جبکہ قصداً اس واجب کو ترک کرنے کی صورت میں وہ نماز ہی واجب الاعادہ ہوگی۔ سنن و نوافل کی تمام رکعتوں میں سورۃ الفاتحہ کے بعد سورۃ...
جمعہ میں سجدہ سہو لازم ہوا اور نہیں کیا تو کیا نماز دوبارہ پڑھنی ہوگی ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اس جمعۃ المبارک کو میں جماعت کروا رہا تھا، تو میں نے بھول کر آہستہ آواز میں قراءت شروع کر دی، مقتدیوں میں سے کسی نے لقمہ نہیں دیا، یہاں تک کہ ﴿صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْهِمْ ﴾ پڑھ کر مجھے یاد آیا اور پھر میں نے اس کے بعد باقی سورہ فاتحہ اور سورت جہری پڑھی، لیکن آخر میں سجدہ سہو نہیں کیا اور نماز مکمل کر لی۔ میرے ذہن میں تھا کہ جمعہ و عیدین میں سجدہ سہو لازم ہوجائے تو سجدہ سہو نہ کرنے کی اجازت ہوتی ہے، اس وجہ سے میں نے سجدہ سہو نہیں کیا۔شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اس واقعہ کوکچھ دن گزر گئے ہیں، ہماری اس نماز کا کیا حکم ہے؟ نوٹ: اس مسجد میں جمعہ کی نماز اسپیکر پر پڑھائی جاتی ہے اوربآسانی آواز تمام نمازیوں تک پہنچ جاتی ہے، کسی قسم کا اشتباہ نہیں ہوتا۔
مسبوق نے بھولے سے امام کے ساتھ سجدہ سہو میں سلام پھیر دیا، تو کیا حکم ہے؟
سوال: میں ظہر کی جماعت میں دوسری رکعت میں شامل ہوا ، نماز کے دوران امام سے سہو واقع ہوا، جس کی وجہ سے امام نے سجدہ سہو کرنا تھا، تو جب امام نے آخر میں سجدہ سہو کے لیے سلام پھیرا، تو میں نے بھی بھولےسے سلام پھیردیا اور بالکل امام کے سلام سے متصل سلام نہیں پھیرا، بلکہ تھوڑا تاخیر سے پھیرا ، بعد میں اپنی نماز میں سجدہ سہو بھی نہیں کیا ، تو کیا میری نماز ہوگئی یا دوبارہ پڑھنی ہوگی ؟
سوال: (1)اگر کسی شخص کے کئی سجدہ تلاوت ادا کرنے سے رہ گئے ہوں،تو کیا اُن تمام سجدوں کی تلافی کے لیےصرف ایک سجدہ کرلینا کافی ہوجائے گا،یا جتنے سجدے واجب ہوئے ہیں، اُتنے ہی ادا کرنے ہوں گے؟ (2) اگر طالبِ علم سبق پڑھتے ہوئے،بار بار آیتِ سجدہ کی تکرار کرے،تو اس کے لیے کیا حکم ہے؟کیا اسے ایک سجدہ کرنا ہی کافی ہوگا یا جتنی بار آیت پڑھی ہے،ان سب کی تعداد کے برابر سجدے کرنے ہوں گے؟ (3) آیتِ سجدہ کی تلاوت سےسجدہ تلاوت واجب ہونے کے لیےاپنے کانوں تک آواز پہنچنا شرط ہے یا نہیں؟
پانچ رکعت فرض پڑھنے پر سجدہ سہو سے نماز کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ چار رکعت فرض پڑھ رہے تھے، لیکن پانچ رکعت پڑھ لیں، تو اب سجدہ سہو کرنے سے نماز ہو جائے گی یا نہیں؟
قعدہ اخیرہ بھولنے کی صورت میں کیا سجدہ سہو کفایت کرے گا؟
سوال: نمازی اگر فرض نماز میں قعدہ اخیرہ کیے بغیر ہی کھڑا ہو جائے اور تیسری یا پانچویں رکعت کا سجدہ بھی کرلے، تو کیا اس صورت میں اسے وہ نماز نئے سرے سے پڑھنا ہوگی؟ یا پھر سجدہ سہو کرنا ہوگا؟؟ رہنمائی فرمادیں۔