
این جی آر ( NGR) کمپنی میں انویسٹ کرنے کا حکم
جواب: مال سے جان چھڑائے ۔ تفصیل کچھ یوں ہے کہ مذکورہ کمپنی میں انویسٹ کرنے کے لئے جو رقم دی جاتی ہے یہ شراکت و مضاربت وغیرہ کے شرعی اصولوں کے مطابق ہرگ...
کفار کے استعمال شدہ کپڑے فروخت اور استعمال کرنے کا حکم؟
سوال: زید کے کاروبار کا طریقہ یوں ہے کہ سردیوں کے موسم میں یورپین ممالک سے کفار کے استعمالی کپڑے مثلاً:جیکٹ ،جرسیاں ،جرابیں اور گرم ٹوپیاں وغیرہ آتی ہیں،جو پاکستان کے بڑے بڑے ڈیلر خرید لیتے ہیں،پھر زید ان سے یہ چیزیں انتہائی سستے داموں خرید کر بازار میں مسلمانوں کو فروخت کر دیتا ہے ،جبکہ بکر کا کہنا ہے کہ زید کا کا روبار شریعت کے مطابق نہیں،پہلی بات تو یہ ہے کہ اسلام میں چیز کی اصلی قیمت کے علاوہ دُگنا اور چگنا نفع لینے کی اجازت نہیں اور دوسری بات یہ کہ کفار کے استعمالی کپڑوں کے بارے میں ہمیں علم نہیں کہ یہ پاک ہیں یا ناپاک تو مسلمانوں کو استعمال کے لیے یہ فروخت کرنا صحیح نہیں ،برائے کرم شرعی رہنمائی فرمائیں کہ بکر کا قول واقعی درست ہے یا نہیں ؟
کاغذ پر لکھا ہوا فارمولابیچنے کا حکم
جواب: مال ہونے کے ساتھ ساتھ متقوم (Valuable)بھی ہو ۔ کسی چیز کے مال ہونے کے لئے اتنا کافی ہے کہ اس کی طرف لوگوں کا رجحان ہو،لوگ اسے جمع کرتے ہوں ، اسے لینے...
فصل کے اخراجات پیداوار سے زائد ہوگئے تو عشر واجب ہوگا یا نہیں؟
سوال: ایک شخص نے تجارت کی غرض سے اپنی زمین میں پیاز کاشت کیا ۔ پانی دینے کے لئے سولر پلیٹ خریدی اور اس کے ذریعہ ٹیوب ویل چلا کر اسے پانی دیا ۔ اس فصل کی کاشت میں تقریبا 31 ہزار روپے کے اخراجات آئے (جس میں سولر پلیٹ،سولر پمپ،کاشت کے لئے پیاز کے پودے اور مزدوری شامل ہے)تین ماہ کی محنت کے بعد اس سے صرف گیارہ کلو پیاز حاصل ہوئی جس کی قیمت جب پیاز زمین سے نکال لی گئی اس وقت تقریباً 550 روپے بنتی تھی ۔اب سوال یہ ہے کہ فصل کی کاشت پر آنے والے اخراجات اور حاصل ہونے والی فصل کی مقدار اور قیمت کو دیکھتےہوئے کیا اس شخص پر عشر لازم ہوگا جبکہ اس زمین سے حاصل ہونے والا پیاز مقدار اور معیار میں اتنا نہیں تھا کہ اسے بیچا جاتا، اس لئے گھر ہی میں استعمال کر لیا گیا؟ نوٹ: پیاز کھیت میں ہی کاشت کیا تھا، گھر کے صحن میں کاشت نہیں کیا تھا ۔
کفار کی عبادت گاہ میں جانا اوران سے میل جول رکھنا
جواب: مالی ہے ، قرآن و حدیث میں اس کی سخت ممانعت آئی ہے ۔ بدمذہبوں سے میل جول اوران کی صحبت میں بیٹھنے کی ممانعت کےمتعلق اللہ پاک ارشاد فرماتاہے :( و...
گھر خریدنے کے لئے رکھی ہوئی رقم پر زکوۃ کا حکم
جواب: مالک ہونا ہے جو ایسے دین سے، جس کا لوگوں کی طرف سے مطالبہ ہو اور حاجت اصلیہ سے زائد ہو۔ (تنویر الابصار،جلد3،صفحہ208-212،دار ال...
زکوٰۃ کے پیسوں سے فقیر شرعی کا قرض ادا کرنا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کرائے پر رہتا ہے اور اس پر کچھ لوگوں کا قرض بھی ہے ۔ اس شخص کے مالی حالات ٹھیک نہیں ہیں ۔ لیکن صورتِ حال یہ ہے کہ اگر ہم اس کو پیسے وغیرہ دیں ، تو وہ خود خرچ کر لیتا ہے ، کرایہ اور قرض خواہوں کا قرض بھی نہیں دیتا ، جس وجہ سے وہ لوگ اس کے بچوں اور گھروالوں کو پریشان کرتے ہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ زکوٰۃ کے پیسوں سے اس شخص کا کرایہ اور قرض ادا کر دیا کریں ، تاکہ وہ لوگ بچوں کو پریشان نہ کیا کریں ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ (1)کیا ہم ایسا کر سکتے ہیں کہ اس شخص کی طرف سے اپنی زکوٰۃ کے پیسے جواُس شخص کو دینے ہیں ، کرائے کی مد میں ڈائریکٹ مالک مکان اور قرض خواہوں کو دے دیا کریں ؟ (2)یا وہ شخص مجھے اجازت دے دے کہ میں اُس کی طرف سے زکوٰۃ کے پیسوں سے مالک مکان کو کرایہ اور قرض خواہوں کا قرض ادا کر دیا کروں ؟ جس سے اُس کے ذمے سے کرایہ اور قرض بھی اتر جائے اور میری زکوٰۃ بھی ادا ہوجائے ۔ دونوں میں سے جو طریقہ بھی شرعاً جائز ہے ، رہنمائی فرما دیں ۔ نوٹ :سائل نے وضاحت کی ہے کہ مذکورہ شخص شرعی فقیر ہے یعنی اُس کی ملکیت میں ساڑھے باون تولے چاندی کی مالیت جتنا سونا، چاندی، روپیہ پیسہ، مالِ تجارت اور حاجتِ اصلیہ سے زائد سامان موجود نہیں ہے ۔ نیز وہ ہاشمی بھی نہیں ہے ۔
کفّار کے میلوں میں مسلمان کا دُکان لگانا کیسا ؟
جواب: مال کفّار کے ہاتھ بیچنے کے لئے دارُالحرب میں لے جائے اگرچہ اِحْتِرَاز افضل، توہندوستان میں کہ عندالتحقیق دارُالحرب نہیں ، مجمعِ غیرمذہبی کَفَرَہ (کافر...
میرے بھائی میرے کاروبارمیں بلامعاہدہ شامل ہونے کے بعدکیا میرے شریک ہوگئے ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں نے اپنے چچا کے ساتھ مل کر اپنی ذاتی رقم سے شراکت کی۔کچھ عرصہ کام کیا پھر 1994میں ہم الگ ہو گئے اور میں نے اپنا الگ ذاتی کپڑے کا کاروبار شروع کیا ،اس میں والد صاحب یا بھائیوں کی جانب سے کوئی رقم شامل نہیں کی گئی تھی۔پھر میرے بھائیوں میں سے جو بھی بڑا ہوتا گیااس کو میں کاروبار میں لگاتا گیا یعنی وہ بھی میرے کاروبار میں کام کرنے لگے لیکن بھائیوں کوکاروبار میں لگاتے وقت شرکت یا اجارہ کا کوئی معاہدہ نہ ہوا۔بس یہ تھا کہ گھر کے اخراجات مشترکہ طور پر میرے کاروبار سے ہوتے تھے اور بھائیوں پر بھی کوئی پابندی نہیں تھی،جو جس طرح چاہتا استعمال کرتا کوئی روک ٹوک نہیں تھی ۔اب پوچھنا یہ ہے کہ وہ کاروبار صرف میرا کہلائے گا یا میرے بھائیوں کا بھی اس میں حصہ ہے؟ نوٹ:بھائیوں کو کاروبار میں لگاتے وقت ان کے لئے کوئی وقت مقرر نہیں کیا گیا تھا ،ان کی مرضی پر موقوف تھا جتنی دیر چاہیں کریں ،کوئی پابندی یا پوچھ گچھ نہیں تھی۔نیز سائل کے والد اور اس کے بھائی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کاروبار سائل نے اپنی ذاتی رقم سے شروع کیا،اس میں والد یا بھائیوں کی رقم شامل نہیں تھی۔لیکن بھائی کا بیان ہے کہ ہم اپنے آپ کو کاروبار میں شریک ہی سمجھتے تھے۔
کرائے پر چلنے والی گاڑیوں پر زکاۃ لازم ہوگی یا نہیں؟
جواب: مال سے مل کر نصاب کو پہنچ جاتی ہے ، تو زکاۃ کی دیگر شرائط پائے جانے کی صورت میں اس آمدن پر زکاۃ لازم ہوگی ۔ درمختار میں ہے:” الاصل ان ما عدا الحجر...