
پندرہ دن رہنے کی نیت حتمی نہ ہو، اس میں شک ہو، تو کیا مسافر مقیم بن جائے گا؟
سوال: زید کا وطن اصلی لاہور ہے، وہ ذہنی آزمائش سلسلے میں شرکت کرنے کے لئے لاہور سے کراچی گیا، اب اسے معلوم نہیں کہ وہاں کتنے دن ٹھہرنا پڑے گا، اگر پہلے سلسلے میں کامیابی نہ ملی، تو پھر پندرہ دن سے پہلے ہی واپس آ جائے گا ، اگرکامیابی مل گئی ،تو اگلے سلسلے میں بھی شرکت کرنی ہو گی جو کہ چند دن بعد ہوگا ۔اب بھی وہی تردد والی کیفیت ہےکہ معلوم نہیں پندرہ دن مزید ٹھہرنا پڑے گا یا اس سے پہلے ہی واپس چلا جائے گا ؟اسی طرح فائنل تک یہ کیفیت برقرار رہتی ہے، تو معلوم یہ کرنا ہے کہ زید وہاں پر نمازیں پوری پڑھے گا یا قصر کرے گا ؟
ملازمت والی جگہ پر نمازِ قصر ہوگی یا پوری
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میں گوجرانوالہ کا رہائشی ہوں اوراسلام آباد میں ملازمت کرتا ہوں۔میرے والدین اور بیوی بچے گوجرانوالہ میں ہی رہتے تھے ۔ابھی ادارے کی طرف سے مجھے رہائشی مکان ملا ہے اورمیں نے اپنی بیوی اور بچوں کو یہاں بلا لیا ہے۔میری ملازمت ختم ہونے میں تقریباً پانچ سال باقی ہیں،جب بھی ملازمت ختم ہو گی ، میں اپنی فیملی کو لے کر گوجرانوالہ شفٹ ہو جاؤں گا۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا بیوی بچے یہاں آجانے کی وجہ سے اسلام آباد میرے لئے وطن اصلی بن گیا ہے؟گھر سے یہاں آ کر پندرہ دن سے کم ٹھہرنے کی صورت میں مجھے نماز پوری پڑھنی ہو گی یا قصر؟یہ بھی یاد رہےکہ اسلام آباد گوجرانوالہ سے شرعی مسافت پہ واقع ہے۔
کیا مسافر شرعی بننے کےلیے شہر کا بائی پاس کراس کرنا ضروری ہے ؟
سوال: میرا تعلق پنجاب علی پور سے ہے۔ کام کے سلسلہ میں حیدر آباد میں رہائش پذیر ہوں ،لیکن اسے وطن اصلی نہیں بنایا۔پوچھنا یہ ہے کہ علی پور جاتے ہوئے یا وہاں سے حیدر آباد آتے ہوئے،حیدرآباد بائی پاس پر اگر نماز پڑھوں تو قصر کروں گا یا پوری پڑھوں گا؟ نوٹ:حیدرآباد بائی پاس شہر سے بالکل باہر ہے،شہر کی آبادی وہاں تک متصل نہیں ، کافی پہلے ختم ہو جاتی ہے۔
مسافر شرعی سفر سے پہلے واپسی کا ارادہ کر لے تو نماز کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر زید شرعی مسافت طے کرنے کی نیت سے اپنے گھر سے روانہ ہو اور50 کلو میٹر سفر طے کر چکا ہو ،پھر کسی سبب سے سفر وہیں پر ختم کر دے اور گھر کی طرف واپس آئے، تو کیا واپسی پر دوران ِ سفر گھر آنے سے پہلے وہ قصر نماز پڑھے گا یا پوری نماز پڑھے گا؟ نوٹ :زید کو کام کے سلسلے میں اکثر اوقات باہر جانا پڑتا ہے، تو کبھی کبھار اس کے ساتھ ایسا بھی ہوتا ہے کہ اسے دوران سفر گھر واپس آنا پڑتا ہے، لہذا اس مسئلے کے متعلق رہنمائی فرما دیں۔
عشا ء کا وقت باقی سمجھتے ہوئےفجر کے وقت میں عشاء پڑھ لی، تو کیا حکم ہے ؟
سوال: اگر کسی نے فجر کے وقت کو عشاء کا وقت سمجھتے ہوئے، عشاء کی نماز ادا کر لی، تو کیا حکم ہے؟ کیا بطورِ قضا کے یہ نماز شمار کی جائے گی یا قضا دوبارہ پڑھنی ہوگی؟
نماز عید سے پہلے نوافل پڑھنا مکروہ تحریمی ہے یا تنزیہی؟
سوال: نمازِ عید سے پہلے اور عیدکی نماز کے بعد نفل پڑھنا شرعاً مکروہ عمل ہے؟اگر ایسا ہی ہے،تو اس مکروہ سے کیا مراد ہے،مکروہِ تحریمی یا مکروہِ تنزیہی؟ رہنمائی فرما دیں ۔
گاؤں کی آبادی شہر سے مل جائے، تو مسافر کے لیے شہر میں نماز کا حکم ؟
سوال: اگر کوئی شخص شہر کے ساتھ موجود ایک گاؤں میں رہتا ہو اور اس گاؤں کی آبادی شہر کی آبادی سے بالکل مل گئی ہو، مکانات وغیرہ سب مل گئے ہوں اور وہ شخص شرعی سفر پر جائے، پھر واپسی میں اپنے گاؤں میں جانے سے پہلے اس شہر میں داخل ہو اور وہاں نماز کا وقت ہوجائے ،تو وہ وہاں مکمل نماز پڑھے گا یا قصر پڑھے گا؟
جسم یا کپڑوں پر نجاست لگی ہو اور نماز کا وقت کم ہو ، تو نماز کا کیا حکم ہے ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کسی شخص کے جسم یا کپڑوں پر نجاست لگی ہو اور نماز کا وقت اتنا کم ہو کہ طہارت بقدرِ جوازِ نماز حاصل کرنے میں نماز کا مکمل وقت نکل جائے گااور کپڑا تبدیل بھی نہیں کر سکتا ، تو ایسی صورت میں کیا حکم ہے ؟
بریڈ فورڈ سے پاکستان کے لئےنکلا تو نماز میں قصر کب سے شروع کرے گا ؟
سوال: مجھے بریڈ فورڈ سے پاکستان کا سفر کرنا ہے، کیااس صورت میں بریڈ فورڈ سے ملی ہوئی آبادی سے نکلتے ہی مسافر کہلاؤں گایعنی اب جو بھی نماز آئے گی اس میں قصر کرنی ہوگی یا جب مکمل 92 کلو میٹر سفر ہوجائے اس وقت مسافر کہلاؤں گا اور اسی وقت سے نماز میں قصر کا حکم ہوگا؟
اشراق و چاشت کی فضیلت کیا ہے اور یہ کس کو حاصل ہوگی ؟
سوال: میں ایک مسجد میں امام ہوں اور میرا معمول یہ ہے کہ فجر کی نماز پڑھاکر مصلے پر ہی مختصر وظیفہ پڑھتا ہوں، اس کے بعد تفسیر صراط الجنان سے تین آیات کی تفسیر بیان کی جاتی ہے، پھر دعا کرکے لوگوں سے ملاقات و سلام دعا کے لیےاپنی جگہ سے اٹھ جاتا ہوں ،اس کے بعد کبھی مصلے ہی پر اور کبھی مسجد کی دوسری یا تیسری صف میں بیٹھ کر اور کبھی اپنے حجرے میں جاکر وظائف پڑھتا ہوں، پھر وقت ہوجانے پر نمازِ اشراق و چاشت کی ادائیگی کرتا ہوں،اس دوران میں کوئی دنیاوی کام کاج یا بات چیت بالکل نہیں کرتا، البتہ کوئی شرعی مسئلہ پوچھے تو میں علم ہونے کی صورت میں بتادیتا ہوں اور جمعہ والے دن نمازِ فجر کے بعد صلوٰۃ و سلام بھی پڑھا جاتا ہے،اب پوچھنا یہ ہے کہ میرے اس معمول کو مد نظر رکھ کر ارشاد فرمائیں کہ کیا مجھے احادیث مبارکہ میں اشراق و چاشت کی نماز کے بیان کیے گئےفضائل حاصل ہوں گے؟کیا ان فضائل کے حصول کے لیے بعد نماز ِ فجر اپنی نماز کی جگہ بیٹھے رہنا شرط ہے؟